زبیر اسلم بلوچ کی تحاریر
زبیر اسلم بلوچ
تعارف : زبیر اسلم بلوچ اپنی طرز کے منفرد دانشور اور ادیب ہیں۔زبیر اسلم کا رضوان ظفر گورمانی کا رشتہ ایسے ہی ہے جیسے انعام رانا اور سیدی مہدی بخاری کا۔

جب تم نے مجھ سے چھوٹی بات پوچھی تھی /زبیر اسلم بلوچ

جس وقت تم نے مجھ سے قوم، قبیلہ، ذات، زبان اور مسلک کی بات پوچھی، اُس لمحے میں کچھ اور سوچ رہا تھا۔بہت بڑا، بہت وسیع، بہت بے کنار۔ میں انسان سوچ رہا تھا، انسانی ذات بلکہ پوری کائنات سوچ←  مزید پڑھیے

سادھو (افسانہ)- زبیراسلم بلوچ

چندرپور کے پرانے کنارے پر ایک برگد کا درخت کھڑا تھا۔ اس کی جڑیں زمین کے سینے کو چیر کر ہوا میں سانس لیتی تھیں، اور اس کی چھاؤں میں ایک بوڑھا سادھو رہتا تھا۔ سادھو پرما نند۔ وہ کم←  مزید پڑھیے

آگہی کہاں تک نعمت ہے اور کب وبالِ جان بن جاتی ہے؟/ زبیر اسلم بلوچ

زندگی کی سب سے بڑی نعمت کیا ہے؟ اگر یہ سوال کیا جائے تو شاید کوئی کہےصحت، کوئی کہے محبت، کوئی علم کو سب سے بڑا انعام سمجھے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان سب سے اوپر ایک اور شے←  مزید پڑھیے

پاکستان کے نام/زبیر اسلم بلوچ(آدھا سچ)

دنیا کی سیاست شطرنج کا وہ کھیل ہے جس میں صرف وہی کامیاب ہوتا ہے جو حریف کی چالوں کو پڑھ کر اپنے مہرے آگے بڑھاتا ہے۔ یہ کھیل صدیوں سے جاری ہے اور ہر دور میں کچھ کھلاڑی فاتح←  مزید پڑھیے

کوٹ ادو کے مضافات میں قیامت صغری کا منظر اور انسانیت کا حقیقی مسیحا/ زبیر اسلم بلوچ

جنوبی پنجاب کی زمین ہمیشہ اپنی زرخیزی اور حسن کی وجہ سے پہچانی جاتی رہی ہے۔ یہاں کے کھیت گندم اور کپاس کے لہلہاتے خوشوں سے لبریز رہتے ہیں، یہاں کے باغ خوشبوؤں سے مہکتے ہیں، یہاں کے کسان صبح←  مزید پڑھیے

ٹرمپ اور پیوٹن کی الاسکا ملاقات ایک نیا سنگ میل یا سفارتی پسپائی؟ -زبیر اسلم بلوچ

یہ ملاقات نہیں تھی، یہ برف پوش فضاؤں میں جمتی ہوئی تاریخ کا ایک نیا باب تھا۔ الاسکا کی یخ بستہ ہواؤں میں جب دنیا کی دو سب سے بڑی طاقتوں کے سربراہ آمنے سامنے بیٹھے تو ایسا لگا جیسے←  مزید پڑھیے

بزدلی کے بازار میں بہادری کا خون/ زبیر اسلم بلوچ

دنیا کے ہر انقلاب کو دشمن نے نہیں مارا، بلکہ ان چرواہوں نے مارا جن کے لیے بکریاں آزادی سے زیادہ قیمتی تھیں۔ہوا کے سینے پر تیرتی ہوئی دھول میں ایک غیر واضح سا سایہ ابھرتا ہے۔ کسی پرانی داستان←  مزید پڑھیے

جرم جو کبھی ہوا ہی نہیں/ زبیر اسلم بلوچ

بارش کے بعد کی گیلی دوپہر تھی۔ گلی کے نکڑ پر چائے والے ڈھابے پر چند مرد بیٹھے تھے۔ کپ سے اٹھتی بھاپ میں گپ شپ کا دھواں ملا ہوا تھا۔ ایک چائے کا گھونٹ لے کر بات شروع کرتا←  مزید پڑھیے

پاکستان اور بھارت کا فضائی محاذ/زبیر اسلم بلوچ

ہوا کی خوشبو کو کوئی قید نہیں کر سکتا۔ پرندے سرحد نہیں دیکھتے، بادل پاسپورٹ نہیں مانگتے، اور آسمان پر کوئی ویزا درکار نہیں ہوتا۔ مگر جب زمین پر بیٹھے انسان اپنی ضد، انا اور طاقت کے نشے میں آسمان←  مزید پڑھیے

لے لے شباب یارب دے دے ادھار بچپن/ زبیر اسلم بلوچ

بچپن کی یادیں، یہ الفاظ سنتے ہی ذہن کے پردے پر دھندلا دھندلا سا منظر ابھرتا ہے۔ کچے مکانوں کے درمیان مٹی سے اٹی ہوئی گلیاں، کہیں بیل گاڑی کا پہیہ رینگ رہا ہے، کہیں بھینسوں کے قدموں سے پانی←  مزید پڑھیے

امان اللہ خان کو خراج تحسین(پہلاحصہ)- زبیراسلم بلوچ

“اگر غربت نہ ہوتی، تو شاید میں جگت باز نہ بنتا، میں نے ہنسنا سیکھا بھوک کو منہ چڑاتے ہوئے۔” امان اللہ خان کا یہ جملہ ان کی پوری ابتدائی زندگی کا خلاصہ ہے۔ وہ صرف ایک فنکار نہ تھے،←  مزید پڑھیے

وہ شخص جو انگلی کی ایک حرکت سے تاریخ کا دھارا بدل گیا /زبیراسلم بلوچ

“اب طاقتور اور کمزور برابر ہیں” یہ جملہ اس شخص کا ہے جس نے انگلی کی ایک جنبش سے پوری انسانی تاریخ کا دھارا بدل دیا۔ وہ کوئی پیغمبر نہ تھا، نہ کوئی بادشاہ، نہ کوئی فلسفی وہ فقط ایک←  مزید پڑھیے

اوشو، شیلا اور راجنیش پورم(2) زبیر اسلم بلوچ

اب تک آپ نے اوشو اور ان کے خیالات کو جانا اب ذرا بات ہو جائے ان لوگوں کی جو اوشو پہ تنقید کرتے ہیں اس کے لیے آپ کو شیلا کو جاننا ہو گا شیلا اور اوشو پہ نیٹ←  مزید پڑھیے

تاج کے سائے میں چھپی تنہائی/ زبیراسلم بلوچ

تاریخ کے اوراق میں کچھ نام ایسے ثبت ہو چکے ہیں جو محض انسان نہیں، وقت کے دریا پر کشتیاں بن کر چلے۔ ان میں سب سے تابناک نام سکندر اعظم کا ہے، جس نے جوانی کی دہلیز پر قدم←  مزید پڑھیے

انصاف کے متلاشی نرسنگ سٹوڈنٹس ، یو ایچ ایس کی پالیسی نے خواب روند ڈالے /زبیر اسلم بلوچ

کیا تعلیم کا مقصد روشنی ہے یا اندھیروں کا تسلسل؟ کیا امتحانی نظام کا معیار شفافیت ہے یا صریح ناانصافی؟ یہ سوال آج پنجاب بھر کے ہزاروں نرسنگ کے طلبہ و طالبات پوچھ رہے ہیں جن کے خواب، محنت، اور←  مزید پڑھیے

ایک لاش، ایک سوال/زبیر اسلم بلوچ

وہ بچہ جس کے ہاتھوں میں کھلونے ہونے چاہئیں  تھے، آج وہ خود ٹکڑوں میں بکھرا ہوا ملا۔ ایک دہائی سے کم عمر،نو برس کا معصوم صفیان جو کراچی سے محض اپنے نانا کی شفقت پانے مانسہرہ آیا تھا۔مگر اسے←  مزید پڑھیے