ناصر خان ناصر کی تحاریر

نیو اورلینز- لوزیانہ – امریکہ/ناصر خان ناصر

اپنے تعارف لکھنے کی فرمائش پر گنگ ہیں۔۔ کیا لکھیں؟ اوشدھاہ پر، جہاں سدھ مکر دھوج خریدنے کے لیے بھیڑ لگی تھی، ہم بھی حرفوں کی حرفت کا بیوپار کرنے نکل پڑے ہیں،مگر کیسہ بھی کھوپڑی کی طرح خالی۔۔ پلپلا←  مزید پڑھیے

روم(1)-ناصر خان ناصر

روم کے اس ہوٹل کے بروشئر پر ایک بے حد خوبصورت حسینہ کی تصویر تھی جو اپنے جملہ آلات خود کش ‘نکتہ چیں اے غم دل بات ‘چھپائے’ نہ بنے’ کی عملی تصویر بنی تھی۔ جس طرح پرانی کہانیوں کا←  مزید پڑھیے

نیا سال اور امریکن کلچر/ناصر خان ناصر

ہر معاشرے،تہذیب اور ملک کے اپنے اپنےشگن، اپنی اپنی رسومات اور اپنی اپنی توہمات ہوتی ہیں۔ نئے سال کے ضمن میں امریکن قوم کس وہم کا شکار ہے، شاید پاکستانی دوستوں کے لیے یہ امر دلچسب ثابت ہو۔ اب تو←  مزید پڑھیے

بنکاک میں آخری شب/ناصر خان ناصر

آج دوپہر دو بجے ڈرائیور نے ہمیں اپنے ہوٹل Novatel سے پک کیا اور ائیر پورٹ چھوڑنے کے لیے روانہ ہوا۔ کئی  جگہ پر بے پناہ رش کی بدولت ٹریفک چیونٹی کی رفتار سے چل رہی تھی۔ ڈرائیور صاحب نے←  مزید پڑھیے

چلتے ہو توپھوکٹ کو چلیے/ناصر خان ناصر

تھائی  لینڈ میں ایک آنکھ موند کر بھینچو، دوسری کھولو تو سامنے نت نیا بدھا ملتا ہے۔ سونے کا، چاندی کا اور پلاٹینم جوبلی والا بھی۔ پیتل تانبے کا تو اینٹ اٹھاو تو نیچے سے مل جاتا ہے۔ پتھر کے←  مزید پڑھیے

ناستک/ناصر خان ناصر

ابھی ابھی میں نے یوں اپنے گیروے کپڑے اتار پھینکے ہیں جیسے مور اپنے بھاری پَر جھاڑ کر اپنے بوجھ سے مکتی حاصل کر لیتا ہے تو شانتی سے جھارنے جھنکارنے لگتا ہے۔ اشٹا نگک مارگ پر چلتے چلتے اس←  مزید پڑھیے

بنکاک کی پہلی رات/ناصر خان ناصر

حاضرین بہ تمکین، قدردانوں، مہربانوں و مہر بانو نامہربانو! ہم سچ کہتے ہیں کہ جو بھی کہیں گے خدا اور اپنی بیگم کو حاضر ناظر جان کر سچ مچ کا درست، ٹھیک، صحیح اور بالکل ٹھیک ٹھاک کہیں گے، ہاں←  مزید پڑھیے

ہنسے تو پھنسے/ناصر خان ناصر

ہمارا معاشرہ بدقسمتی سے اداسی، غم اور دکھ کو خوشیوں پر ہمیشہ ترجیح دیتا چلا آیا ہے۔ ہماری شاعری نوے فیصد افسردگی، اداسی اور رنج و الم سے مزیں ہے۔ کہیں فکر معاش ہے تو کہیں فکر فردا۔ رہی سہی←  مزید پڑھیے

چل وے بُلھیا/ناصر خان ناصر

خانہ کعبہ کی سنگی چار دیواریوں سے پرے اونچے میناروں کے سائے تلے چمکتے پھسلتے مرمریں سنگ مرمر پر گدڑی بچھائے وہ سر جھکائے بیٹھا تھا۔ لمبی داڑھی، مہندی سے رنگی گھنگریالی دراز زلفیں، آنکھوں میں سرمے کے لمبے دنبالے،←  مزید پڑھیے

سمندر/ناصر خان ناصر

اپنے مدوجزر سے ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر ہو یا موجوں کے سکوت سے چمکتا ساکن ساگر، ان کے خوبصورت دلفریب مناظر اور چمکیلی پیاسی ریت لیے بیکراں ساحل ہمیشہ میری بے کل آتما کو شانت کر دیتے ہیں۔ میری بے←  مزید پڑھیے

سب سے آخری مسکراہٹ۔۔ناصر خان ناصر

تپتی دوپہر کی کڑی دھوپ میں پسینے سے شرابور ایک بڑھیا پچھلی سیڑھیوں کے پاس بیچارگی کی تصویر بنی ہوئی کھڑی تھی اور ملتمس نگاہوں سے چاروں طرف دیکھ رہی تھی۔ کئی  بار اس نے اپنی کھوئی  ہوئی  طاقت جمع←  مزید پڑھیے

رحم کی اپیل۔۔ناصر خان ناصر

میں ملزم اپنے تمام گناہوں کا اعتراف کرتا ہوں۔۔۔ اور ہاتھ جوڑ کر صدق دل سے معافی کا طالب بھی ہوں۔ میرا سب سے بڑا جرم یہ ہے کہ میں یکدم بوڑھا پھونس اور ناتواں ہو گیا ہوں۔ جرمِ ضعیفی←  مزید پڑھیے

پرانی فلمیں ،پُرانے اداکار(2،آخری حصّہ)۔۔ناصر خان ناصر

فلم سیتا مریم مارگریٹ میں فلمسٹار رانی بے حد خوبصورت ملبوسات اور ہیر سٹائلز کے ساتھ آئیں۔ رانی بے حد ورسٹائل اداکارہ تھیں۔ انھوں نے کئی فلموں میں بڑی کامیابی سے کردار کی ضرورت کے مطابق لہجے تبدیل کئے۔ ثریا←  مزید پڑھیے

پرانی فلمیں ،پُرانے اداکار(1)۔۔ناصر خان ناصر

پرانی فلمیں، پرانے اداکار،اداکارائیں، ہمیں بهی ان کا ہوکا ہے، پوتهیاں بہ نوک زبان۔  اسی فیس بک پہ جب جب کوئی  صاحب کسی پرانی فلم یا گیت کا ذکر چهڑتے ہیں، ہمارے ہاتهوں میں کهجلی ہونے لگتی ہے۔ ہاں صاحب!←  مزید پڑھیے

ماں ۔۔ناصر خان ناصر

وہ سیالکوٹ کا کوئی  مضافاتی گاؤں تھا جہاں ایک کچے کرائے کے مکان میں ہم رہتے تھے۔ ابا فوج کے معمولی ملازم تھے، ان کی یونٹ بیس بلوچ کا تبادلہ آزاد کشمیر ہو گیا۔ وہاں انھیں فیملی کوراٹر کی آسائش←  مزید پڑھیے

لکڑی کا گَلّہ۔۔ناصر خان ناصر

لکڑی کا یہ گلہ ہمارے بچپن میں ہر گھر کے باورچی خانے میں موجود ہوتا تھا۔ ہم بھی ان خوش نصیبوں میں شامل ہیں جو کچن میں لکڑی کے چولہے کے نزدیک پیڑھیوں، چوکیوں اور دریوں پر بیٹھ کر توے←  مزید پڑھیے

ہنسے تو پھنسے۔۔ناصر خان ناصر

ہمارا معاشرہ بدقسمتی سے اداسی، غم اور دکھ کو خوشیوں پر ہمیشہ ترجیح دیتا چلا آیا ہے۔ ہماری شاعری نوے فیصد افسردگی، اداسی اور رنج و الم سے مزیّن ہے۔ کہیں فکر معاش ہے تو کہیں فکرِ  فردا۔ رہی سہی←  مزید پڑھیے

محبت اور خدا۔۔۔ناصر خان ناصر

عشق وہ منہ زور بلا ہے جو اپنا آپ منوا کر رہتی ہے۔ اپنے منہ آپ بولتا، کفر تولتا اور محب و محبوب کو مٹی میں رولتا عشق دراصل عشق ہے ہی نہیں، اگر پھٹے ڈھول کی مانند اس کی←  مزید پڑھیے

دو ویکسین انجکشنز کے بیچ۔۔ناصر خان ناصر

ہمارے شہر میں طوفان آئیڈا نے اتنی تباہی مچائی  ہے کہ ہر سمت ٹوٹے ہوئے در و دیوار اور ٹوٹے دل ہی دکھائی  دیتے ہیں۔ ٹوٹی چھتوں، گرتے دیوار و بام کی مرمت کروانے کے دام آسمان سے باتیں کرنے←  مزید پڑھیے

دو جمع دو۔۔ناصر خان ناصر

عجیب اتفاق ہے۔ ابھی ابھی فلاڈیلفیا سے آتے ہوئے ہائی  وے 59 ساؤتھ پر البامہ کے ایک ننھے منے چھوٹے سے قصبے کے نزدیک سے گزرے تو اس کے نام Mccalla Bessemer پر ہمیں ہنسی آ گئی ۔ ہم نے←  مزید پڑھیے