مولانا مودودی کی کتاب “خلافت وملوکیت” کچھ مخصوص حلقوں اور کچھ مخصوص ٹریڈ مارک اعتراضات کی بنیاد پر ایک بار پھر زیر عتاب ہے ۔ اور مشورہ آیا ہے کہ اس کتاب کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جائے← مزید پڑھیے
انعام رانا صاحب نے مکالمہ کا آغاز کیا ہے تو میں نے سوچا کہ میں بھی چند منفرد مکالموں کا ذکر کردوں۔ حیدر آباد دکن تاریخی اور ثقافتی اعتبار سے جتنا معروف ہے، اُتنا ہی یہ اپنے منفرد اُردو لہجے← مزید پڑھیے
میں جو ان گلیوں سے آشنا تھا، ایک عرصے بعد لوٹا تو پہچان ہی کھو بیٹھا۔۔۔ جانے کس گلی میں میرا اپنا بچپنا گذارا تھا۔۔۔ ؟کہاں میں نے گلی ڈنڈا اور بنٹے کنچے کھیلے تھے۔۔۔؟ زمانہ کہاں سے کہاں پہنچ← مزید پڑھیے
افسانہ ہمارے سماج میں حکمت کا علم اب معدوم پڑ چکا ہے خصوصاً پاکستان کی سوسائٹی جہاں حکمت کے جواہر ایسے انداز میں دیواروں پر لکھے ہوتے ہیں کہ بعض اوقات آنکھوں پر ہاتھ رکھنے کے ساتھ دماغ کے پردے← مزید پڑھیے
‘عبدالجیمز اروڑہ’ آج پھر غصے میں تھا۔ اب آپ پوچھیں گے کہ یہ کیسا نام ہے؟ تو بات دراصل یہ ہے ہمارے محلے دار اور میرے بچپن کے دوست ‘جِیلے بے ہوش’ پر آجکل دانشگردی کا بھوت سوار ہے اور← مزید پڑھیے
حاجی لاریب خان کا تعلق خیبر ایجینسی سے تھا۔ ملاقات ایک دوست کے توسط سے ہوئی اور پہلی ہی ملاقات میں حاجی صاحب کی صاف گوئی اور زندہ دلی نے ہمارے دل جیت لئے۔ جذباتی شخصیت ، متنازعہ خیالات، سفید← مزید پڑھیے
گھر میں داخل ہوتے ہی میری پہلی نظر چاچا انور پہ پڑی اور ہم دونوں نے ایک دوسرے کو پسند کر لیا۔ مجھے گلاسگو آئے ابھی کچھ ہی عرصہ ہوا تھا۔ گھر سے دوری کا احساس شدید تھا اور سکاٹ← مزید پڑھیے
(’’ریدکتیو اید ابسردم‘‘ کی تکنیک کیا ہے؟ ایک وضاحتی نوٹ) یہ نظمیں غالبؔ کے چیدہ فارسی اشعار کو اردو میں آزاد نظم کا جامہ پہناتی ہیں۔ میں نے انہیں علم منطق Logic کی اصطلاح Reductio ad absurdum کے طریق کار← مزید پڑھیے
Report on Planet Three – Arthur C. Clarke ترجمہ – احمد سعد [اس دستاویز کا گزشتہ دنوں “بین السیاراتی آثار قدیمہ کمیشن” کے لیے ترجمہ کیا گیا ہے. اسے مریخ پر آج تک دریافت ہونے والے تمام آثار قدیمہ سے← مزید پڑھیے
نام ونسب: آپ کا نام عثمان ،کنیت ابوعبداللہ اور لقب ذوالنورین ہے ۔نسب نامہ یہ ہے: ابو عبداللہ عثمان بن عفان بن ابی العاص بن امیہ بن عبدشمس بن عبد مناف القرشی الاموی پانچویں پشت میں آپ کا سلسلہ نسب← مزید پڑھیے
مثنوی معنوی از مولانا روم نثر نگاری و اندازِ بیان لالہء صـحـرائی مرض جاننے کےلئے طبیب کا لونڈی سے تنہائی میں ملنا طبیب جب بادشاہ کا رازدار ہو گیا تو اس نے کہا اے بادشاہ گھر خالی کر دے، سب← مزید پڑھیے
مغل بادشاہ جلال الدین محمد اکبر کے زمانے میں ابوالفضل نے ایک کتاب آئین اکبری لکھی تھی. اس کتاب میں اس زمانے کے دستور , قوانین , شرح محصولات , لگان اور اشیا و اجناس کے مقرر کردہ نرخ وغیرہ← مزید پڑھیے
ایک دفعہ کا ذکر ہے۔ ذکر زیادہ پرانا نہیں ۔کہا جاتا ہے ایک شاخ پر الو بیٹھتا تھا سارا دن سوتا ساری رات جاگتا تھا۔ اس کی ان دو ٹمٹماتی آنکھوں کی روشنی سے جنگل کے سارے درخت پریشان تھے← مزید پڑھیے
یوسفی صاحب سے ہماری اولین شناسائی شبِ تنہائی میں “چراغ تلے” ہوئی اور ایسی ہوئی کہ پھر اس کے بعد ۔۔میں میں نہ رہااور جو رہی تو باخبری رہی۔ جی ہاں ہمارے جیسے بے بضاعت ،کم فہم و علم انسان← مزید پڑھیے
مثنوی معنوی از پیرِ رُوم نثر نگاری و اندازِ بیان لالہء صـحـرائی بادشاہ کا لونڈی پر عاشق ہونا: اے دوستو، یہ قصہ سنو، یہ خود ہمارے موجودہ حال کی حقیقت ہے، اگر ہم اپنی موجودہ حالتوں کا سراغ لگائیں اور← مزید پڑھیے
وہ نہ تو کوئی عظیم جنگجو تھا, نہ ہی اس نے اردگرد کی ریاستوں کو فتح کر کے کسی عظیم سلطنت کی بنیاد رکھی تھی. نہ اس نے اپنے عوام کی حالت بہتر بنانے کے لیئے کوئی بڑی اصلاحات کی← مزید پڑھیے
رانا تنویر کتاب “اسلام کو مولوی سے بچاو” کے مصنف ہیں۔ زیر نظر مضمون کتاب کا تعارف ہے بلا ہچکچاہٹ میں یہ اعتراف کرتا ہوں کہ میں ایک ناقص طالب علم ہوں لیکن میری خواہش ہے کہ اس خوبصورت دنیا← مزید پڑھیے