ایوو ( yiwu ) چائنا میں عید کی بھی عجیب ہی رنگینی ہوتی ہے ۔عید سعودی حکومت کے اعلان کے ساتھ منائی جاتی ہے ۔ اور رمضان کی شروعات بھی سعودی حکومت کے ساتھ ۔ اگر سعودی حکومت ایک دن← مزید پڑھیے
ہماری کالونی میں جہاں اور بہت سے عرب ممالک کے باشندے رہتے تھے وہاں ایک بہت پیارا سا دوست ، بھائی نجیب بھی جو بہت ہنس مکھ اور دیکھنے میں پاکستانی ۔ بلکہ وہ یہ کہتا کہ مجھے اکثر لوگ← مزید پڑھیے
رمضان کا مہینہ ایوو ( yiwu ) شہر میں اپنی ایک الگ بہار دکھاتا ہے ۔ بلکہ میں تو یوں کہوں گا کہ آپ پاکستان سے باہر نکل جائیں اور کسی بھی غیر مسلم ملک میں چلیں جائیں، رمضان کا← مزید پڑھیے
ایوو ( yiwu ) شہر میں ہمارے ٹیکسلا شہر کے کافی لوگ رہتے تھے اور سارے ہی جان پہچان والے ۔ اکثر ہم ایک دوسرے کی طرف جاتے رہتے تھے اور اکثر اکٹھے کھانا کھاتے ۔ ان میں فاروقی صاحب← مزید پڑھیے
رودادِ سفر (21) نومسلموں کی مشکلات۔۔شاکر ظہیر/ ایوو (yiwu) شہر میں اس وقت تک سڑکوں پر گاڑیوں کا ایک ہجوم ہوتا تھا ۔ اور حالت یہ ہوتی تھی کہ بندہ سوچتا کہ گاڑی کی بجائے پیدل ہی جلدی پہنچ جاؤں گا← مزید پڑھیے
کچھ عرصہ بعد میمونہ جو میری بیوی کی سہیلی تھی نے اپنی رہائش تبدیل کی اور اس کالونی ( duan tou ) تون تھو میں شفٹ ہو گئی ۔ وہ کالونی جس میں وہ پہلے رہتی تھی فانگ چھن (← مزید پڑھیے
ٹرین کا سفر بس کے سفر سے زیادہ طویل اور تھکا دینے والا تھا ۔ ٹرین میں سفر کےلیے بس میں تین گھنٹے گاؤں سے لان زو ( Lanzhou ) شہر ، وہاں چار پانچ گھنٹے کا قیام ، پھر← مزید پڑھیے
بیٹی کی رجسٹریشن کےلیے تھانے گئے ۔ پہلے تو انہیں سمجھ ہی نہ آئی کہ اس کو کرنا کیسے ہے ۔ پھر فون کیے صوبے کے دارالخلافہ ( Lanzhou ) کہ ہمارے پاس ایک عجیب کیس آ گیا کہ مقامی← مزید پڑھیے
شادی چائنا میں صرف ایک نکاح پڑھانا نہیں بلکہ اس کی باقاعدہ متعلقہ علاقے میں جا کر رجسٹریشن کروانی پڑتی ہے ۔ ویسے یہ اب ہمارے ہاں بھی ایسے ہی ہے کہ باقاعدہ نادرا جا کر رجسٹریشن کروانی پڑتی ہے← مزید پڑھیے
ہم نے رہائش کےلیے ایک چھوٹا سا ایک فلیٹ کرایے پر لیا تھا جو پانچویں منزل پر تھا ، جس میں مَیں اور میری بیوی رہتے تھے۔ دو چھوٹے چھوٹے کمرے ایک واش روم ، ایک بڑا کچن اور ایک← مزید پڑھیے
روداد سفر(نو مسلم کو درپیش مشکلات)۔۔شاکر ظہیر/15/ 2008 میں میری شادی ہوئی ۔ میری بیوی کا تعلق چائنا کے صوبے گانسو ( Gansu ) سے تھا ۔ یہ نن شاہ ( Ning xia ) کے مسلمان علاقے سے متصل ہے اور اس کا مرکزی شہر لانزو (Lanzhou ) ہے ۔← مزید پڑھیے
چائنا میں حکومت کے مطابق کُل 56 نسلی گروہ آباد ہیں ۔مسلمانوں کی بھی بہت بڑی تعداد آباد ہے ، ایک اندازے کے مطابق چائنا میں تقریباً اڑھائی کروڑ مسلمان آباد ہیں ۔ تاہم چائنا حکومت کی جانب سے مذہب کے بجائے نسلی بنیادوں پر مردم شماری کی جاتی ہے ۔← مزید پڑھیے
چائنا کا شہر ایوو ( Yiwu ) ، جہاں بہت بڑا کاروباری مرکز بنا اور مختلف ملکوں سے کاروبار کرنے والوں کو کھینچ لایا ، وہیں بہت سی قباحتیں بھی اپنے ساتھ لے آیا ۔ میرے دوست عثمان اور ان← مزید پڑھیے
رودادِ سفر(12) چائینہ:ایوو شہر کے مسلم رہائشی ۔۔شاکر ظہیر/ چائنا کا شہر ایوو ( yiwu ) ایک بین الاقوامی شہر ہے ۔ دنیا کے ہر ملک کا باشندہ آپ کو یہاں مل جائے گا اور ان میں اکثریت مسلمانوں کی ہے ۔ بلکہ چائنا کے ہر صوبے کا باشندہ بھی آپ کو یہاں مل جائے گا ۔← مزید پڑھیے
رودادِ سفر(11) چائینہ:ایوو شہر کے مسلم رہائشی ۔۔شاکر ظہیر/ جس ہوٹل میں ہماری رہائش تھی ، وہ ایسا ہی پرانا سا ہوٹل تھا جیسے لاہور ریلوے اسٹیشن پر حافظ ہوٹل ۔ فرق صرف یہ تھا کہ اس کی دو بلڈنگز تھیں← مزید پڑھیے
رودادِ سفر(10) چائینہ:اورمچی کی گھٹن زدہ فضا میں قیام۔۔شاکر ظہیر/جیسا کہ گزشتہ قسط میں ذکر کیا تھا کہ چائنا کا ویزہ لگوانے کے لیے راولپنڈی میں ایک ٹریول ایجنٹ سے رابطہ کیا اور ویزہ لگوانے کے لیے ڈاکیومنٹس اس کے حوالے کر دیے تھے۔← مزید پڑھیے
کبھی عرش پر کبھی فرش پر کبھی ان کے در کبھی در بدر غم عاشقی تیرا شکریہ ہم کہاں کہاں سے گزر گئے میں نے چائنہ جانے کا حتمی فیصلہ کر تو لیا اور منہ بھی طرف چائنا شریف کر← مزید پڑھیے
کچھ اصولوں کا نشہ تھا کچھ مقدس خواب تھے ہر زمانے میں شہادت کے یہی اسباب تھے تائیوان پانچ چھ سال گزارنے کے بعد وہاں کی حسین یادیں اور کچھ مشاہدات کے ہمراہ میں واپس پاکستان پہنچ گیا۔ ایئرپورٹ پر← مزید پڑھیے
تائیوان میں مسلمانوں کی تعداد تقریباً 60 ہزار کے قریب ہے۔ یہ تعداد اب انڈونیشیا کے ورکرز کی وجہ سے بہت بڑھی ہے اس کے علاوہ جن لوگوں نے وہاں مقامی لوگوں سے شادیاں کی ہیں ان سے بھی مسلمانوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔← مزید پڑھیے
تائیوان میں لوگ اپنے الگ رسوم ورواج رکھتے ہیں ، عقائد یا صرف نام کی حد تک ہی مسیحیت کے پیروکار ہیں ۔ بہت سے لوگ چرچ جاتے ہیں اور دعا میں بھی شریک ہوتے ہیں ۔← مزید پڑھیے