mukalma کی تحاریر

نصیر زندہ، رباعی زندہ۔۔۔ رحمان حفیظ

صورت گری ارتباط سے ہوتی ہے ہر بودنی اختلاط سے ہوتی ہے کھلتا ہے نشاطِ غم سے ایجاد کا در تخلیق غمِ نشاط سے ہوتی ہے رباعی کے بارے میں عموماً اوّلیں خبر یہی نشرکی جاتی ہے کہ رباعی لکھنا←  مزید پڑھیے

محمد نصیر زندہ کی منتخب رباعیات

رباعی کہنا تو کجا موزوں شعر کہنا بھی جوئے شیرِ لانے کے مترادف ہے۔ رباعی ایک ایسی صنفِ سخن ہے جس پر ہاتھ ڈالتے ہوئے بڑے بڑے اساتذہ کا کلیجہ منہ کو آتا ہے۔ہم مکالمہ کے قارئین کے لیے رباعی←  مزید پڑھیے

گستا خانہ خاکے اور چند ممکنہ حل ۔۔۔محمد نصیر زندہ

بے شمار انسانوں نے اس خا کستری سیارے پہ قدم رکھا اور اپنی بساط کے مطابق تاریخ اور انسانی ذہن کو متاثر کرنے کے بعد خاک کی چادر اوڑھ کر ابدی نیند سو گئے کسی انسان کا سب سے بڑا←  مزید پڑھیے

اردو ادب میں رثائی افق۔۔۔محمد نصیر زندہ

مرثیہ عربی زبان کا لفظ ہے۔یہ رثا سے متعلق ہے،جس کے معنی ہیں مردے کو رونا۔درد انگیز الفاظ سے مرے ہوئے انسان کی توصیف کرنا اور اس کی خصوصیات بیان کرنا۔اہل ِ عرب اپنے مقتولوں پر کرب ناک سوز و←  مزید پڑھیے

فیصل عرفان کی بے مثال کاوش۔۔۔ راجا شاہد رشید

پوٹھوہار قدرت کی رنگا رنگیوں کا عجیب و غریب نمونہ ہے، کہیں اُونچی نیچی کٹی پھٹی زمین ندیاں نالے‘ کہیں ہاتھ کی ہتھیلی کی طرح کھلے ”میرے“ میدان‘ کہیں اُونچی اُونچی کھردری چٹانیں اور کہیں نرم نرم مٹی اور ریت۔←  مزید پڑھیے