شاہین کمال کی تحاریر

فیفا ورلڈ کپ گانا/شاہین کمال

بائیسواں فیفا ورلڈ کپ اس بار عرب کے ریگ زاروں میں سج رہا ہے۔ جہاں آٹھ مختلف نئے بنے سجے اسٹیڈیم میں، دنیا کے32  ممالک 64 میچ کھیلیں گے اور دنیا 20 نومبر سے18 دسمبر 2022 تک محو تماشا ہوگی۔←  مزید پڑھیے

فلم ریویو/مولاجٹ-شاہین کمال

دوستوں کل ہم نے اپنی زندگی کی پہلی پنجابی فلم دیکھی۔ منجھلی اور اس کی دوستیں فلم دیکھنے جا رہی تھیں اور از راہِ  محبت امی کو بھی فلم بینی کی دعوت دی گئی اور امی مارے جوش کے سینگھ←  مزید پڑھیے

یاداشت۔۔شاہین کمال

کم عمری کا اپنا ہی ہڑونگا پن ہے۔ اس وقت ماں باپ کی قربانیوں اور ان کی جد وجہد کا شعور نہیں ہوتا۔ اولاد بجائے احسان مند ہونے کے ان آسائشوں کو ان کی محبت نہیں بلکہ اپنا حق گردانتی←  مزید پڑھیے

ٹرانس جینڈر بِل-ایک جائزہ/شاہین کمال

2018 میں قومی اسمبلی میں چار خواتین سینیٹرز، روبینہ خالد، کلثوم پروین، روبینہ عرفان اور سبینہ عابد نے “پاکستان ٹرانس جینڈر ایکٹ” پیش کیا۔ خواجہ سراء افراد تحفظ حقوق ایکٹ 2018 کے نفاذ کے بعد تیسری جنس سے تعلق رکھنے←  مزید پڑھیے

ستمگر ستمبر(2,آخری حصّہ)۔۔شاہین کمال

کی بہار میں ہماری شادی ہوئی تھی پھر اس بندھن کو مزید مضبوطی عطا کرنے کے لیے پہلے آمنہ اور اس کے بعد فاطمہ آ گئی۔ سب کچھ بہت اچھا چل رہا تھا کہ اچانک امی مختصر سی علالت کے←  مزید پڑھیے

ستمگر ستمبر۔۔شاہین کمال

اس سال سردی جلدی آ گئی ہے مگر ابھی ٹھنڈی ہوا جسم کو اتنی ناگوار نہیں ہے بس ایک جیکٹ سے کام چل جاتا ہے۔ میں نے ایک گہری سانس لیتے ہوئے پسنجر سیٹ کے پائیدان سے کافی کا تھرماس←  مزید پڑھیے

آشفتہ سر۔۔شاہین کمال

وہ مجھے کچہری میں اکثر و بیشتر نظر آتا تھا۔ گو اس کا لباس صاف ستھرا ہوتا مگر ان کی خستگی و بوسیدگی چھپائے نہ چھپتی۔ عموماً وہ خاکی پینٹ پر سبز دھاری یا نیلی چیک کی قمیص پہنا کرتا←  مزید پڑھیے

ہم رہے نہ ہم۔۔شاہین کمال

بلال بلال جلدی اٹھو! میں نے پریشانی میں، بخار میں بے سدھ سوتے بلال کو بے اختیار جھنجوڑ دیا۔ بلال ہڑبڑا کر اٹھ تو گیا مگر کچھ بھی سمجھنے سے قاصر تھا۔ میں نے اپنے آپ پر قابو رکھتے ہوئے←  مزید پڑھیے

پھر سے(دوم،آخری حصّہ)۔۔شاہین کمال

کیوپڈ کے ساتھ ساتھ قسمت کی دیوی بھی مہربان تھی سو یہ سنجوگ ہو کر رہا۔ ممی میری فطرت سے واقف تھیں، انہیں علم تھا کہ مجھے دیوار سے لگانے کا انجام کورٹ میرج کی صورت میں سامنے آئے گا←  مزید پڑھیے

پھر سے(حصّہ اوّل)۔۔شاہین کمال

آج میں نے صبح تڑکے بچوں کو  سکول روانہ کرتے ہی دن کے کھانے کی تیاری شروع کر دی کہ مصمم ارادہ یہی تھا کہ دنوں سے ٹلتے افسانے کو پایہ تکمیل تک پہنچاؤں۔ آج آسانی یوں بھی تھی کہ←  مزید پڑھیے

کتا۔۔تحریر/شاہین کمال

کمدار دبے پاؤں چلتا ہوا آیا جھک کر میرے کان میں سرگوشی کی کہ سائیں تھانیدار آیا ہے. میرے منہ کا مزہ کڑوا ہو گیا. اس وقت؟ تھانیدار ہاتھ باندھے اوطاق میں داخل ہوا اور میرے گھٹنوں کو عقیدت سے←  مزید پڑھیے

شاہ دولے کے چوہے۔۔شاہین کمال

میرا نام رخشندہ بٹ ہے۔ اسی سال میں نے گورنمنٹ ڈگری کالج سے بی اے کیا ہے۔ خاندان میرا کچھ خاص بڑا نہیں، بےبے، ابا ،دو بھائی اور دو بہنیں۔ میرا یعنی رخشندہ کا نمبر دوسرا ہے، پہلے بھائی آفتاب،←  مزید پڑھیے

میرے یوسف کنعاں۔۔شاہین کمال

امی کے گھر سے یہ دستور رہا ہے کہ جس دن جس بچے کی سالگرہ ہوتی، اس دن اس بچے کا پسندیدہ کھانا پکتا اور امی اس کا صدقہ نکالا کرتی تھیں۔ اپنے گھر میں جاری اس رسم میں، میں←  مزید پڑھیے

مرے تھے جن کے لیے(2،آخری قسط)۔۔شاہین کمال

ایک دن بلقیس کچے گوشت کی بریانی اور میری پسندیدہ پڈنگ بنا کر لائی۔ میں نے اس کے ہاتھوں کے ذائقے کی تعریف کی تو خوب ہنسی اور کہنے لگی سب قادر سے سیکھا ہے کہ ان کی خواہش شیف←  مزید پڑھیے

مَرے تھے جن کے لیے(1)۔۔شاہین کمال

سترہویں فلور پر میرے سامنے والا خالی فلیٹ، کل شام آباد ہو گیا۔ بچوں کی چہکار سے بچوں والا گھر معلوم پڑتا ہے۔ کانوں میں اڑتی اڑتی آوازوں نے جہاں رس گھولا، وہی جی بھی شاد ہوا کہ گفتگو میں←  مزید پڑھیے

بھوک۔۔شاہین کمال

ایمپریس مارکیٹ سے چرچ کی طرف جاتی کو رائٹ ہینڈ کو اوزار والا گلی میں مڑنا مانگتا اور پھر فوراً ہی کھبے ہاتھ کو مڑنے کا۔ یہاں ایک لین میں دس بارہ چھوٹے چھوٹے کواٹر ہوتے اور ان میں جو←  مزید پڑھیے

چندر مکھی۔۔شاہین کمال

اب تو خیر وہ کیا ہی جیتی ہو گی اور جو بد قسمتی سے جیتی بھی ہوئی تو کوئی ہزار بار مر کر بھی نہ مانے گا کہ یہ پھونس بڑھیا کبھی اپسرا دیکھتی تھی۔ نہیں !! اب تو کمپیوٹر←  مزید پڑھیے

دوجی واری ماں نہیں مِلدی۔۔شاہین کمال

“امی”! یہ تین حرفی لفظ اپنی وسعت میں پوری کائنات سمیٹے ہوئے ہے۔ ماں کا وجود ایک شجر سائہ دار کی مانند۔ امی کی جس خوبی نے ہمیں سب سے زیادہ متاثر کیا وہ ان کی بہادری اور صاف گوئی←  مزید پڑھیے

سیٹو اور سنی(2،آخری حصّہ)۔۔شاہین کمال

ہمارے ڈائنگ ہال میں ایک مختصر قد و قامت اور جھلسی رنگت کا حامل عیسائی ہندوستانی بھی رہائشی تھا۔ وہ بنگال کے سحر آفریں شہر یعنی دارجلنگ کا باسی تھا اور عموماً وسیع ڈائنگ ہال کے پچھلی جانب، آتش دان←  مزید پڑھیے

سیٹو اور سنی(1 )۔۔شاہین کمال

کبھی کبھی کوئی یاد بجلی کی طرح کوندتی ہے۔ ایسے ہی آج بیٹھے بٹھائے ” سیٹو ” یاد آگئی۔ جاپانیوں کی اصلی عمر جاننا بھی کار دشوار ہے کہ یہ نہایت عمر چور ہوتے ہیں۔ ایسی ہی فنکار سیٹو بھی←  مزید پڑھیے