ثوبیہ چوہدری کی تحاریر

ادھوری دعا ۔۔۔ثوبیہ چوہدری

گاڑی بل کھاتی ہوئی سڑکوں پر رواں تھی ۔ ہلکی بوندا باندی نے ماحول کو اور بھی حسین بنا دیا تھا ۔وہ اپنے آپ کو یہ یقین دلا رہی کہ سچ میں وہ اس کے ساتھ  ہے ۔ وہ سفید←  مزید پڑھیے

محبت کو جینا ہے۔۔۔ثوبیہ چوہدری/آخری قسط

یہ دنیا تب ہی کیوں جاگتی ھے جب کسی کے درد کو دوا ملنے لگے ۔جب خوشیاں اس کے دروازے پر خود آکر دستک دیں ۔کہیں باس زدہ کمرے میں تازہ ہوا آنے لگے ۔؟ کیوں اس دنیا کو اسی←  مزید پڑھیے

محبت کو جینا ہے۔۔۔ثوبیہ چوہدری/قسط2

کسی کا ہونا ہی تو زندگی کی طرف لے کر جاتا ہے ۔خودشناسائی کرواتا ہے ۔ ہم اپنے آپ کو پہچانتے ہیں ۔اپنے اس وجود سے ملاقات کرتے ہیں جس خمیر پہ ہمیں بنایا گیا ہے ۔ وہ رنگ پھر←  مزید پڑھیے

محبت کو جینا ہے۔۔۔ثوبیہ چوہدری

رات کے اس پہر وہ جائے نماز پر کب سے بیٹھی اپنے رب سے باتیں کر رهی تھی ۔ گزرے وقت کو یاد کرتےہوئے آنسو درد کی شدت کے حساب سے کبھی تیز ہو جاتے اور کبھی تھم جاتے ۔←  مزید پڑھیے