قرسم فاطمہ کی تحاریر

جشنِ آمدِ رسول اللہ ﷺ/قرسم فاطمہ

پھر خدا نے کُن کہا چنانچہ یہ دو حروف (کاف اور نون) پیدا ہوئے غرض ان دو حرفوں کو ملا کر خدا نے اپنی خواہش کا اظہار فرمایا۔کاف کا حرف کلمہ اور نون کا حرف نور ﷺ کی نمائندگی کرتا←  مزید پڑھیے

خط بنام سرورِ کونین ﷺ ۔۔ قُرسم فاطمہ

یا رسول اللہ ﷺ! قلبی عقیدت، محبت، عزت و احترام کے ساتھ آپ کی بارگاہِ اقدس میں عرض و سلام کے ساتھ آپ کے اہلِ بیتِ اطہار، خلفائے راشدین، والدین کریمین، ازواجِ مطہرات، اصحاب اور تمام عاشقین کی خدمتِ اقدس←  مزید پڑھیے

حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر رح۔۔قُرسم فاطمہ

خواجہ گنج شکر ہو کرم کی نظر ہوں دیوانہ تیرا قائم رہے آستانہ پاک ہیں وہ تمام بزرگ و برتر اور اعلیٰ و ارفع ہستیاں جن کی فیضِ نظر اور رہنمائی ہر دور میں آنے والے انس و جاں کے←  مزید پڑھیے

یونس ایمرے (عشق کا سفر) ۔۔قُرسم فاطمہ

ہم وہ قطرے ہیں جو دریا کی طرف ہیں گامزن نور حق کا آسمان سے ہم پہ ہے سایہ فگن اپنی ہر خدمت کا مقصد دوستی اللہ کی “ہم ہیں تاپتک والے” یہ پہچان اپنی بن گئی شریعت و طریقت←  مزید پڑھیے

پاکستانی ڈرامے کس طرف جارہے ہیں۔۔قُرسم فاطمہ

ادب کسی بھی معاشرے کے انسانوں کے افکار، خیالات، جذبات و احساسات کی عکاسی کرتا ہے۔  ادب معاشرے کی تہذیب و ثقافت کا ضامن بھی ہوتا ہے اور اس کا اظہار کبھی تحریری طور پر کیا جاتا ہے تو کبھی←  مزید پڑھیے