رعایت اللہ فاروقی کی تحاریر
رعایت اللہ فاروقی
محترم رعایت اللہ فاروقی معروف تجزیہ نگار اور کالم نگار ہیں۔ آپ سوشل میڈیا کے ٹاپ ٹین بلاگرز میں سے ہیں۔ تحریر کے زریعے نوجوان نسل کی اصلاح کا جذبہ آپکی تحاریر کو مزید دلچسپ بنا دیتا ہے۔

دست شفقت۔۔۔رعایت اللہ فاروقی

یہ تماشا بھی ہماری ہی نگاہوں کے نصیب میں تھا کہ جب نواز شریف کو پہلی بار حکومت سے نکالا گیا تو ایک اجنبی کو نگراں وزیر اعظم بنایا گیا۔ اس روز پاکستان میں سب سے زیادہ پوچھے جانے والا←  مزید پڑھیے

لسانیت نہیں پاکستانیت۔۔۔رعائیت اللہ فاروقی

ہر نسل پرست تحریک کا حتمی مرحلہ تشدد اور دہشت گردی ہوا کرتا ہے۔ ہمارے ہاں پانچ نسل پرست تحریکیں اٹھیں پہلی پختون، دوسری بلوچ، تیسری مہاجر، چوتھی سندھی اور پانچویں سرائیکی نسل پرست تحریک۔ ان میں سے پہلی تین←  مزید پڑھیے

خونی چندے۔۔رعایت اللہ فاروقی

 2006ء کے اواخر میں سوات کے علاقے چار باغ جانا ہوا۔ اس قصبے کی ایک لب سڑک مسجد میں عشاء کی نماز میں امام نے سلام پھیرا تو سترہ اٹھارہ برس کا ایک لڑکا کھڑا ہوا اور پشتو میں اعلان←  مزید پڑھیے

وه طوفان کہاں گیا ؟–رعایایت الله فاروقی

نوے کی دہائی کی سیاست جواں سال سیاستدانوں کی سیاست تھی، محترمہ بینظیر بھٹو، نواز شریف، مولانا فضل الرحمن، اسفندیار ولی خان، محمود خان اچکزئی اور حاصل خان بزنجو نہ صرف پہلی بار پارلیمان تھے بلکہ یہ اپنی جماعتوں کے←  مزید پڑھیے

سوشل میڈیا کا فساد۔۔رعایت اللہ فاروقی

فیس بک پر اکاؤنٹ تو دس سال قبل ہی بنا لیا تھا لیکن پانچ سال تک اس کا کوئی باقاعدہ استعمال نہ کیا تھا، کبھی دو چار ہفتوں تو کبھی دو چار مہینوں میں ایک آدھ بار لاگ اِن ہو←  مزید پڑھیے

ہیں کواکب کچھ۔۔ رعائیت للہ فاروقی

 نو عمری میں ہمارے محلے عثمانیہ سوسائٹی کی مسجد میں دو جڑواں بھائی پانچ وقت کی نماز کے لئے پابندی سے آتے، کمال یہ تھا کہ یہ دونوں بھائی راستے پر چلتے ہوئے بھی عین مسنون ضابطے کے پابند تھے←  مزید پڑھیے

بے گھر خدا۔۔رعایت اللہ فاروقی

چند روز قبل میسج کے ذریعے آگاہ کیا گیا کہ مبشر علی زیدی خدا کا منکر اور پکا ملحد ہے، آج میسج آیا کہ مبشر علی زیدی نے خدا کو سکوٹر پر گھمایا ہے. ظاہر ہے دونوں دعوے متضاد ہیں.←  مزید پڑھیے

’عاصمہ جہانگیر کس کی ایجنٹ تھیں ؟۔۔رعایت اللہ فاروقی

مذہب اور نظریے کے باب میں حق اور حق گوئی بکثرت استعمال ہونے والے الفاظ ہیں۔ خود خدا نے اپنی کتابوں میں انسانی شعور کو مخاطب کیا ہے اور قرآن مجید میں تو وہ قدم قدم پر اسی جانب متوجہ←  مزید پڑھیے

میرا صحافتی کیریئر۔۔رعایت اللہ فاروقی/ قسط2

جون 2007ء کی ایک شام میں ٹیکسی میں گھر جاتے ہوئے اسلام آباد کے آئی 8 سیکٹر سے گزر رہا تھا کہ میرے “ہمزاد” سیف اللہ خالد کی کال آئی. بہت سنجیدہ اور محتاط انداز میں بولے”میں ایک فیکس نمبر←  مزید پڑھیے

میرا صحافتی کیریئر۔۔رعایت اللہ فاروقی/حصہ اول

میرے صحافتی کیریئر کا آغاز 1990ء میں ماہنامہ “صدائے مجاہد” سے ہوا تھا جس کے  چار سال بعد میں نے ادارت بھی سنبھالی. کیریئر کی پہلی تحریر “خلیجی بحران کا پس منظر” کے عنوان سے لکھی جو خارجہ و عسکری←  مزید پڑھیے

انصاف کا نقیب ۔۔رعایت اللہ فاروقی

ترقی یافتہ ممالک میں منظم جرائم اور دہشت گردی کی سرکوبی قانون کے مروجہ طریقہ کار کے مطابق ہوتی ہے اور کامیاب ثابت ہوتی ہے. اس کامیابی میں بنیادی کردار اس چیز کا ہے کہ وہاں سسٹم مضبوط ہے، مجرموں←  مزید پڑھیے

زینب بھی لاوارث ہوگئی۔۔رعایت اللہ فاروقی

سانحہ بس اتنا نہیں کہ ایک شخص آیا، قصور کی معصوم زینب کو ورغلا کر لے گیا اور اسے درندگی کا نشانہ بنا کر کچرے کے ڈھیر پر پھینک گیا۔ یہ تو محض پہلے سے جاری بہت بڑے  سانحے کے←  مزید پڑھیے

ڈونلڈ ٹرمپ سے کیا گِلہ؟۔۔رعایت اللہ فاروقی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دار الحکومت تسلیم کرتے ہوئے امریکی سفارتخانہ وہاں منتقل کرنے کے حکم نامے پر دستخط کیے ہیں۔ اس اقدام کے فورا ً بعد سے ہمارا میڈیا اس فیصلے کا تاریخی تناظر←  مزید پڑھیے

فن قرأت اور علم موسیقی۔رعایت اللہ فاروقی

فن قرأت یا علم موسیقی اتنے آسان فنون و علوم نہیں ہیں کہ انہیں ایک پوسٹ میں سمیٹنے کا تصور بھی کیا جا سکے۔ چونکہ گزشتہ دو روز کے دوران آپ کو تلاوت کے مختلف کلپس سنائے ہیں اس لئے←  مزید پڑھیے

رائٹر اور جمالیاتی ذوق۔رعایت اللہ فاروقی

 تحریر ایک فن ہے، دنیا کا سب سے اعلیٰ درجے کا ہی نہیں سب سے زیادہ زیر استعمال فن بھی۔ یہ واحد فن ہے جو نسلوں سے لے کر قوموں تک کی تعمیر کرتا ہے۔ جب امام ابن تیمیہ سے←  مزید پڑھیے

جہاد کا احیاء اور علمائے دیوبند

وہی ہوا جس کا اندیشہ تھا، “مجاہدین اسلام” کو لگتا ہے کہ میں اینٹی جہاد ہوگیا ہوں اور علمائے دیوبند نے 80 کی دہائی میں جہاد کا جو احیاء کیا تھا اس سے بغاوت کرچکا ہوں۔ دیکھئے یہ بات آپ←  مزید پڑھیے

نااہل صحافی۔۔ رعایت اللہ فاروقی کے قلم سے

رینے دیکارت نے ہماری موجودگی کی سب سے بڑی دلیل دیتے ہوئے کہا تھا ’’میں سوچتا ہوں اس لئے میں ہوں‘‘ لیکن سوچنا بھی تو اپنے اثبات کی محتاج ہے اور یہ اثبات ’’اظہار‘‘ کی صورت ہوتا ہے۔ اظہار زبانی بھی ہو سکتا ہے، تحریری بھی۔ پھر انسان چونکہ معاشرتی حیوان ہے اس لئے اس کے مفادات باہم مربوط ہیں۔ یہی مربوط مفادات اسے ایک نظم اجتماعی کی جانب لے جاتے ہیں اور یہ نظم اجتماعی ارتقاء سے گزرتا ہے۔ ارتقاء نئے سوالات کھڑے کرتا ہے اور یہ سوالات ترقی کے لئے جوابات چاہتے ہیں۔←  مزید پڑھیے

تاریخ، ایمپائر اور صادق و امین

کتنی عظیم ہے یہ فتح جس کے فاتح ملتے ہیں تو نظریں چرانے پر مجبور نظر آتے ہیں۔ کتنی لاغر ہے یہ فتح جسے توانائی بخشنے کے لئے اس کے فاتحین کو سوشل میڈیا پر اسے آکسیجن فراہم کرنی پڑ←  مزید پڑھیے

وکیل بابو

ڈسٹرکٹ کچہری لاہور میں پھیلی بوسیدہ کرسیوں اور پھٹوں میں سے ایک ٹوٹی پھوٹی سی کرسی پر روز ہمارے وکیل بابو آ کر بیٹھتے۔ اپنا ٹائپ رائٹر سیدھا کرتے، کاغذوں کے دستے سے ایک تازہ کاغذ نکال کر اس میں←  مزید پڑھیے

جرنیلوں کے گلے کا طوق ۔۔۔۔رعایت اللہ فاروقی

اڈیالہ جیل میں شہباز شریف کی نواز شریف سے ملاقات جاری ہے، کراچی میں پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بھی ہونے کو ہے۔ یہ دونوں ملک کی بڑی سیاسی جماعتیں ہیں اور ملک کے سیاسی ماحول کا دارومدار←  مزید پڑھیے