قربِ عباس کی تحاریر

سماجیات،دینیات اور فردیت کے مابین مکالمہ۔۔۔قُربِ عباس

“آپ کو شرم نہیں آتی بکنی پہنتے ہوئے؟” “نہیں مجھے شرم نہیں آتی۔ بکنی پہننا گناہ نہیں ہے۔” “بکنی پہننا گناہ نہیں ہے؟” “ہاں، بکنی پہننا گناہ نہیں ہے، جو میرا جی چاہتا ہے میں کرتی ہوں۔” “آپ ہماری ثقافت،←  مزید پڑھیے

ببلی / بابر۔۔۔۔۔قربِ عباس

لکڑی کے فریم میں بڑا آئینہ لگا ہوا تھا، جس میں نیچے سے اوپر تک ایک لمبی دراڑ تھی جو کہ اُس کے عکس کو دو حصوں میں بانٹ رہی تھی۔ آنکھوں کا کاجل جو نمکین پانی کے سا تھ←  مزید پڑھیے

ثقافت سے ہم آہنگی ضروری ہے۔۔۔۔قربِ عباس

کسی خطے، کسی ملک، کسی قوم، کسی نسل، کسی مذہب پر پیدا ہونا نہ تو ہماری چوائس میں شامل تھا اور نہ ہی اس میں ہماری کوئی فنکاری ہے لہذا اس کی بنیاد پر جھگڑوں کا حصہ بننا بالکل بے←  مزید پڑھیے

شادی ذمہ داریوں کا نام کیوں ؟۔۔۔۔۔ قربِ عباس

ہمارے سماج میں زیادہ تر شادی کو جنسی آسودگی، رومانس اور دوستی سے الگ معاملہ تصور کیا جاتا ہے۔ بیوی اور محبوبہ یا بیوی اور دوست الگ الگ رشتوں کے طور پر لیے جاتے ہیں۔ المیہ یہ ہے کہ مرد←  مزید پڑھیے

معاشرے میں بڑھتی مذہبی جنونیت۔۔۔۔۔۔۔قربِ عباس

یہ جو ہم سماج میں تشدد کے اندر لذت حاصل کرنے والے واقعات ایک تواتر کے ساتھ دیکھ رہے ہیں، یہ جو مذہبی جنونیت سامنے آ رہی ہے، آئے دن بچوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کے کیس سننے کو ملتے←  مزید پڑھیے

اروندھتی رائے اور لبرلز کی سیاست ۔۔۔۔قربِ عباس

اروندھتی رائے بھارتی سیاست پر اکثر تنقید کرتی رہتی ہیں، انہوں نے ہمیشہ ہی سرکار کی غلط پالیسیوں پر اپنے سوالات کے نیزے برسائے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ جتنی عزت The God of Small Things جیسے بہترین ناول سے←  مزید پڑھیے

خودکشیاں۔۔۔۔قربَ عباس

شاید ہی کوئی دن گزرے کہ ہمیں کوئی ایسی بریکنگ نیوز سننے کو نہ ملے: “بدھ کی آدھی رات کے وقت علاقے کے لوگ گولی کی ہیبت ناک آواز سے جاگ اٹھے۔ گولی کی آواز سننے کے بعد پولیس موقع←  مزید پڑھیے

عام آدمی کا مسئلہ کیا ہے؟۔۔۔۔۔قربِ عباس

مجھے اس بات کا اندازہ ہے کہ میں جو کہنے جا رہا ہوں وہ ہوسکتا ہے کہ میرے دوستوں کے لیے کچھ زیادہ اہمیت نہ رکھتا ہو کیونکہ ہم جیسے لوگوں کے لیے ایک عام آدمی کے مسائل کچھ خاص←  مزید پڑھیے

رابو کی ڈائری ۔۔ قرب عباس/افسانہ

 شادی کے ایک مہینہ بعدہی ارشد دبئی چلا گیا۔ اس کے چلے جانے کے بعد سیما کو تھک کر سونا ہی بھلا لگتا تھا، ویسے نیند کہا ں آتی تھی۔ وہ سارا دن خو د کو گھر کے کاموں میں←  مزید پڑھیے

مولا کی دَین۔۔قرب ِ عباس/افسانہ

چمکدار لکیریں بنتی تھیں، دور دور تک آسمان کا سینہ چیرتی ہوئی نکل جاتی تھیں۔ پھر ایک ایسی زوردار آواز پیدا ہوتی تھی کہ ہر ذی روح کپکپا کر رہ جاتا تھا۔ آسمان کی گرج دھاڑ شام سے جاری تھی۔ایک←  مزید پڑھیے

ادھوری ۔۔ قُربِ عبّاس

 اتوار کی ٹھنڈی اور مہکتی صبح تھی۔۔۔۔صحن کی طرف کھلنے والی کھڑکی میں نصب شیشے کے سامنے ایک بلبل مسلسل اپنے پھیکے عکس سے لڑ رہی تھی۔ چونچ اور شیشے کے ٹکراؤ سے پیدا ہونے والی آواز کے سبب جویریا←  مزید پڑھیے

ٹیکسیاں ۔۔قربِ عباس/افسانہ

 زینت کی کلائی میں چوڑیاں کھنکتی تھیں، مگر شاہد ان کی کھنک کو کب سنتا تھا وہ تو اپنے اندر بجنے والے سکّوں کی چھنکار کے تابع تھا۔ سورج کی ٹھنڈی روشنی کمرے میں داخل ہوچکی تھی۔ زینت نے آنکھیں←  مزید پڑھیے

فسق و فجور۔۔قربِ عباس

“ویلنٹائن کو محض اس لیے مار دینا کہ وہ محبت کرنے والوں کی شادیاں کرواتا تھا، ایک ٹریجڈی ہے۔ لیکن اسی تصویر کا دوسرا رُخ بھی تو دیکھو۔۔۔ ایک طرح سے اس نے جرم بھی کیا تھا۔” میرے دوست نے←  مزید پڑھیے