اس کی زندگی میں وصل کی رت کم ہی آتی تھی؛ کبھی کبھار ملاپ کا چاند نکلتا تو وہ مد و جذر سے لطف اندوز ہو لیتی۔ نواب اختر کا دیا کرنے کو دل چاہتا تو ایک دو راتیں دان← مزید پڑھیے
جیسے کہا جائے بندے کی سوئی کہیں اٹک سی جاتی ہے۔کچھ ایسا ہی سیاپا میرے ساتھ بھی تھا۔تشنگی تھی میرے اندر۔اکیلے گھومنے پھرنے کی،پابندیوں سے آزاد ہونے کی۔اس صبح میں نے سعدیہ کے ہاتھ پکڑ لیے تھے کہ وہ میرے← مزید پڑھیے
لبرل اور پڑھا لکھا نظر آنا ہے تو پاکستان کے وجود اور قائد اعظم محمد علی جناح کے بارے میں مخالفانہ اور متعصبانہ باتیں شروع کردو ۔ تاریخ کو ایک رُخ سے پڑھو تو اسے تعصب ہی کہتے ہیں۔ مجھے← مزید پڑھیے
اندھیرے کا ذکر ہوتے ہی ہمیں اپنی بینائی کی صلاحیت کے متعلق تشویش شروع ہو جاتی ہے کہ اب ہم ظلمت میں کیا کریں گے۔ یہ اور بات ہے کہ تیرگی میں صرف چند لمحات بعد ہماری ہر ایک حِس← مزید پڑھیے
آج وادی میں لگے کرفیو کا پچیسواں روز تھا، چودھویں کا چاند اپنی پوری آب و تاب سے چمک رہا تھا، اپنی ٹھنڈی میٹھی روشنی کی مہربان کرنیں ہر اندھیر کوٹھڑی کے قیدی کو دان کر رہا تھا۔کرفیو نے روشنی← مزید پڑھیے
“شکیل عادل زادہ “سب رنگ” ڈائجسٹ کے مدیر اور معروف ناول “بازی گر” کے مصنف ہیں۔ اُن کے سر پر قارئین کو اعلیٰ ادب اور عمدہ اردو زبان سے متعارف کروانے کا سہرا ہے۔دل چسپ بات تو یہ ہے کہ← مزید پڑھیے
پچھلا پورا ہفتہ ماضی کے بھید بھرے شہر میں گزرا۔ میں محترمہ حنا جمشید کے ہمراہ اس شہر کے دروازے ہری یوپیا کے راستے داخل ہوا اور کل رات ایک تختے پر بیٹھ کر سیلابی پانی کے تھپیڑوں کے رحم← مزید پڑھیے
فاربڈن سٹی Forbidden city تو پروگرام میں کہیں آگے جاکر شامل تھا۔ مگر سچی بات تو یہی تھی کہ یہ سویلین گھاٹ گھاٹ کا پانی پینے والی عورت اب اپنی خودمختاری کے راستے ڈھونڈنا شروع ہوگئی تھی۔فوجی کے سارے کاغذی← مزید پڑھیے
کچھ بودھی فرقوں کا یہ خیال تھا کہ گوتم بدھ اس جنم کے بعد آوا گون کی زنجیر سے آزاد نہیں ہوئے ۔ اس کے بعد ان کا ایک اور جنم ہوا، جس میں وہ دار پر مصلوب کیے گئے۔۔۔یہ← مزید پڑھیے
آج میں بہت خوش ہوں۔آج1991 ہے۔ نیلسن منڈیلا ستائیس سال بعد جیل سے نکلے ہیں۔افریقی لوگوں کی خوشی کی انتہا نہیں ہے۔نیلسن منڈیلا بھی بہت خوش ہیں مگر بہت لاغر ہوگئے ہیں۔ایسے لیڈر جسم کے کتنے بھی کمزور ہوجائیں ان← مزید پڑھیے
اس نام سے لکھی ایک مختصر کتاب کو لکھنے والے نے سوانحی ناول کہا ہے۔ مجھے بہت زیادہ شک ہے کہ یہ سوانحی کتاب ہے اور ناول تو میں اسے مانوں گا ہی نہیں کہ ہئیت کے حوالے سے یہ← مزید پڑھیے
سبز و سفید ردا پر نور کی برسات تھی۔ گرد آلودہ وردی چمک رہی تھی۔ ریت اور مٹی سے اٹا، کافوری خوشبو میں لپٹا چہرہ سکون اور ثبات کا مظہر تھا۔ اجنبی لوگوں کا جمگھٹا، اجنبی عورتوں کی باتیں سب← مزید پڑھیے
سچی بات ہے اگر پرانے شہر کے کسی باسی سے یہ پوچھا جائے کہ قدیم بیجنگ کی سب سے زیادہ ناقابلِ فراموش بات کونسی ہے؟تو پتہ ہے وہ کیاکہے گا اور کیا کرے گا؟ پہلے تو وہ ہنسے گا اور← مزید پڑھیے
کیسی طبیعت ہے آپ کی؟بیوی نے پوچھا۔ ارے طبیعت ٹھیک ہوتی تو مشاعرے میں نہ چلا جاتا۔کیا غزل ہوئی اللہ قسم۔۔ ارے یہ کھانسی ہی دم لینے دیتی تو چلا جاتا۔ بخار بھی تو تھاآج ہی تو اُترا ہے۔ ہاں← مزید پڑھیے
کہانی لکھنے والی نے کئ بار ان لفظوں کو پکارنا چاہا جو امید دلاسے اور تسلی کے قبیلے سے تعلق رکھتے تهے اور اب اپنے معنی بدل کر یاس، نا امیدی اور حسرت کے چوغے پہن رہے تھے۔ ان لفظوں← مزید پڑھیے
ہمارے بڑے شہر کے خانگی اسکول کے استادوں نے ایک بچے کو ذلیل کرتے ہوئے کہا “تمہیں انگریزی نہیں آتی” پھر اس کے چہرے پر کالا داغ لگایا کالا رنگ جو ہمارے پاس ذلت کا نشان ہے کہ یہ زمیں← مزید پڑھیے
ایک کہانی وہ تھی جسے وہ لکھتی تھی اور ایک کہانی وہ تھی جس کا لکھا وہ بھوگتی تھی، دونوں کہانیاں بالکل مختلف تھیں مگر گڈ مڈ ہو ہو جاتی تھیں۔ پھر جو وہ لکھنا چاہتی تھی، اس سے لکھا← مزید پڑھیے
روٹین ورک کہیے یا روزانہ کی بنیاد پر اپنی قوتِ محنت کو اُجرت کے عوض بیچنے کا معاملہ کہیے یا پھر استاد مارکس کی زبان میں رشتہ زیست کو قائم رکھنے کے لیے اپنی پیدا قدر زائد کو اُجرت کے← مزید پڑھیے
انسان اور جانور جنم جنم کے ساتھی ہونے کے باوجودکہیں ایک دوسرے کے رقیب نظر آتے ہیں تو کہیں ان دونوں کی ایک دوسرے سے دشمنی جان لیوا حد تک خطرناک ہوجاتی ہے ۔ایک طرف اشرف المخلوقات کا عقیدہ انسان← مزید پڑھیے
اس وقت وہ مجھے اپنی ساری کائنات لگتا تھا مگر صرف آٹھ ماہ بعد ہم نے راستے الگ کرلیے۔ میں اس تعلق کو تا عمر نبھانا چاہتی تھی اس کا ارادہ کچھ اور تھا۔۔۔ جب مجھے اس تعلق میں دُکھ پہنچنے لگے،← مزید پڑھیے