ادب نامہ    ( صفحہ نمبر 114 )

اُڑان۔۔ڈاکٹر نور ظہیر

کالندی بڑے فخر سے کہا کرتی تھی کہ تتلی اس کی سب سے اچھی دوست ہے اور جب تتلی بھی یہی دوہراتی تو اس کی آنکھیں فخر سے نم ہوجاتیں۔ صحیح! اس نے بالکل صحیح فیصلہ کیا تھا جو نوکری←  مزید پڑھیے

قائد سے ملاقات۔۔محمد تقی احمد

دل کیا قائد سے ملاقات کر آوں پر بات کیا کرونگا وہ تو ٹودی پوائنٹ بات کرینگے بیٹھ گیا واپس پر دل میں خیال جڑ پکڑ گیا تھا اٹھ گیا رکشے والا ڈھائی سو سے کم  پر راضی نہیں ہوا←  مزید پڑھیے

تذکرہ”خوش معرکہ زیبا” از نواب سعادت علی خاں ناصر اور مشفق خواجہ۔۔احمد سہیل

اردو کے کلاسیکی ادب کا تذکرہ”خوش معرکہ زیبا” جس کو نواب سعادت علی خاں ناصر نے لکھا ہے۔ناصر کی پیدائش کی تاریخ اور سال کا علم نہیں۔البتہ کہا جاتا ہے ان کا انتقال 1857 اور 1871 کے درمیان ہوا۔ناصر نے←  مزید پڑھیے

لسانیاتِ بچگاں۔۔نوید ظفر کہانی

کسی نے کبھی کہا ہے کہ بچوں میں سب سے بڑی خرابی یہی ہوتی ہے کہ وہ بڑے ہو جاتے ہیں اور ماؤں کے لئے پریشانی کا سبب بن جاتے ہیں ۔جناب فیض احمد فیض اپنی ایک ترجمہ کردہ نظم←  مزید پڑھیے

رنگ برنگے لوگ۔۔روبینہ فیصل

حاسد لوگ جنہیں ہر وہ چیز بالکل نظر نہیں آتی جو ان کے پاس ہے اور ہر وہ چیز بڑی ہو کے نظر آتی ہے جو ان کے پاس نہیں ہے۔ اپنی کامیابی پر سب کو خوش ہوتا اور اسے←  مزید پڑھیے

چہار درویشنیں ۔۔شفیق زادہ/قسط3 — ’ ازدواجی کیر م بو رڈ ‘

تعارف ‘ چہار درویشنیں ‘ ’’حالات کے بے رحم تھپیڑوں پر جیتے، خود ناراضی کا شکار اپنے آپ سے لڑتےایک ایسے شخص کی کہانی جس نے زندگی سے انتقام لینے کی ٹھانی ہوئی تھی، چاہے اِس کوشش میں چاہت اور←  مزید پڑھیے

مشرقی پاکستان کی کہانی جو آج تک نہ لکھ سکی۔۔سلمیٰ اعوان

بنگال کی جادوئی خوبصورتی والے کردار توڈھاکہ کے لیے روانہ ہوتے ہوئے ساتھ ہی چلے تھے۔مگر پہلے کچھ دنوں تک تو نسوانی حُسن میں مجھے وہ کچھ نظر نہیں آیا تھا جسے دیکھنے کا اضطراب بے چین کیے ہوئے تھا۔←  مزید پڑھیے

جہاں کیلاشا بستے ہیں ۔۔جاوید خان/3

مشین چل رہی تھی اَور گنے کا رس نکالے جارہی تھی۔اسی کے پاس ایک چارپائی پر بیس،اکیس سال کانوجوان چرس کاسگریٹ بھر رہا تھا۔اُسے کوئی شرمندگی نہیں تھی کہ یہاں معزز لوگوں کاایک قافلہ اُسے دیکھ رہا ہے۔لیٹے لیٹے اُس←  مزید پڑھیے

پریم چند مرتے کیوں نہیں؟۔۔ڈاکٹر نور ظہیر

نارائنی کی جھنجھلاہٹ جائز تھی۔ بیس سال کی پترکاریتا اور آٹھ الگ الگ اخباروں اور رسالوں کی نوکری میں لگ بھگ ہر چیز بدل چکی تھی۔ تنخواہ، عہدہ، کمرہ، بلڈنگ، یہاں تک کہ بھاشا بھی۔ بس ایک تو وہ نہیں←  مزید پڑھیے

سفر نامہ:تین سو سال پرانا ال نفور ا کیفے Nofora میں۔۔۔ شام امن سے جنگ تک/سلمیٰ اعوان۔قسط33

ابورشیدی حکاوتی پرانے دمشق میں داخل ہوتے ہی علی نے باآواز بلند حکم صادر کردیا تھا کہ اب واپسی رات کو ہی ہو گی۔دوپہر کا کھانا شیش طاؤس کباب اور بقدش آئس کریم پر ہو گا۔پھر مادھوری ڈکشٹ کی فلم←  مزید پڑھیے

وفا جن کی وراثت ہو۔۔۔(قسط4)سید شازل شاہ گیلانی

گزشتہ قسط وہ اٹھنے کی کوشش کرنے لگے مگر ٹانگیں اب جواب دے چکی تھیں وہ ایک دم سے زمین پہ گرے۔ دل سے دعا نکلی” یا اللہ ہم سب کو اتنی ہمت دےکہ آج ان میں سے کوئی بچ←  مزید پڑھیے

خود کی پہچان۔۔ڈاکٹر نور ظہیر

لوہے کی جالی کے بیچ میں بنے موکھے سے ہاتھ نکال کر اس نے روپے گنے۔ پورے دوہزار تین سو پینتالیس۔ شکریہ میں وہ کیشئر کی طرف مسکراکر لائن میں پیچھے والوں کو جگہ دے کر ایک طرف ہوگئی۔ اس←  مزید پڑھیے

شروعات۔۔ڈاکٹر نورظہیر

ساحرا ندی کے کنارے ایک پتھر پر بیٹھ گئی۔ اس کے سامنے سے، ندی کا کنارا کاٹ کر ایک تیز سوتا، پاس ہی کی پن چکّی میں جارہا تھا۔ پن چکّی کی ’کھرر ہُن، کھرر ہُن‘ اسے صاف صاف سنائی←  مزید پڑھیے

بُک ریویو:سوہاوہ۔۔مہرسخاوت حسین

گزشتہ دنوں مجھے جاوید اختر چوہدری کا افسانوں کا مجوعہ “سوہاوہ میری بستی میرے لوگ” موصول ہوا۔اگر ہم اردو نثری اصناف کو دیکھیں تو داستان اور ناول کے برعکس افسانہ جدید صنعتی اور مشینی دور کی پیداوار ہے۔ اس دور←  مزید پڑھیے

بھَگتُو کا قرض۔۔ادریس آزاد

بھَگتُو ملاح جب بھی جیل سے آتا واپس دھندے میں جُت جاتا۔ وہ ایک مشہور پیشہ ور چور تھا ۔ چونکہ پرانے زمانے میں ہرشئے میں روایات اور اقدار کا خیال رکھا جاتا تھا اس لیے سب لوگ بھَگتُو کی←  مزید پڑھیے

نوآبادیاتی تاریخ کا ایک پنّا: کولکتہ شہر سے طوائفوں کی بڑی ہجرت کیوں ہوئی؟ – دیورسی گوش/مترجم ۔عامر حسینی

نوٹ: ہندوستان میں سیکس ورکروں نے اپنے آپ کو بڑی حد تک منظم کرلیا ہے- وہ اس دھندے کے بیوپاریوں، گاہگ،ریاستی اداروں اور سماج میں اخلاقیات کے کوڑے اٹھائے پھرنے والی ‘پڑھے لکھے’ متوسط طبقے کی منافقت کا مقابلہ کررہے←  مزید پڑھیے

وفا جن کی وراثت ہو۔۔۔(قسط3)سید شازل شاہ گیلانی

وفا جن کی وراثت ہو۔۔۔(قسط2)سید شازل شاہ گیلانی “بیٹا شاپنگ کر لی مکمل ؟ ” ماں جی نے لاؤنج کے صوفے پر بیٹھی ہوئی سعدیہ سے پوچھا جو تھکی تھکی سی دکھائی دے رہی تھیں۔ انہوں نے نظر کی عینک←  مزید پڑھیے

کرنل ضیا شہزاد اور “ٹارگٹ ٹارگٹ ٹارگٹ”۔۔۔۔۔احمد رضوان

عنوان دیکھ کر چونکیے گا مت کہ کرنل ضیا شہزاد کا ٹارگٹ کیا ہے؟عرض کردوں کہ موصوف نہ تو ٹارگٹ کلنگ پر یقین رکھتے ہیں اور نہ ہی ٹارگٹ کے پورا ہونے پر نعرہ مستانہ لگانا شروع کردیتے ہیں “ٹارگٹ←  مزید پڑھیے

جہاں کیلاشا بستے ہیں ۔۔جاوید خان/2

جہاں کیلاشا بستے ہیں۔ جاویدخان/قسط1 مردان،مردوں کی سر زمین:۔ مردان خیبر پختون خوا کا ایک ضلع ہے۔ایک مضبوط تہذیب کے آثار اِس کے سینے میں دفن ہیں۔سکندر اعظم جیسا سر پھرا تو یہاں سے گُزرا ہی تھا۔مگر وسط ایشیا کے←  مزید پڑھیے

منگیتر کے نام ۔۔۔۔شفیق الرحمن

جناب بھائی صاحب! آپ کا خط ملا۔ میں آپ کو ہر گز خط نہ لکھتی لیکن پھر خیال آیا کہ آپ کی بہن میری سہیلی ہیں اور کہیں وہ برا نہ مان جائیں۔ وہم و گمان میں بھی نہ آ←  مزید پڑھیے