ادب نامہ    ( صفحہ نمبر 225 )

اللہ دتہ سپاہی ۔۔۔۔۔منصور مانی

اللہ دتہ سپاہی رونے والی ماں سے پوچھو ذرا وہ کیوں کُرلا رہی ہے یہ کون جوان سال ہے جو روٹھے بچوں کو  بہلا رہی ہے وہ نہیں اب یہاں تیرا سایہ تھا جو قربتوں کا نشاں فرقتوں کی زباں←  مزید پڑھیے

“پنشن ۔۔۔۔۔۔ڈاکٹر مجاہد مرزا”

  “پنشن” میرے کڑیل سپوت کی قیمت چھ ستمبر کے خون کی قیمت جو مجھے قسط وار ملتی ہے صرف بتیس روپے چھ آنے ڈھائی سالوں کے دودھ کی قیمت بیس سالوں کی پرورش کے دام صرف بتیس روپے چھ←  مزید پڑھیے

اے رب جلیل۔۔۔۔۔نینا ابرامووا

 نظم: نینا ابرامووا (ترجمہ: مجاہد مرزا) اے رب جلیل، جو کچھ بھی دیا، مشکور ہوں میں آج خدا صبح سویرے جاگ گیا شکووں اور تقاضوں سے پر نامے پڑھے اپنے کرم کا بقچہ کھولا کسی کو غچہ دیے بنا خواہاں←  مزید پڑھیے

ایک راندہ درگاہ ولی ۔ شاد مردانوی

سراج اورنگ آبادی نے کہا تھا بہار ساقی ہے، بزم گلشن ہیں مطربانِ چمن  شرابی  پیالہ گل، سروِ سبز شیشہ ، شراب بو اور کلی گلابی ہوا شفق پوش باغ و صحرا محیط ہے رنگ لالۂ و گل غبارِ گلگوں←  مزید پڑھیے

خدا راہ مجھے صحافی مت کہو ۔ خاور نعیم ہاشمی

ساٹھ کی دہائی میں لاہور کے فلمی مرکز رائل  پارک میں بڑی رونقیں ہوا کرتی تھیں۔  یہاں سیکڑوں پروڈکشن اورڈسٹری بیوٹرز آفسز قائم تھے،بہت سے ایکٹروں، شاعروں ، ادیبوں اور صحافیوں کی راتیں بھی وہیں بسر ہوتی تھیں۔ رضیہ مینشن←  مزید پڑھیے

تخلص داغ ہے اورعاشقوں کے دل میں رہتے ہیں ۔ اویس قرنی

مرزا غالب کے بردارِ نسبتی اور ریاست فیروزپورجھرکہ کے حکمران نواب شمس الدین احمد خان کی آف شور کمپنیاں تو نہیں تھیں. مگر دولت کی حرص اس قدر تھی کہ غالب کی ڈیڑھ لاکھ روپے سالانہ آمدنی والی جاگیر کی←  مزید پڑھیے

وزن اور پشتون ایک مکالمہ ۔ عارف خٹک

ہم پشتون ہمیشہ وزن، خواہ وہ جسمانی ھو یا روحانی، کیلئے مورد الزام ٹھہرائے جاتے ہیں کہ ہمیشہ بھاری چیزوں کو یا کاموں کو پشتون کے کاندھوں پر ڈالا جاتا ھے. جیسے دھشت گردی کا بھاری پھتر ھمارے منہ پر←  مزید پڑھیے

کدّو ۔ سیدرضاشاہ جیلانی

کراچی کے حالات اور اسکی سیاست پر لوگ کچھ اس طرح سے تبصرے کرتے ملتے ہیں کہ جیسے کراچی کے تمام مسائل اور اسکا حل صرف انکی سیاسی بصیرت اور انکے سحر انگیز تجزیاتی ٹوٹکوں کے پیچھے ہی چھپا. مجھے←  مزید پڑھیے

وتلک الایام نداولہا بین الناس ۔ محمد مبین امجد

اس نے بوسیدہ کواڑ پہ لاغر ہاتھ کا بوجھ ڈالا۔۔۔اور دروازہ چرچراتے ہوئے کھل گیا۔۔۔ وہ اس وقت ایک سرونٹ کوارٹر میں کھڑا تھا۔۔۔ سرونٹ کوارٹر۔۔۔ ایک عظیم الشان حویلی سے ملحقہ اب ایک بھوت بنگلا بنا ہوا تھا۔ اسی←  مزید پڑھیے

اردو، ادب، اردو ادب اور سائبریت ۔ حافظ صفوان محمد چوہان

 آج لکھنے کے لیے قلم اور کاغذ کی حاجت نہیں رہی۔ کتاب پرانی چیز ہوگئی ہے۔ ایک عالمی گاؤں کے رہائشی ہم لوگ سائبر دور میں جی رہے ہیں۔ ہم میں سے جن لوگوں کا تعلق ادب سے ہے وہ←  مزید پڑھیے

مثنوی معنوی از مولانا رومؒ ۔ قسط نمبر 2 ۔ لالہ صحرائی

حضرت مولانا جلال الدین رومیؒ سوانح حیات حصہ دوئیم تحریر : لالہ صحرائی  مولانا روم نے جب شمس بابا کی ہم نشینی اختیار کرلی تو اہلِ قونیہ ایک ہردلعزیز اور معتبر عالمِ دین کی ہم نشینی سے محروم ہو گئے،←  مزید پڑھیے

محسن ۔ ڈاکٹر رابعہ خرم درانی

ملک کے نامور سرجن نے پیٹ میں پھیلے ناسور کا آپریشن شروع کیا… روشن تھیٹر میں وقت کا اندازہ نہیں ہو رہاتھا … لیکن تھیٹر کے باہر کالی اماوس کی ڈراؤنی رات جوبن پر تھی۔ کبھی کبھی کوئی الو بولتا←  مزید پڑھیے

مثنوی معنوی از مولانا رومؒ ۔ قسط نمبر 1: لالہ صحرائی

قسط نمبر 1 حضرت مولانا جلال الدین رومیؒ سوانح حیات حصہ اول تحریر  لالہ صحرائی تعارف اور حالات زندگی حضرت مولانا صاحبؒ کا اصل نام محمد، لقب جلال الدین ھے جبکہ رومیؒ کے نام سے مشہور ہوہوئے۔ آپ تقریباً آٹھ←  مزید پڑھیے

طنز و مزاح میری نظر میں ۔ حکیم فاروق سومرو

طنز تنقید ہے۔ صدائے احتجاج ہے۔ دشنامِ یار ہے۔ تبصرہ ہے۔ تازیانہ ہے۔ اس کا مقصد اصلاح ہے۔دوسرے کی پگڑی اچھالنا ہے۔ اپنے احساسِ برتری کا مظاہرہ کرنا ہے۔بے ہودہ اشیا اور اشخاص کا مضحکہ اڑانا ہے۔ مزاح میں مبالغہ←  مزید پڑھیے