رابعہ الربا کی تحاریر

تمہارے لئے نہیں ہیں۔۔۔رابعہ الرَبّاء

میری کہانیاں ،میری نظمیں، میرے لفظ، میرے حرف تمہارے لئے نہیں ہیں، اگر تمہیں نہیں پتا “گبیریلا” نے کیوں لکھا اگر تمہیں نہیں پتا” ہرمن ہیس” پہ “سدھارت” کے ساتھ نیم موت راج کرتی رہی اگر تمہیں نہیں پتا “سدھارتا←  مزید پڑھیے

ماں۔۔۔ رابعہ الرَبّاء

ماں میں تمہیں کبھی معاف نہیں کروں گی مجھے تم نے ایک لڑکی پیدا کیا ایک لڑکی سمجھا ایک لڑکی سمجھایا ایک لڑکی ایک گالی ایک لڑکی ایک شرمندگی اک کالک۔۔ جو چودہ سو برس قبل میرے پیدا ہونے پہ←  مزید پڑھیے

میری زلیخاں۔۔۔۔رابعہ الرَبّاء

وہ آداب عشق سے تھی آشنا اس نے سارے اعتراف کر لئے اس نے سجدے در بددر کیے اس نے چھوٹے خدا بھی سَر کیے اس نے آنکھیں اپنی کھو کر بھی دیدار سارے من مندر میں در لئے وہ←  مزید پڑھیے

محبت تو خوشبو ہوتی ہے۔۔۔۔رابعہ الرَبّاء

محبت تو خوشبو ہوتی ہے وہ ہواؤں کی طرح تن من سے گزر جاتی ہے اس کو لفظوں کی ،لہجوں کی زبانوں کی ضرورت نہیں ہوتی محبت تو خوشبو ہوتی ہے جو مہکا دے وجود کو جو سجا دے قیود←  مزید پڑھیے

عشق کی بازی۔۔۔۔رابعہ الرباء

آئیےصاحب امن کی بات کرتےہیں ورنہ موجوں کا کیا ۔۔۔ قطرے بن کے شہر بہا لے جائیں گی شہر تیرا ہو یا میرا ہو، قطرے کو اس سے غرض نہیں جاناں، میری جاناں۔۔۔ آئیے امن کی بات کرتے ہیں ورنہ←  مزید پڑھیے

کشمیری شال اور ایک کتاب۔۔۔۔رابعہ الرَبّاء

ہم تین لوگ تھے تین لوگ تھے اور ایک کتاب تھی ایک کتاب تھی اور کتاب پہ تین تصویر یں تھیں تین مصنف تھے ایک تکون تھی۔۔ مگر کرسیاں چار تھیں میں نے اسے تحفہ عزت کے طور  پر ایک←  مزید پڑھیے

میرے موسیٰ۔۔۔۔رابعہ الرَبّاء

میرے موسیٰ میں مثل خضر ہوں تیرے ساتھ زمانہ فرعون ہے اور وقت نہیں میرے پاس میرے موسیٰ تیرا جلال کہ روشنی کی رفتار ہے لفظوں کی کشتی بے اختیار ہے تجھے کس کا انتظار ہے میرے موسیٰ تجھے جلدی←  مزید پڑھیے

اے شہر خاموشاں ۔۔۔رابعہ الرباء

اے شہر ِخاموشاں اے ہمارے خمیر کے گھر ہم تجھ سے کتنا دور دور بہت دور مگر اے شہر ِخاموشاں یوں تھا جیسے تو نے روک لیا تھا آسمان بھی تو رو پڑا تھا اے شہر ِخاموشاں رُکی سانسو ں←  مزید پڑھیے

خواب کی صورت۔۔۔۔رابعہ الرباء

کچھ پل ہم نے جیتے تھے کچھ پل ہم نے ہارے تھے کتنے پل ساتھ گزارے تھے کبھی تم ماتھے کا جھومر تھے کبھی آنکھ کے تارے تھے کبھی کوئی خواب کی صورت تھی کبھی سراب کی مورت تھی جیسے←  مزید پڑھیے

عشق کا دربار۔۔۔رابعہ الرباء

میں عشق کے دربار سے خالی ہاتھ نہیں لوٹی مانگ میری سندوری ہے، گجرے پہن کے آئی  ہوں آنکھ میری کجلائی  ہے، روپ میرا نورانی ہے میں عشق کے دربار  سےخالی  ہاتھ نہیں لو ٹی میں عشق کے دربار سے←  مزید پڑھیے

شہرِ فنا۔۔۔۔۔۔رابعہ الرّباء

شہر ِفنا میں بیٹھے وہ گہری سمندر آنکھوں والی لڑکی وہ لڑکی جس کی صورت جھیلوں جیسی تھی شہرِ فنا میں بیٹھی اپنی روح سے ہم کلام تھی میں نے اپنے آنگن میں یہ گور بنائی ہے روز سفید جوڑا←  مزید پڑھیے

سُنو لڑکی۔۔۔۔رابعہ الرباء

سُنو لڑکی طبیب نے تمہیں خوش رہنے کی دوا دی ہے تم ابھی بھی نا خوش ہو نا شکری ہو تم سنو لڑکی اس موتیا رنگ ستونوں بنی عمارت کے روشن دان، کھڑکیاں و در کتنے وسیع و عریض ہیں←  مزید پڑھیے

میں مَر جاتی ہوں۔۔۔۔۔رابعہ الربا

میں زندگی کی طرف پلٹ تو سکتی ہوں مجھے زندگی کو چھونے تو دو محبت سے اک بار باہوں میں زیست کو لینے تو دو میں زندگی کی طرف پلٹ تو سکتی ہوں … مجھے اس کے خواب اس کے←  مزید پڑھیے

صائمہ اصغر کی پینٹنگ۔۔۔رابعہ الرَبّاء

I want to touch people with my art I want them to say ,he feels deeply, he feels tender(Vincent Van Gogh) جس دعوت نامہ پہ اتنے رنگ بکھرے ہو ں ۔ وہ خود ذوق کی عکاسی کر تا ہے ۔←  مزید پڑھیے

اردو افسانہ عہد حاضر میں۔۔۔رابعہ الرَ بّاء/اردو افسانہ انسائکلو پیڈیا

حرف جمال (اردو افسانہ عہد حاضر میں ) ’’ ایک تھا’’ انسائکلو پیڈیا ،،لیجئے آپ کی امانت آپ کے ہا تھ میں ہے ۔(جی آپ درست سوچ رہے ہیں ، بات یہ ہے کہ انسا ن اپنے بچوں کا نام←  مزید پڑھیے

شادی دو لوگوں کا مسئلہ ہے۔۔۔بینا گوئندی،رابعہ الرَبّاء/ایک مکالمہ

’’ارے یار تم میرے بھائی کی شادی پہ بلا شبہ کپڑے مت پہننا ، مجھے کو ئی اعتراض نہیں ہو گا ،، بینا کھلکھلا کے ہنس پڑیں ’’ او سچی۔۔۔،، ’’رابعہ شادی اصل میں دو لو گوں کا مسلۂ ہے←  مزید پڑھیے

کامو فلیگ۔۔۔۔رابعہ الرباء

میں اپنی پہلی شادی کا کارڈ بہت خوشی خوشی اسے دینے گیا تھا۔ میں سوچ بھی نہیں سکتا تھاکہ وہ صاف انکار کر دے گا صاف انکار۔۔۔ میرے ذہن میں کئی طرح کے خیال آئے مگر کسی گمان کسی وسوسے←  مزید پڑھیے

جہیز اور۔۔۔۔غیرت مرداں؟۔۔۔۔۔۔۔رابعہ الرَبّاء

جہیز ۔۔۔یہ لفظ سنتے ہی مجھے مردوں کی غیرت کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر یاد آ جاتا ہے ۔ جو شادی کے اس موقع پہ نجانے کہا ں چلا جاتا ہے ۔ اس سے زیادہ تعجب یہ ہو تا ہے←  مزید پڑھیے

رات کی رانی۔۔۔۔۔۔۔رابعہ الرباء

بہار کی قاتلانہ ہوا یوں محو رقص تھی کہ باغ کے تمام درخت، پودے، پتے، شاخیں بھی ان کے ہمراہ ناچ رہے تھے۔ پھولوں پہ دیوانگی کا عاشقانہ عالم طاری تھا، جو چھپائے نہیں چھپتا۔۔۔ اک اک پھول کی خوشبو←  مزید پڑھیے

اُمید کا چاند۔۔۔۔۔رابعہ الرَبّاء/نظم

ہر بچہ اُمید ہے مستقبل کی نوید ہے ظلم تمھارا شدید ہے کیسے خزاں تم لاؤ گئے؟ کتنے دریا تم روکو گے؟ کتنے چاند کرو گے تسخیر؟ کتنے سورج جلاؤ گے؟ آخر ہار ہی جاؤ گے! کیونکہ ہر بچہ اُمید←  مزید پڑھیے