احمد رضا میاں کی تحاریر
احمد رضا میاں
کالم نگار، افسانہ نگار، ڈرامہ نگار اور کالمچہ نگار.... احمد رضا میاں نے روزنامہ "دن" سے کالم لکھنے کا آغاز کیا تھا. روزنامہ "ایکسپریس" روزنامہ "طاقت" روزنامہ "مبلغ" اور ہفت روزہ "نوائے کارگر" میں ان کے سو سے زائد کالم "قلم گردی" کے نام سے شائع ہو چکے ہیں. اس کے علاوہ ان کے کالم آن لائن ویب سائٹس "ہماری ویب، پاک نیوز لائیو، راولپنڈی ٹایمز پر بھی پڑھے جا سکتے ہیں. ان کے ٹوئٹر پر مختصر سیاسی اور سماجی حالات پر طنزیہ اور مزاحیہ اظہار خیال کوسوسشل میڈیا پر پذیرائی حاصل ہے. احمد رضا میاں آج کل سو لفظوں کی کہانی کی طرز پر ایک نئے موضوع " کالمچہ " کے نام سے لکھ رہے ہیں. ان کا کالمچہ سوشل میڈیا پر کافی مشہور ہو چکا ہے .

ڈرامہ سیریل ”ناگن” تجزیاتی کالم

بلا شبہ ٹیلی وژن تفریح کا ایک بہترین ذریعہ ہے اور اس پر دکھائے جانے والے پروگراموں میں ڈراموں کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے۔ ہمارے ہاں بھی بہت سارے ٹی وی چینلز ناظرین کے لیے تفریح کا باعث←  مزید پڑھیے

قیامت کی نشانی

وزیر داخلہ محترم چوہدری نثار صاحب کی طرف سے قیامت کی نشانیوں میں سے ایک بہت ہی آہم نشانی کے ظہور پر بڑی حیرت ہوئی ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ اگر سابق صدر جناب آصف علی زرداری صاحب حق کی←  مزید پڑھیے

حاضر حاضر لہو ہمارا

شہر کی مشہور شاہراہوں پر بڑے بڑے بینر آویزاں تھے۔ بینرز پر قائد کی بڑی تصویر کے نیچے قائد کے جانثاروں کی تصویریں بھی چھپی ہوئیں تھیں۔ جان نثاروں کی طرف سے اپنے قائد کے ساتھ وفاداری کا نعرہ بھی←  مزید پڑھیے

لازوال وظیفہ

نفسا نفسی کے اس دور میں اگر کوئی کسی کو کار آمد بات بتادے تو نہ صرف اس مسیحا کا شکریہ ادا کرنا چاہیے بلکہ حسب توفیق کوئی تحفہ تحائف بھی بھیج دینا چاہیے۔ آج میں بھی آپ کو ایک←  مزید پڑھیے

جس پر بیتے وہی جانے

ساس کچھ دنوں سے کافی پریشان دکھائی دے رہی تھی۔ بیٹےکے پاس اتنا وقت نہیں تھا کہ پوچھتا۔ ایک دن بہو نے پوچھا امی آپ کیوں پریشان اور دکھی ہو رہی ہیں۔ ایک دن تو بیٹیوں کو بیاہنا ہی ہوتا←  مزید پڑھیے

دورِ جہالت(کالمچہ)

دادا جی ایک بات پوچھوں ؟ جی بیٹا پوچھو ! دادا جی۔۔۔ آپ کے زمانے میں جب کوئی آدمی چوری کرتے ہوئے پکڑا جاتا تھا تو اس چور کے ساتھ کیا سلوک کیا جاتا تھا۔۔۔ ؟ بیٹا ہمارے زمانے کے←  مزید پڑھیے

کالمچہ (جمہوریت زندہ باد)

ٹی وی پر بریکنگ نیوز چلتے ہی وہ دیوانہ وار باہر گلی کی جانب لپکا تا کہ یہ خوشی کی خبر اپنے سب دوستوں یاروں اور محلے داروں کو سنا سکے۔ باہر گلی میں آتے ہی وہ بھنگڑا ڈالنے لگا←  مزید پڑھیے