وٹس ایپ کے بارے میں زیرِ گردش باتیں من گھڑت ہیں۔ وٹس ایپ آپ کی صرف انہی معلومات تک رسائی رکھے گی جن تک فیس بک اور میسنجر رکھتے ہیں۔ یہ معلومات آپکی ڈی پی، پبلک اسٹیٹس، بائیو اور آئی← مزید پڑھیے
کہتے ہیں پرانے وقتوں کے لوگ مہینوں میں جیتے تھے۔ یہ دِنوں اور ہفتوں کے حساب سے جینا ہم جیسے نازک اندام جدید لوگوں نے دریافت کیا۔ دن اور ہفتے تو ہزاروں کڑوڑوں سالوں سے چلے آ رہے ہیں۔ جس← مزید پڑھیے
پاکستان کی ڈرامہ اندسٹری پہ بار ہا تنقید سننے کو ملتی ہے۔ اکثر یہی گِلہ سننے کو ملتا ہے کہ یہ ڈرامے معاشرے میں نفرت پھیلانے کا سبب بن رہے ہیں اور انکے پاس تخلیقی موضوعات نہ ہونے کے برابر← مزید پڑھیے
باہر سے پرسکون نظر آنے والے وجود کے اندر کتنی جنگیں چل رہی ہوتی ہیں یہ کوئی نہیں جانتا۔ یہ جنگ چھوٹی سی بات پہ بھی شروع ہو سکتی ہے۔ جیسے کوئی کہے تمہارے منہ پہ کتنا برا دانہ نکل← مزید پڑھیے
“میں نے خواب میں ایک تتلی کو دیکھا، اب میں جاگ گیا ہوں مگر مسلسل یہی سوچ رہا ہوں کہ کہیں میں تتلی کا خواب تو نہیں” معروف چینی مقولہ تو جناب اسی لاجک سے دیکھیں تو آج تک جتنے← مزید پڑھیے
بگ بینگ کے دھماکے کو ہوئے چار ارب سال ہو چکے تھے۔ یہ زمین کھنکھناتے گارے کے ڈھیر کے سوا کچھ نہیں تھی۔ کچھ بھی نہیں۔۔ ہر طرف ایک ہُوکا عالم تھا۔ چہار سو خاموشی کا راج تھا۔آوازیں تھیں مگر← مزید پڑھیے
میرے ذاتی خیال کے مطابق ہر وہ شخص جس نے ٹیکنالوجی کا ڈوس اور کھڑکی نمبر ستانوے اٹھانوے کا دور نہیں دیکھا تو وہ ٹیکنالوجی کے خاندنی امرا میں نہیں آتا۔ کھڑکی بولے تو بل گیٹس کی ونڈوز۔ یہ دور← مزید پڑھیے
“سانپ کے ڈسے ہوئے لوگ مر جاتے ہیں لیکن زندگی کے ڈسے ہوئے لوگ مرتے تو نہیں مگر ان کی زبانوں پہ چپ لگ جاتی ہے۔” وہ بھاگے جا رہی تھی، اُس کی آنکھوں کے سامنے وہی منظر بار بار← مزید پڑھیے
”انسانی گوشت بہت مزیدار ہوتا ہے ، بس اوپری جلدی تھوڑی کڑوی ہوتی ہے ۔“ جنگلی قبیلے کی عورت کیمرے کی طرف دیکھتے ہوۓ بولی ” جب بھی ہمارا کوئی عزیز مرتا ہے تو اسکے قریبی رشتہ دار اس کی← مزید پڑھیے
وفا اور بے وفائی انسان ہی کرتے ہیں لیکن ہم ہر چیز کو آئیڈیالائز کر کے دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ محرومیاں جن کا ہم شکار ہوتے ہیں ہماری کوشش ہوتی ہے کہ کوئی دوسرا کردار انہی محرومیوں کا← مزید پڑھیے
عشق میں یک جان دو قالب ہونے کا محاورہ تو آپ نے سن رکھا ہوگا مگر Anglerfish مچھلیوں کی وہ قسم ہے جو عملِ تولید کے بعد ایک دوسرے میں تحلیل ہوجاتی ہیں۔ ویسے تو دنیا بے وفا لوگوں سے← مزید پڑھیے
خوابوں کے سمندر میں، مَیں نے دیکھا دسمبر کی یخ بستہ رات تھی۔ چار سو کہرا تھا۔ دھند میں فاصلے پہ موجود کوئی چیز بھی دکھائی نہیں دے رہی تھی۔ ایسے میں ایک ہیولا میری طرف بڑھا۔ قدموں کی چاپ← مزید پڑھیے
یکم دسمبر ہے۔ ناکام عاشقوں کی سستی اور تیسرے درجے کی شاعری سننے والےمہینے کا آغاز۔ اس سے پہلےسوشل میڈیا کے مشہور و معروف شعرا کرام بہت اعلی درجے کی شاعری کر کے ہمارے ذوق کو جلا بخش رہے تھے← مزید پڑھیے
سنو مارگلہ کے جھرنے سوکھ گئے ہیں، بہتے پانی کے نشانات ایسا منظر پیش کر رہے ہیں جیسے کوئی آنکھ ابھی روتی روتی چُپ ہوئی ہو، مگر گالوں پہ بہتے آنسوؤں کے نشان ابھی بھی باقی ہوں۔ وہ گال جو← مزید پڑھیے
بلو وہیل کا دل مہران کار کے جتنا بڑا اور 1300lbs سے زیادہ وزنی ہوسکتا ہے۔ ان کا جہازی سائز کا دل ایک منٹ میں آٹھ سے دس مرتبہ دھڑکتا ہے۔ اور اسکی ہر دل کی دھڑک کو دو میل← مزید پڑھیے
کچھ نام ‘ نام نہیں بلکہ کیفیات ہوتے ہیں۔ اور یہ ہمارا ثقافتی اثاثہ ہیں جیسا کہ”لاہوری”۔۔۔ لاہوری اس وقت کی سب سے بدنام کیفیت ہے۔ جس کا نام لیتے ہی بندے کو جھر جھری سی آ جاتی ہے۔ کوئی← مزید پڑھیے
مجھے وہ وقت نہیں بھولتا جب آغا وقار نے پانی سے گاڑی چلانے کا اعلان کیا تھا۔ پوری قوم خوشی کی حالت میں تھی کہ اب ایک بوتل پانی کی گاڑی میں ڈالیں گے اور پورا پاکستان گھوم کر واپس← مزید پڑھیے
آپ کے بچے کے ہاتھ میں انڈہ ہے۔ آپ اپنے بچے کو جھڑکتے ہیں کہ انڈہ واپس رکھ دو، ایسا کرنے پر آپ بچے کی تخلیقی صلاحیتوں کو یہیں قتل کر دیتے ہیں کیونکہ اس انڈے کے ٹوٹنے کے نتیجے← مزید پڑھیے
آئیے آپ کو جرمو فوبیا نامی دماغی خلل کا ایک حقیقی قصہ سناؤں جس میں مریض کو یہ وہم ہونے لگتا ہے کہ اسکے گرد جراثیم ہی جراثیم ہیں اور وہ ڈپریشن اور انگزائٹی کا شکار ہو کر خودکُشی تک← مزید پڑھیے
وہ سیارہ جہاں صرف ہیضے کی وجہ سے سو سال میں چار کروڑ سے زائد لوگ مرے،جہاں صرف بیسویں صدی میں چیچک کی وجہ سے تین سو ملین جی ہاں تیس کروڑ لوگ مرے۔ وہ سیارہ جہاں مردہ خوری کی← مزید پڑھیے