ادب نامہ    ( صفحہ نمبر 187 )

جالب کی شاعری میں رومانوی رنگ

اللہ تعالیٰ نے انسان کو زندگی کی صورت ایک نایاب تحفہ عطا کیا ہے،جسے کھونے کے بعد دوبارہ پانے کا کوئی سوال نہیں ،اب یہ انسان پر ہے کہ وہ اپنی زندگی کس مقصد کے تحت گزارتا ہےایک ایسا مقصد←  مزید پڑھیے

تتھاگت نظم ۔۔۔(22)بھِیڑ سے یہ کہا تتھا گت نے

تتھاگت نظم ۔۔۔(22) بھِیڑ سے یہ کہا تتھا گت نے (ایک) اپنے پچھلے جنم میں کیا تھا میں؟ کون تھا؟ کیا تھی میری حیثیت؟ ذات کیا تھی؟ قبیلہ کیا تھا مرا؟ کب ،کہاں، کیسے زندگی گذری؟ موت کب آئی؟ کیا←  مزید پڑھیے

نیستی

::::نیستی::: یہ تن آسانی، سستی، کاہلی، کسلمندی کا پنجابی مترادف ہے لیکن سستی کی کیفیت کا جو ابلاغ لفظ نیستی سے ہوتا ہے وہ کسی اور لفظ سے ممکن نہیں. کہتے ہیں کچھ نیستی کے مارے ہوئے ایک سڑک پر←  مزید پڑھیے

ایٹمی دھماکے

18 مئی 1974ء کو انڈیا نے پوکھارن کے مقام پر دھماکے کر کے دنیا کے سامنے خود کو چھٹی ایٹمی طاقت کے طور پر ثابت کر دیا۔ اُس سے پاکستان کی سالمیت کو خطرہ لاحق تھا۔۔۔۔ فیصلہ کیا گیا ہمیں←  مزید پڑھیے

شہرت کا متلاشی

دانش سے عرصہ بعد ملا۔ پوچھا کیا کرتے ہو آج کل۔ کہتا مشہور ہونے کی کوشش۔ حیرت سے پوچھا۔ میاں مشہور ہونے کی کوشش ؟ کہنے لگا بچپن سے ہی اس کا متلاشی ہوں۔ بچپن میں کرکٹر بننا چاہا کہ←  مزید پڑھیے

چاندنی بیگم۔۔۔۔ ناول پر تبصرہ

قرة العین حیدر جو تقریباً ساٹھ سال تک ایک تہہ دار اور بے مثال فن کار کی حیثیت سے اردو کے ادبی افق پر جلوہ گر رہیں اب ہمارے درمیان نہیں ہیں۔ ان کا پہلا افسانوی مجموعہ ’’ستاروں کے آگے←  مزید پڑھیے

مولانا مہر، مولانا مودودی اور مباحثِ حدیث

مولانا مہر، مولانا مودودی اور مباحثِ حدیث (مولانا غلام رسول مہر برصغیر میں اردو صحافت اور تاریخ کا بڑا نام ہیں۔ آپ زمیندار اور بعد ازاں انقلاب کے ایڈیٹر رہے اور متعدد کتب تصنیف فرمائیں۔ مہر و سالک کی جوڑی←  مزید پڑھیے

تتھاگت نظم (21)–زندگی دشمن نہیں ہے

تتھاگت نظم (21)…زندگی دشمن نہیں ہے اور پھر اک شخص آیا سَنگھ کا یا آشرم کا کوئی دروازہ نہیں تھا جو کسی کو روکتا وہ گرتا پڑتا، ٹیڑھا میڑھا جب کھلے آنگن میں پہنچا بے تحاشا رو رہا تھا جیسے←  مزید پڑھیے

رشتے نوچنے والا مہربان

یہ تقریباً دو سال پہلے کی بات ہے۔۔۔۔میری اُس کی ملاقات لوکل ویگن میں ہوئی تھی۔ میں عموماً لوکل ٹرانسپورٹ میں سفر نہیں کرتی، لیکن اس روز شہر گئی تو واپسی پر رکشے کے انتظار میں کھڑے کافی وقت گزر←  مزید پڑھیے

سپاہی لال چند پاکستانی

گھر سے نکلتے ہوئے کاندھے سے لٹکے ہوئے بیگ کو ایک سے دوسرے کندھے پر منتقل کرتے ہوئے اس نے آخری بار ایک یاسیت بھری نظر دوڑائی ماں دروازے سے لگی ہوئی تھی اسے لگا جیسے پاؤں جکڑے گئے ہیں←  مزید پڑھیے

مبارک ہو۔ طلاق ہو گئی ۔!

یہ جولائی 2016 کی بات ہے جب میرے دوست شیخ مرید نے بھری محفل میں اعلان کردیا کہ وہ دوسری شادی کرنے والا ہے۔ اعلان سن کر ہمیں دو طرح کی فِیلنگ ہوئی ۔ پہلی یہ کہ ’’بیوی تو ایک←  مزید پڑھیے

ٹرمپ آمد بجنگ آمد

ٹرمپ آمد بجنگ آمد عظمت نواز اس سے پہلے کہ حضور قبلہ ٹرمپ ایک خوبرو دوشیزہ کے ہمراہ مقدس سر زمین پر اپنے پیر دھرتے شاہوں کے شاہ انہیں وصولنے کے لیے ہشیار باش تھے – جیسے ہی انہوں نے←  مزید پڑھیے

وزیرِ اعظم کا قومی اسمبلی میں خطاب

وزیرِ اعظم کا قومی اسمبلی میں خطاب، جنابِ سپیکر! ہندوستان کے گاوٴں جاتی عمرہ میں اباجی اور ہمارا وڈا تایا اپنا سوہنا لوہارا ترکھانا کر کے اپنی زندگی بسر کررہے تھے۔۔۔۔ دونوں بھرا ایک ہی حویلی میں رہتے تھے۔۔ وڈے←  مزید پڑھیے

اپنی ڈائری کے ورق نے رلا دیا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

ڈائری میرے سامنے کھلی تھی ، آنکھیں نم تھیں ، ضبط کے بندھن جوڑے رکھنا مشکل ہو رہا تھا ، ماضی کا ایک ایک لمحہ سامنے تھا ، وہ مسکراتا چہرہ ، روشن پیشانی اور ہونٹوں پر تبسم دل ودماغ←  مزید پڑھیے

پطرس ۔۔ایک عبقری

انیسویں صدی کئی اہم واقعات کے اندراج کے ساتھ اپنے اختتام کی طرف گامزن تھی۔1898میں برٹش راج، چین سے ہانگ کانگ کو سوسالہ پٹے پر لے رہا تھا، امریکا بہادر ابھی نیٹ پریکٹس کرنے کی خاطر اسپین کے زیر تسلط←  مزید پڑھیے

ہماری بہشت ہمارا خد اہے

کیا بد بخت انسان ہے جس کو اب تک یہ پتا نہیں کہ اس کا ایک خدا ہے۔۔۔ ہماری بہشت ہمارا خدا ہے۔وہ لذتیں جن میں تم خوشی محسوس کرتے ہو ، ان کے ذریعے ہم خدا کو محسوس کرتے←  مزید پڑھیے

رمضان کی تیاری

خواب میں پچھلی صدی کے ایک آدمی سے ملاقات ہوئی۔ گفتگو کا سلسلہ جس طرح آگے بڑھ رہا تھا اس کے زمانے کے بارے میں جاننے کا تجس بامِ عروج کو چھو رہا تھا۔ میں نے پوچھا رمضان آنے والا←  مزید پڑھیے

تتھاگت نظم (20)…..سلسلہ سوالوں کا

پیش لفظ کہا بدھ نے خود سے : مجھ کو۔ دن رہتے، شام پڑتے، سورج چھپتے، گاؤں گاؤں یاترا، ویاکھیان، اور آگے ، اور آگے۔ بھارت دیش بہت بڑا ہے، جیون بہت چھوٹا ہے، لیکن اگر ایک ہزار گاؤں میں←  مزید پڑھیے

گگن کنارے اُجڑی شام

آپ کے ہاں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نرس نے فقرہ ادھورا چھوڑا،اور چہر ے پر عجیب و غریب سے تاثرات لیے زچہ بچہ سنٹر کے چھوٹے سے گھٹن زدہ کمرے سے باہر چلی گئی۔۔۔۔۔ رفعت کی آنکھوں سے بہتا سیال مزید گاڑھا ہو گیا۔۔۔۔۔باہر←  مزید پڑھیے

ذرا نم ہو تو۔۔۔۔۔۔

(ایک سچا واقعہ ہونے کے باعث کرداروں اور علاقوں کے نام فرضی ہیں ) پختونخوا کے ایک گاؤں میں اپریل کی اک چمکدار صبح وہ جلدی اٹھا ناشتہ کے بعد تیار ہوا اور سائیکل اٹھا کر باہر کی جانب لپکا،←  مزید پڑھیے