سفر نامہ    ( صفحہ نمبر 2 )

میرا گلگت و ہنزہ(سفرنامہ)پون صدی قبل کے ہنزہ کی ایک جھلک- پرنس عبداللہ:جنگ آزادی کے جیالے ہیرو: قدیم محل:پولو کا میچ/سلمیٰ اعوان(قسط12-ب)

‘‘ایسا تو ہوتا ہے۔ معاشی انقلاب جب کسی معاشرے میں جگہ بنائیں تو پہلی زد اقدار پر پڑتی ہے۔ یہ فطری امر ہے۔ اس سے فرار نہیں۔’’ راحیل میرے ساتھ ہی پرانا محل دیکھنے چل پڑی۔ سیڑھیاں چڑھ کر اوپر←  مزید پڑھیے

میرا گلگت و ہنزہ(سفرنامہ)پون صدی قبل کے ہنزہ کی ایک جھلک- پرنس عبداللہ:جنگ آزادی کے جیالے ہیرو: قدیم محل:پولو کا میچ/سلمیٰ اعوان(قسط12-الف)

سات آٹھ سیڑھیاں اترنے میں میں نے خاصی دیر لگائی تھی۔ پوڈے کافی اونچے اور چھوٹے سے زینے کی ترتیب تقریباً سیدھی تھی۔ گر پڑنے کا خطرہ تھا۔ فوراً بعد ایک چھوٹا سا کمرہ دیکھنے میں آیا۔ اس سے آگے←  مزید پڑھیے

اور میں نم دیدہ نم دیدہ (4)-ابوبکر قدوسی

اور مشتاق نگاہوں کی سنی جائے گی۔۔ گاڑی تیزی سے اپنی منزل کو بڑھتی جا رہی تھی ، دائیں بائیں دونوں طرف سبزے کی بہار تھی ، ایسا ہمیشہ سے نہیں کہ یہاں پہاڑوں پر سبزہ آ جائے بلکہ جدہ←  مزید پڑھیے

مقبرہ علی مردان خان/ڈاکٹر محمد عظیم شاہ بخاری

باری دوآب کے سب سے بڑے شہر لاہور کو اُس کی وسعت اور کثرتِ آبادی کی وجہ سے بینظیر کہا جا سکتا ہے۔ لاہور کا ایک علاقہ ہے جہاں کسی زمانے میں  مغل شہزادوں کی پُر تعیش رہائش گاہیں واقع←  مزید پڑھیے

میرا گلگت و ہنزہ(سفرنامہ)ہنزہ/ مصری بانو سے ملنا۔ ہنزائی بڈھوں سے ذرا تُوتُو میں میں/ التت اور بلتت/سلمیٰ اعوان(قسط11-ب)

ہم صدر بازار سے گزر رہے تھے جہاں ریستوران اور ہوٹل تھے۔ ڈور کھن کے بعد گنش جا کر گاڑی رک گئی۔ میں اتر کر یادگار دیکھنے لگی۔ اب کریم آباد جانے کا مسئلہ تھا جو راستے میں ہی حل←  مزید پڑھیے

ماسکو سے مکّہ (4)ڈاکٹر مجاہد مرزا

ہوٹل کی کھڑکی سے ہمیں مسجد نبوی کے منور دمکتے ہوئے مینار دکھائی دے رہے تھے۔ ہم نہائے، شلواریں قمیصیں پہنیں اور پوچھتے پچھاتے مسجد نبوی کے ایک دروازے سے کچھ دور پہنچ گئے۔ مسجد نبوی ہوٹل سے تقریبا” نصف←  مزید پڑھیے

میرا گلگت و ہنزہ(سفرنامہ) علاقائی ثقافتی رنگوں کی قوس و قزح کہانی کے آئینہ خانے میں/سلمیٰ اعوان(قسط10-ج)

ایک شور مچا تھا۔ رخصتی کا سمے آن پہنچا تھا۔ مان روتی ہوئی آنکھوں کے ساتھ اندر باہر کے چکر کاٹ رہی تھی۔ باہر سازندوں نے ‘‘چلاہو’’ کی دردناک دھنیں چھیڑ دی تھیں۔ میری چچیوں’ پھوپھی اور دیگر رشتہ دار←  مزید پڑھیے

میرا گلگت و ہنزہ(سفرنامہ) علاقائی ثقافتی رنگوں کی قوس و قزح کہانی کے آئینہ خانے میں/سلمیٰ اعوان(قسط10-ب)

یامین نے دس ہزار کے نوٹوں کی گڈی بابو کی گود میں ڈال دی یہ کہتے ہوئے: ‘‘ہمارا مذہب اگر شراب پینے کو حرام کہتا ہے تو اسے بنانے اور بیچنے کے عمل کو کیسے پسند کر سکتا ہے’’؟ بابو←  مزید پڑھیے

میرا گلگت و ہنزہ(سفرنامہ) علاقائی ثقافتی رنگوں کی قوس و قزح کہانی کے آئینہ خانے میں/سلمیٰ اعوان(قسط10-الف)

گزشتہ اقساط کا لنک میرا گلگت و ہنزہ(سفرنامہ) یُورمس اگر شنا زبان کے نامور شاعر رحمت جان ملنگ کی محبوبہ تھی تو تاجور خان میرا محبوب تھا۔ یورمس کا چہرہ چاند کی کرنوں جیسا تھا تو تاجور خان کی پیشانی←  مزید پڑھیے

ماسکو سے مکّہ (2)-ڈاکٹر مجاہد مرزا

ہوٹل کیا تھا بقول جمشید صافی کے سیاہ رنگ کا “تیورما” یعنی قید خانہ تھا۔ کاؤنٹر کے پیچھے ماڈرن دکھائی دینے والا ایک عرب نوجوان تھا۔ رشیت حضرت سے اس نے عربی میں کچھ کہا جس کا مطلب یہ تھا←  مزید پڑھیے

ماسکو سے مکّہ (1)-ڈاکٹر مجاہد مرزا

سوویت یونین کے دارالحکومت ماسکو کو اشتراکیت نواز افراد کا مکہ کہا جاتا تھا۔ اس کی وجہ مکہ کا لوگوں کے لیے مکہ ہونا تھا کیونکہ کم علم مسلمانوں کا جم غفیر مکہ کی تعظیم کو تقدیس کا چولا پہنانے←  مزید پڑھیے

میرا گلگت و ہنزہ(سفرنامہ) وادی پُنیال-وادی سنگل کا حال احوال-ملکہ سے ایک اثر انگیز ملاقات/سلمیٰ اعوان(قسط9)

گزشتہ اقساط کا لنک سفرنامہ”گلگت و ہنزہ” برآمدے میں ایک سرخ و سفید باریش معمر مرد چارپائی پر بیٹھا تھا۔ صاحب خانہ اس سے باتوں میں مصروف تھے۔ سبز اوڑھنی والی دوشیزہ پر چھائیوں کی طرح انگنائی اور برآمدے میں←  مزید پڑھیے

میرا گلگت و ہنزہ(سفرنامہ) وادی دینور کے مقدس مزار۔ چینی یادگار گورا قبرستان ۔ مغل مینار جارج ہائی ورڈ اور وادی نلتر-سلمیٰ اعوان/قسط 8

صبح نماز کے لئے آنکھ کھلی تو مجھے یوں لگا جیسے رات سوتے میں کسی منچلی نارنے میرے پپوٹے اٹھا کر شرارت سے ان میں روڑ بھر دئیے ہوں۔ ملکہ جوار خاتون جب رات کے ڈھائی بجے ہماری دنیا سے←  مزید پڑھیے

میرا گلگت و ہنزہ(سفرنامہ) تاریخ گلگت کا ایک سچا اور قابل فخر کردار- شہزادی جوار خاتون-سلمیٰ اعوان/قسط7( ب)

آپ کی کوئی بہن بھی ہے؟ شہزادی نے آنکھیں اوپر اٹھائیں۔ اس کی سبز بلوری آنکھوں سے تیز وحشیانہ چمک شہزادے کی جانب یوں لپکی تھی جیسے گھپُ اندھیرے میں آسمانی بجلی کا لشکارے مارتا کوندا کسی راہ گیر پر←  مزید پڑھیے

کوارک سے کوسموس تک/خیر بخش

اگر میٹر کا پیمانہ انسانوں کا ہے، تو جسامت میں ہم کواسارز کی بہ نسبت کوارکس کے زیادہ قریب ہیں۔ اگر سیکنڈ کو انسانی زندگیوں کی ہارٹ بیٹ شمار کرلیں، تو پھر ہم ایلیمنٹری پارٹیکلز کی پوری زندگی کے  مقابلے←  مزید پڑھیے

حیدرآباد کا مُکھی ہاؤس میوزیم/ڈاکٹر محمد عظیم شاہ بخاری

حیدر آباد جیسے شہر میں مجھے بہت سے مقبرے اور سندھی ثقافت سے مزین عجائب گھر تو ملیں گے ہی لیکن ساتھ میں ایک منفرد طرزِ تعمیر کا حامل ایسا گھر بھی دیکھنے کو ملے گا یہ میں نے نہیں←  مزید پڑھیے

میرا گلگت و ہنزہ(سفرنامہ) تاریخ گلگت کا ایک سچا اور قابل فخر کردار- شہزادی جوار خاتون-سلمیٰ اعوان/قسط7( الف)

ایسا ہوتا ہے کبھی کبھی ایسا ہی ہوتا ہے۔ سالوں قرنوں کی گزری پر چھائیں اپنے کچھاروں سے نکل کر رواں دواں ساعتوں کے سینوں سے آچمٹتی ہیں۔ وقت کے بہتے ہوئے پانیوں کی گم شدہ لہریں پھر سے مخالف←  مزید پڑھیے

میرا گلگت و ہنزہ(سفرنامہ) خوابوں کی جنت گلگت ۔ گلگتی گھرانہ آزادیء شہدا کی یاد گار-سلمیٰ اعوان/قسط6

‘‘پاتھی گورس’’ نے اگر کر سٹوفر کو لمبس کے دل میں دنیا کی حقیقتیں جاننے کی لگن پید اکی تھی تو میرے بچپن کے وہ دن بھی ‘‘گورس’’ کی کتاب جیسے ہی تھے کہ جس کے ہر صفحے پر گلگت←  مزید پڑھیے

شری کٹاس راج مندر/ڈاکٹر محمد عظیم شاہ بخاری(2،آخری حصّہ)

پہلی قسط کا لنک شری کٹاس راج مندر/ڈاکٹر محمد عظیم شاہ بخاری(1) کٹاس راج کمپلیکس طرزِ تعمیر ؛ اس پورے کمپلیکس میں ستگرہ (سات قدیم مندروں کا مجموعہ)، ایک بدھسٹ اسٹوپا کی باقیات، قرون وسطی کے پانچ دیگر مندر، ہندؤو←  مزید پڑھیے

میرا گلگت و ہنزہ(سفرنامہ) وادء ی بابوسر ۔ بابو سر ٹاپ پر جانا شِنا شاعری سے ذرا تعارف ۔ گھریلو زندگی کے رنگ داریل کا فرس خان-سلمیٰ اعوان/قسط5

چوتھی قسط سوزوکی ڈرائیور بڑا گرانڈیل جوان تھا۔ اس کا رنگ سرخ اور بال بھورے تھے۔ اس کی ٹوپی پر سجا تازہ پھول گویا خوش آمدید کہتا تھا۔ پتہ چلا تھا کہ اس کا تعلق داریل وادی سے ہے۔ داریل←  مزید پڑھیے