مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔
کجاوے یا کجاوا دو بوری نما قسم کی نشستیں ہوتی ہیں۔ جو لکڑی سے بنائی جاتی ہیں۔ آسان لفظوں میں اسے کاٹھی کہہ سکتے ہیں۔ پہلے زمانے میں اونٹوں پر لگاکر اُس میں مسافر بٹھائے جاتے تھے۔ اور دُور دراز← مزید پڑھیے
پتا نہیں کیوں یہ طے کر لیا گیا ہے کہ جنسی ہراسمنٹ کا شکار صرف عورت ہی ہوتی ہے حالانکہ خواتین کے ہاتھوں اس سلوک کا شکار ہونے والے مردوں کی بھی کمی نہیں۔ خواتین تو ”Me Too ‘‘ کہہ← مزید پڑھیے
ہمارے کچھ قوم پرست دوست اور کچھ مذہبی طبقے یہ الزام اکثر و بیشتر لگاتے ہیں کہ بانی پاکستان انگریزوں کے ایجنٹ تھے۔ولی خان نے اس حوالے سے ایک کتاب بھی لکھی کہ جناح یہ سب کچھ انگریزوں کی مرضی← مزید پڑھیے
ایک دن ایک عورت کی کچھ بکریاں ریوڑ سے بچھڑ گئیں۔وہ انہیں کھیتوں میں ادھر ادھر ڈھونڈتی سڑک کے قریب پہنچی تو دیکھا کہ ایک شخص اپنے لئے کافی بنا رہا تھا. عورت کو پتہ نہیں تھا کہ وہ بہرا← مزید پڑھیے
اگرچہ موبائل پر نیوی گیشن کے ذریعے ایڈریس معلوم کیا جاسکتا تھا‘ پھر بھی میں نے شمسی صاحب کی فرمائش پر گاڑی ایک سائیکل والے کے پاس روک دی۔شمسی صاحب نے شیشہ نیچے کیا اور بولے’’بھائی صاحب گلبرگ کس طرف← مزید پڑھیے
بالی ووڈ کی مشہور زمانہ فلم شعلے کے جیل والے سین میں نظر آنے والے اداکار راج کشور چل بسے۔ فلم شعلے میں اداکار اسرانی نے انگریزوں کے زمانے کے جیلر کا یادگار زمانہ کردار ادا کرکے خود کو امر← مزید پڑھیے
ہم اکثر کہتے ہیں، سنتے ہیں فلاں شخص بہت پڑھا لکھا ہے فلاں فیملی بہت پڑھی لکھی ہے لیکن ایسی پڑھی لکھی فیملی یا شخص کا پریکٹیکلی لوگوں سے برتاؤ انتہائی جاہلانہ اور غیر مہذب نوعیت کا ہوتا ہے اس← مزید پڑھیے
ہر شخص جموریت کے سائے تلے کھڑا ہے اور اس جموریت کی حفاظت کرنا ہمارا فرض ہے اور یہ فرض تب بہتر طور پر ادا ہو گا جب ہمیں اپنے حقوق کی آگاہی ہو گی۔ شہریت جموریت کا ایک نازک← مزید پڑھیے
خواتین وحضرات کے مسائل اتنے گھمبیر ہیں کہ سن کر کلیجہ منہ کو آتا ہے اور حیرت ہونے لگتی ہے کہ اتنے مشکل حالات میں بھی یہ کیسے زندہ ہیں۔پہلے خواتین۔۔۔میری طویل تحقیق کے نتیجے میں خواتین کے بلڈ پریشر← مزید پڑھیے
ضیاء الحق کی حکومت تھی، جب سکول جانا شروع کیا. اپنے گاؤں میں کوئی سکول نہیں تھا، اس لئے چار کلومیٹر دور ساتھ والے گاؤں میں ایک مسجد میں پڑھائی شروع کی جو مکتب سکول کے نام سے مشہور تھا.← مزید پڑھیے
ہم نے محرم علی کا بِنا سر کا دھڑ دفنا دیا۔میوہ شاہ قبرستان سے لوٹتے ہوئے راستے میں سورج غروب ہو گیا۔گھرپہنچے تو وہاں گھپ اندھیرا تھا۔بتی جلانے کی اجازت نہیں تھی۔کسی بھی وقت حملہ ہونے کا خدشہ تھا۔موت آسمان← مزید پڑھیے
انہوں نے رات کا کھانا کھایا، روشنیوں سے چکا چوند ڈائننگ روم سے باہر آکر عرشے پر لگے کہڑے پر آکر کھڑے ہو گئے۔ خاتون نے اپنی آنکھیں موند لیں، ہتھیلیاں باہر کی طرف کر دیں، پھر اپنے ہاتھوں کو← مزید پڑھیے
ماسکومیں رُوسیوں کی اکثریت آؤٹ سکرٹز Skirts علاقوں کی مکین ہے ۔ مرکزی حصّوں میں رہائش رکھنا ممکن ہی نہیں کہ وہ سب کاروباری اور دفتری جگہیں ہیں جن کے کرائے آسمان سے باتیں کرتے ہیں۔ہماری ٹیکسی یم سکایا سڑک← مزید پڑھیے
میرا بس چلے تو میں اسے تکلیفیں دے دے کر ماروں” بھنچی ہوئی مٹھیاں اور جذبات سے سرخ چہرا لئے یہ بات کہنے والا کوئی عادی مجرم نہیں۔ یہ جذبات ہمارے معصوم بچوں کے ہیں جنہیں ان کی معصومیت اور← مزید پڑھیے
وہ اگر چاہتا تو بہت آسان موت مر سکتا تھا، ہاتھ کی رگ کاٹ کر دھیرے دھیرے موت کو محسوس کر سکتا تھا یا پھر پسٹل کی ایک گولی، دھماکے کی گونج، لال چھینٹے اور ابدی سکون، لیکن خود کشی← مزید پڑھیے
بلی ور کو گانے شانے تو کچھ اور پسند تھے پر وہ اپنی ہینڈز فری اپنے گھر کائنات کے سب سے عظیم سیارے جنوٹو پر بھول آیا تھا ۔اس لئے اکثر کیڑے مکوڑوں کے سیارے پر نہ چاہتے ہوئے بھی← مزید پڑھیے
(سٹیفن ہاکنگ کی آخری رسومات کے موقع پر لکھی گئی تحریر) ۱۳ اور ۱۴ مارچ کی درمیانی شب ، مجھے اک خواب آیا ( میں خواب نہیں دیکھتا سوائے ایک کے کہ ساری دنیا میں کمیونزم چھا گیا ہے ۔← مزید پڑھیے
ہر بندہ کچھ نہ کچھ دور کی سوچتا ہے لیکن مطلوب صاحب کچھ زیادہ ہی دور کی سوچتے ہیں۔ پچھلے دنوں ان کے گھر جانا ہوا تو مزدوروں کو لگے دیکھ کر حیرت ہوئی۔ پتا چلا کہ مطلوب صاحب اپنے← مزید پڑھیے
س) کیا کونڈے جائز ہیں؟ اور اس میں جو لکڑہارے کی کہانی بیان ہوتی ہے، کیا وہ درست ہے؟ ج) اس سوال کی کئی جہات ہیں، مؤمنین بلکہ مسلمین بلکہ کسی بھی انسان کو کھانا کھلانا یا اطعام کرنا یا← مزید پڑھیے
جب وہ ہسپتال سے باہر نکلا تو اس کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں اور اس کا سارا جسم بھیگی ہوئی روئی کا بنا معلوم ہوتا تھا اور اس کا جی چلنے کو نہیں چاہتا تھا وہیں فٹ پاتھ پر بیٹھ← مزید پڑھیے