Usama Riaz کی تحاریر

کوٹھے کی سیڑھیاں۔۔۔۔۔اسامہ ریاض

فائزہ کوٹھے کی سب سے خوبصورت طوائف تھی۔ اُس کے انگ انگ میں بلا کا جادو تھا۔ اپنے  نازنخروں سے وہ دیکھنے والوں پر سحر طاری کر دیا کرتی تھی۔۔طاہر بھی اسی سحر میں مبتلا تھا۔ دن بھر کی کمائی←  مزید پڑھیے

میں ہجڑا ہوں۔۔۔۔اسامہ ریاض

وہ آوارہ تھا۔۔ ہر وقت گلیوں میں گھومتا  رہتا۔ کوئی کام نہیں کرتا تھا۔ رات رات بھر گھر نہیں آتا تھا۔ کبھی کبھی شراب بھی پیتا تھا لیکن جب پیتا تب بےانتہا پیتا تھا۔ اگر دو گھڑی کسی کے ساتھ←  مزید پڑھیے

شہر کے معزز۔ اسامہ ریاض

چاندنی رات میں ویران راستے پر چلتے ہوئے وہ سوچ رہی تھی کہ اُسے سب سے زیادہ چاند اور ستارے ہی تو جانتے ہیں کیونکہ ان سے ہمکلام ہوتے ہوئے وہ اپنی تہیں تک کھول دیتی تھی۔ایک چاند اور ستارے←  مزید پڑھیے