محمد عثمان کھوکھر کی تحاریر

دیارِحبیب-میلادا لنبیﷺ/محمد عثمان کھوکھر(6)

“رضعاء سے آغوش حلیمہ تک”آمنہ کے جائے کو ہر آنکھ دیکھ اور ہر دل مسکرا رہا ہے۔ ہارث ابو طالب عباس آنکھ سینہ اور مکھڑا آنکھوں میں لیے بچھڑ گئے جوان بھائی عبداللہ کو یاد کر رہے  ہیں! ام جمیل←  مزید پڑھیے

سامراج کا غنڈہ/محمد عثمان کھوکھر

کیا تمام سر برابر ہیں تمہاری دو آنکھیں اور وہ تمہارا چہرہ ۔ کوئی دوسرا اس کے متبادل ہو سکتا ہے؟ تمہاری مسکراہٹ تمہارے ہونٹ اور تمہارے وجود کی خوشبو ۔۔کسی دوسرے کے لمس میں کیسے سما سکتی ہے ؟یہ←  مزید پڑھیے

دیارِحبیب/محمد عثمان کھوکھر(5)

گزشتہ اقساط میلاد النبی  اس فتنہ گر دنیا میں کچھ مستقل نہیں, سکھ دکھ سب وقت کی گردش میں ایک سے دوسرے اور دوسرے سے تیسرے مقام کے سفر پہ ہیں ۔ہر منظر کا ناظر الگ روداد لیے ہے،چشم تصور←  مزید پڑھیے

دیارِحبیب/محمد عثمان کھوکھر(4)

صفا اور مروہ کے بلند ہوتے سائے حطیم سے آتی سنجوگ آوازیں دارالندوہ کی شمال مغربی دیوار سے ٹکراتی ماں جائے سانجھ ڈالے بد فطرت آتش زاد کے لیے باعث ماتم ہیں ۔ کاش میرا تخیّل  اس قوت کا حامل←  مزید پڑھیے

دیارِحبیب/محمد عثمان کھوکھر(3)

 گزشتہ اقساط کا لنک دیارِحبیب/محمد عثمان کھوکھر  عبدالمطلب کے دس بیٹے ہوئے،آنکھیں روشن تو دل شاد تھا۔دعائیں تھیں بس کہ اُمیدِ نظر، یہ میرے سکونِ قلب پھلیں پھولیں ۔تبھی یاد خلیل میں دارالندوہ کے سامنے کھلتے کعبہ کے دروازے پر←  مزید پڑھیے

دیارِحبیب/محمد عثمان کھوکھر(2)

پہلی قسط کا لنک دیارِحبیب/محمد عثمان کھوکھر(1) ذکر حبیب سے پہلے دیار حبیب کا حال تو دیکھیں وہی جہدخلیل “ربنا اللہ” والی نمرود کی آگ میں جھلستی ابلیسی وسوسوں سے بچتی بچاتی،اسماعیل کو چھری تلے لٹاتی ہاجرہ کو بے یار←  مزید پڑھیے

دیارِحبیب/محمد عثمان کھوکھر(1)

ایک بار نہیں کئی بار میں نے چشم تصور سے اس خطہ زمین کو دیکھا ہے جہاں چشم دنیاداری کے لیے کوئی رعنائی نہیں۔ وہ سر سبز کہسار اور شجر جو دل کو راحت اور ذہن کو سکون بخشتے ہیں←  مزید پڑھیے

“اختلاف” اُمت کا المیہ/محمد عثمان کھوکھر

اردو کے ذخیرہ الفاظ میں سے ایک لفظ “اختلاف”آپ نے سُن اور پڑھ رکھا ہوگا، قارئین اختلاف کسے کہتے ہیں؟ آپ سب سوچیں گے، یہ کونسا مشکل ہے، سب جانتے ہیں اختلاف سے مراد مختلف رائے یا کسی بھی معاملے←  مزید پڑھیے

جنگل میں جمہوری بیٹھک۔۔محمد عثمان کھوکھر

مسلسل جلتے کٹتے جنگلات اور غیر فطری طریقے سے مرتے  ہوئے  جنگلی جاندار کی اموات سے پریشان جنگل کی جمہوری بیٹھک میں بیٹھا اُلو کہنے لگا ،کہ فاطر السموات نے فطرت کے اعتدال کو فطرت اللہ کے قوانین پر قائم←  مزید پڑھیے