مشتاق علی شان کی تحاریر
مشتاق علی شان
کامریڈ مشتاق علی شان مارکس کی ان تعلیمات کو بھولے نہیں جو آج بھی پسماندہ طبقات کیلیے باعث نجات ہیں۔

سفید سامراج کے سیاہ جرائم

سفید سامراج کے سیاہ جرائم! ( لبرل ازم کے بنیاد گزاروں کے ہاتھوں افریقہ پر بیتے جبر کی کہانی ) مشتاق علی شان! افریقہ پر سفید سامراج کی مسلط کردہ سیاہ و مہیب رات پانچ صدیوں پر محیط تھی اور←  مزید پڑھیے

ایران میں طبقاتی جدوجہد عہدِ قدیم سے جدید تک(حصہ اول)

مزدک، طبقاتی جدوجہد کا ایرانی سورما! یہ 528عیسوی کا کوئی دن ہے ۔ایران کے ساسانی فرماں رواں قباد کا دربار لگا ہوا ہے اور شہنشاہِ معظم تخت پر جلوہ افروز ہے ۔ایک طرف شاہ کا جانشین نوشیرواں ہے جو دو←  مزید پڑھیے

ایران کی طبقاتی جدوجہد بیسویں صدی میں (حصہ دوئم)

وقت اور زمانہ بدلا دنیا کے دیگر خطوں کی طرح بیسویں صدی میں ایران میں بھی طبقاتی جنگ سائنٹفک سوشلزم کے پرچم تلے لڑی گئی۔ ایران کی جدید کمیونسٹ تحریک کا بانی کامریڈ حیدر خان عمواوغلی تھا ۔روس کی سرزمین←  مزید پڑھیے

کامریڈ حیدر بخش جتوئی اور ہاری تحریک

کامریڈ حیدر بخش جتوئی اور ہاری تحریک مشتاق علی شان کچھ شخصیات اور تحریکیں یوں لازم وملزوم بن جاتی ہیں کہ انھیں ایک دوسرے سے الگ کردینا ممکن ہی نہیں رہتا ۔ ایسی ہی ایک انقلابی شخصیت بابائے سندھ کہلانے←  مزید پڑھیے

مزدوروں کے قتل پر احتجاج

مزدوروں کے قتل پر احتجاج مشتاق شان گوادر میں نسلی بنیادوں پر10نہتے مزدوروں کا قتل بدترین انسانیت دشمنی ہے بلوچستان میں جاری فوجی آپریشن فی الفور بند کیا جائے ،سیاسی کارکنوں کی جبری گمشدگیاں بند کی جائیں نیشنل ٹریڈ یونین←  مزید پڑھیے

کارل مارکس کے سائنسی افکار

(عاصم اخوند ترجمہ مشتاق علی شان) سوویت یونین کے خاتمے کے بعد ساری سرمایہ دار دنیا نے یہ پروپیگنڈا تیز کردیا کہ اب دنیا میں طبقاتی جدوجہد کا خاتمہ ہوگیاہے اور مارکسزم کے نظریات قصہ ء پارینہ بن چکے ہیں۔←  مزید پڑھیے

یکم مئی: آنکھیں آہن پوش ہوئیں ،جب خون ِجگر برفاب بنا

یکم مئی 1886، وہ تاریخ ساز دن تھا جب امریکا کے شہر شکاگو کی فیکٹریوں اور کارخانوں میں کام کرنے والے مزدوروں نے غیر انسانی اوقاتِ کار، حالاتِ کار اور اجرتوں میں اضافے جیسے بنیادی حقوق کے حصول کے لیے←  مزید پڑھیے

انقلابِ ثور کانفرنس

نوٹ:( انقلاب ِ ثور کی 39ویں سالگرہ پر ” انقلابی آدرش فورم۔کراچی“ کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار میں مقررین کا خطاب) افغان انقلابِ ثور کو خون میں نہلا نے والی قوتیں ہی دنیا میں مذہب کے نام پر جاری بربریت←  مزید پڑھیے

انقلابِ ثور کا زلزال

(انقلاب ثورکی 39ویں سالگرہ پر ) یہ 27اپریل 1978کا دن ہے ۔افغان کیلنڈر کے بموجب ثور کے مہینے کی 7تاریخ اور 1357کا سال ہے ۔آج کابل میں طلوع ہونے والا سورج عام دنوں سے اس لیے مختلف ہے کہ اس←  مزید پڑھیے

لبرل ازم کی ناکامی

لبرل ازم کی ناکامی مشتاق علی شان سائنٹفک سوشلزم کے مؤسسین کارل مارکس اورفریڈرک اینگلز ہمیں بتاتے ہیں کہ ’’ آج تک لکھی گئی تاریخ طبقاتی جدوجہد کی تاریخ ہے ۔‘‘یعنی طبقاتی کش مکش موجودہ سماجی زندگی میں ہر لمحہ←  مزید پڑھیے

انسانی حقوق کی حقیقت

انسانی حقوق کی حقیقت عاصم اخوند ترجمہ : مشتاق علی شان موجودہ دور میں انسانی حقوق کا نعرہ عام ہو گیا ہے ،لفظ’’حق‘‘ ایک عام اصطلاح ہے جس کی تشریح ہر گروہ ،فریق یا طبقہ اپنے مفادات کو پیش نظر←  مزید پڑھیے

کامریڈ بھگت سنگھ کے نام خط

کامریڈ بھگت سنگھ کے نام خط جو میں لکھ نہیں سکتا مشتاق علی شان 23مارچ کامریڈ بھگت سنگھ، کامریڈ سکھ دیو اور کامریڈ راج گرو کی شہادت کی چھیاسویں یاد کا دن۔ سوچا تھا اس موقع پر کامریڈ بھگت سنگھ←  مزید پڑھیے

ذکر کچھ انقلابی عورتوں کا

(مائی بختاور شہید ، کامریڈ شانتا ، طاہرہ مظہر علی خان ، افضل توصیف) محنت کش طبقے کے انقلابی اساتذہ مارکس اور اینگلزہمیں بتاتے ہیں کہ ’’آج تک لکھی گئی تاریخ طبقاتی جدجہد کی تاریخ ہے۔‘‘لیکن یہ لکھی گئی تاریخ←  مزید پڑھیے

ہوگو شاویز،سلام تجھ کو تری ارضِ باحمیت کو

ہوگو شاویز: سلام تجھ کو تری ارضِ باحمیت کو ( 5مارچ چوتھا یوم وفات) مشتاق علی شان 5مارچ وینزویلا کے صدر ہوگو شاویز کا چوتھا یوم وفات ہے ۔وہ 2013میں 58سال کی عمر میں کینسر کے عارضے کے سبب وفات←  مزید پڑھیے

کامریڈ اسٹالین ، پرولتاری مزاحمت کا استعارہ- 2

کامرید اسٹالین کی کامیابیوں کا اعتراف اس کے ایک بڑے مخالف لیون ٹراٹسکی کا نامور پیرو اور چوتھی انٹر نیشنل کا روحِ رواں ٹیڈ گرانٹ یوں کرتا ہے ’’ 27ملین افراد کے قتلِ عام کے باوجود سوویت یونین ہٹلر کو←  مزید پڑھیے

کامریڈ اسٹالین ، پرولتاری مزاحمت کا استعارہ- 1

(5مارچ2017،کامریڈ اسٹالین کے 64ویں یومِ وفات پر ) 5مارچ 1953،عیادت کے لیے آنے والوں کا تانتا بندھا ہو اہے ۔پولٹ بیورو کے ارکان کامریڈ اسٹالین کے سرہانے کھڑے ہیں جس پر بار بار نیم بے ہوشی کی کیفیت طاری ہو←  مزید پڑھیے

قلندر رقص فرما ہے

قلندر رقص فرما ہے کلامِ لعل شہباز قلندر ( سید عثمان مروندی) منظوم ترجمہ : مشتاق علی شان نجانے کیوں میں آخر یوں دمِ دیدار رقصاں ہوں مگر اس ذوق پرنازاں میں پیشِ یار رقصاں ہوں تو ہردم زمزمہ خواں←  مزید پڑھیے

اور کتنے پارا چنار ؟ اور کتنے زین حیدر

سانحہ پارا چنار ان 26 خاندانوں کی روحوں کو گہرے گھاؤ دے گیا جن کے پیارے آہن وبارود کے دھویں میں ہمیشہ کے لیے اوجھل ہو گئے۔ وہ پیارے جن کا کوئی جرم نہیں تھا ،جن میں سے بیشتر کا←  مزید پڑھیے

الوداع

الوداع شیخ ایاز منطوم ترجمہ : مشتاق علی شان میں جا رہا ہوں الوداع اس ساز کو مضراب کے سینے لگائے الوداع جیسے ہو شعلہ آخری یوں نغمہ خواں ہوں الوداع وہ قافلے جو جا چکے اُن سے ہوں آگے←  مزید پڑھیے

مشین زادہ

مشین زادہ مشتاق علی شان جنم دن جب بھی آتا ہے میں یہ محسوس کرتا ہوں یہاں مائیں مشینیں ہیں مشینیں جنتی رہتی ہیں مشینوں پر مسلط ہیں مشینیں میری دنیا میں یہ دنیا کارخانہ ہے مشینیں چلتی رہتی ہیں←  مزید پڑھیے