مکالمہ کی تحاریر
مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

مولانا وحید الدین خاںؒ/ ذاتی مشاہدات وتاثرات کے آئینے میں(دوم،آخری حصّہ)۔۔۔مولانا ڈاکٹر محمد وارث مظہری

مسلم مخالف ہندوتنظیموں اور ہندوستانی مسلمانوں کے درمیان مولانا ایک بیچ کی کڑی ہوسکتے تھے اور وہ رول ادا کرسکتے تھے جوجنگ احزاب کے موقع پر صحابی رسول حضرت نعیم بن مسعود ؓنے ادا کیا تھا اور جن کی دانش←  مزید پڑھیے

یکم نومبر 1947جنگ آزادی گلگت بلتستان کی حقیقت کیا ہے ؟۔۔اشفاق احمد ایڈووکیٹ

یکم نومبر 1947 کو گلگت بلتستان سے تاج برطانیہ اور ڈوگرہ حکومت کا خاتمہ ہوا۔بقول Martin Sokefeld یہ درست ہے کہ 1840 کے وسط کے بعد کئی دہائیوں تک کشمیر کے حکمرانوں نے گلگت میں اپنا کنٹرول قائم کرنے کے لئے مقامی حریف حکمرانوں کے خلاف جدوجہد کی، خاص طور پر یاسین ویلی کے حکمرانوں کے خلاف جدوجہد کی اور جنگ و جدل کے  ذ ریعے گلگت بلتستان پر قبضہ کیاِ←  مزید پڑھیے

استنبول کا ایک دن۔۔سیّد عامر محمود

استنبول میں صبح کے دس بج رہے تھے جب میں اور فاخرہ اتاترک انٹرنیشنل  ایئرپورٹ سے باہر نکلے۔میں اس سے پہلے بھی کئی  دفعہ استنبول آچکا ہوں۔ لندن انڈرگراونڈ ٹرین کا اوسٹر(Oyster) اور استنبول کا ٹرانسپورٹ کارڈ عموماً میرے سفری←  مزید پڑھیے

اقبالؒ کا تصورِ خودی۔۔ڈاکٹر اظہر وحید

اقبالؒ کے شعر کی تشریح کرنے کے لئے ضروری ہے کہ بیان کرنے والا کم از کم قلندر ہو اور سننے والا کم از کم رموزِ قلندری سے آگاہ ہو۔ اِس بات پر آپ غور کریں۔ مَیں اپنا فرض ادا کروں گا۔ آپ اپنی استعداد دیکھ لیں‘‘ محاورے صدیوں پرانی دانائی کا اظہاریہ ہیں، محاورہ ہے’’قلندر را قلندر می شناسد‘‘ ( یعنی قلندر قلندر کو پہچانتا ہے)←  مزید پڑھیے

مولانا وحید الدین خاںؒ/ذاتی مشاہدات وتاثرات کے آئینے میں(حصّہ اوّل)۔۔۔مولانا ڈاکٹر محمد وارث مظہری

مولانا وحید الدین خان کی وفات علمی وفکری دنیا کے لیے بلاشبہ ایک عظیم خسارہ ہے۔وہ عالمی شہرت و شخصیت کے مالک تھے۔انہوں نے دو سو سے زیادہ کتابیں تصنیف کیں جن میں سے بہت سی کتا بوں کے ترجمے←  مزید پڑھیے

پاکستانی ڈرامہ ڈائریکٹر امین اقبال کا مکالمہ کو خصوصی انٹرویو

پاکستانی ڈرامہ ڈائریکٹر امین اقبال اپنے کام اور صلاحیتوں کی وجہ سے مانے اور جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے اب تک جیو ٹی وی، اے پلس، اے آر وائی اور متعدد ٹی وی چینلز کیلئے ڈرامے بنائے ہیں،حال ہی میں←  مزید پڑھیے

ستیہ پال آنند کی نظم،”مجاز مرسل کی حد کہاں ہے” نظم اور اس کا تجزیہ ناصر عباس نیر کے قلم سے (۱۹۰۵)

مجاز مرسل کی حد کہاں ہے ہزاروں، لاکھوں ہی سیڑھیاں ہیں نشیب میں سب سے نچلی سیڑھی پہ میں کھڑا ہوں تھکا ہوا، بے امان، درماندہ، بے سہارا مگر ارادے میں سر بکف، ولولے میں پا مرد، دPھن کا پکا←  مزید پڑھیے

رگھناتھ کستور اور ابن حسام کا کشمیر(3،آخری حصّہ)۔۔افتخار گیلانی

بقول شیخ محمد عبداللہ ’’پنڈتوں کے جذبہ امتیاز کو تقویت دینے کے لیے آدتیہ ناتھ بھٹ کو ان کی مراعات کا نگہبان مقر ر کیا۔ جنوبی و شمالی کشمیر میں کشمیری پنڈت ہی گورنر بنائے گئے‘‘۔ افغان دورکی ظلم و←  مزید پڑھیے

پاکستان کی ٹاپ کلاس اداکارہ،میزبان اور ماڈل عفت عمر کا مکالمہ کو خصوصی انٹرویو

پاکستان کی ٹاپ کلاس اداکارہ، ٹی وی میزبان اور ماڈل عفت عمر نے کہا ہے کہ حکومت ِ وقت لوگوں سے کئے گئے وعدے پورے نہ کرسکی۔ تفصیلات کے مطابق اداکارہ عفت عمر نے مکالمہ کے  نامہ نگار عقیل احمد←  مزید پڑھیے

کرکٹ، کالعدم عشاق اور کیلا ریاست۔۔عامر فاروق

کرکٹ کی جنگ جیت لی، ریاست کے سربراہ سے سپہ سالار تک نے قوم کو مبارک باد بھی دے دی، میمز بن گئیں، مٹھائیاں بٹ گئیں اور بھنگڑے ونگڑے بھی ڈال بیٹھے۔ بس؟ یا ابھی توپیں تازہ دم اور گولہ←  مزید پڑھیے

نسل کشی کے موضوع پر اُردو کا ایک کامیاب ناول “کھوئے ہوئے صفحات”۔۔ڈاکٹر خالد سہیل

میں ڈاکٹر بلنداقبال کو’جو ادیب بھی ہیں’طبیب بھی ہیں اور بہت سوں کے حبیب بھی ہیں’ اردو کا ایک کامیاب ناول لکھنے کی مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔ ڈیڑھ سال کی کرونا وبا کی پابندیوں اور جکڑبندیوں کے بعد جب←  مزید پڑھیے

شعیب اخترہمارا قومی اثاثہ اور ایک برانڈ ہے۔۔عقیل احمد

نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان نے ٹی ٹونٹی  ورلڈ کپ  میں شاندار فتح حاصل کر لی ہے۔پاکستانی قوم اس فتح پر بہت خوش ہے۔لیکن ہم قوم کب بنیں گے یہ بہت زیادہ وقت  طلب  کام ہے، تاکہ ہم ایک دوسرے←  مزید پڑھیے

مقبوضہ کشمیر اور اقبال کا فلسفہ خودی۔۔ماہم ندیم

کسی بھی قوم کی ترقی کا راز اس بات میں  پوشیدہ ہوتا ہے کہ اس کی غیرت قومی کس درجے پر ہے۔ تاریخ ہمیں بتاتی ہے کہ میدان جنگ میں کبھی بھی تعداد جذبے پر حاوی نہیں ہوسکی ہے۔ غزوہ←  مزید پڑھیے

لایموت: ایک خود نوشت۔۔راشد شاز/مبصر:محمد ارشد

پروفیسر راشد  شاز کا شمار  ان روایت شکن مصنفین میں ہوتا ہے جو مشہور و مقبول ہیں  اور  متنازع و مطعون بھی۔ انہیں عام ڈگر پر چلنا قطعاً پسند نہیں۔ اپنی خود نوشت لایموت لکھتے ہوئے بھی شاز صاحب نے←  مزید پڑھیے

رگھناتھ کستور اور ابن ِ حسام کا کشمیر (2)۔۔افتخار گیلانی

جب میرے دادا کا انتقال ہوا، تو کستور نے ہی قطعہ میں تاریخ لکھی ، جو ان کے مرقد پر لگائی گئی تھی۔ میرے جرنلزم میں آنے کی ایک وجہ بھی ایک کشمیری پنڈت دوست راجیش کرشن تھے، جو کشمیر←  مزید پڑھیے

رونلڈ کو کس نے مارا؟ اک دلچسپ قتل

حقیقت افسانے سے  زیادہ حیران کُن ہے۔ فرانزک سائنس ، (اے اے ایف ایس) کے صدر ، ڈاکٹر کے لئے دیئے گئے 1994 کے سالانہ ایوارڈ ڈنر میں  ڈان ہارپر ملز نے قانونی طور پر اپنے سامعین کو حیران کردیا۔←  مزید پڑھیے

رگھناتھ کستور اور ابن حسام کا کشمیر(1)۔۔افتخار گیلانی

اسی سال مارچ میں بھارت کے سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا، سابق معروف بیوروکریٹ اور سابق چیئرمین ماینارٹیز کمیشن وجاہت حبیب اللہ ، بھارتی فضائیہ کے ائروائس مارشل کپل کاک، سوشل ورکر سوشوبھا بھاروے اور سینئرصحافی بھارت بھوشن نے ’فکرمند←  مزید پڑھیے

ستیہ پال آنند کی ایک نظم اور عملی تنقید کے اصولوں پر مبنی اس کا تجزیہ(تیسرا زخم)۔۔ڈاکٹر عائشہ الجدید

نظم باہم ضم ہوتی ہوئی تین movements کے امتزاج سے ترتیب پاتی ہے۔ بہاؤ کی پہلی لہر ڈرامائی انداز میں نظم کے واحد متکلم کے شانوں پر بیٹھے ہوئے دو فرشتوں کا انتباہ ہے جو اسے (یعنی متکلم کو) آگے بڑھنے اور کوئی قدم اُٹھانے سے پہلے سنبھلنے اور عفو و رحمت کے فلسفے کو سمجھنے کی تلقین کر رہے ہیں←  مزید پڑھیے

شبدوں میں رس گھولنے والا….. صفیہ حیات

شبدوں میں رس گھولنے والا محبت ،دھنک ،رنگ اور خوشبو اوڑھ کر مسرتوں کی گلبانگ راہ پہ چلتا ہوا شبدوں میں رس گھولنے والا وہ اک شخص جو مقدر کا ستارہ ہے سنہرا جھلمل سایہ شبنمی پھولوں میں بھیگا سفر←  مزید پڑھیے

کہاں پہ ہوں گی۔۔ڈاکٹر صابرہ شاہین

یہ گنگناتی ہوا کے نغمے وہ شاخ-جامن کی نرم شاخوں پہ دف بجاتے ہوئے پتاور وہ سامنے ادھ کھلے گلابوں کی سرخیوں پر، یوں چمچماتے ، سفید موتی حسین سبزے کے نرم سینے میں جھولتے چھوٹے، چھوٹے پھولوں کی مستیاں←  مزید پڑھیے