اس کے آباؤ اجداد نے بابر کے دور میں ہرات سے ہندوستان ہجرت کی جو جانے پہچانے سکالر اور منتظم تھے۔ اس نے ابتدائی تعلیم گھر پر اپنے والد اور مختلف اساتذہ سے حاصل کی کیونکہ اس کے والد اسے← مزید پڑھیے
وہ دونوں ایک ہی ادارے میں ملازمت کرتے ہیں ‘ ادارے میں شمولیت کا دن اور گروپ مشترکہ ہے‘ بخوبی ایکدوسرے کو جانتے ہیں اور کچھ عرصہ پہلے ایک ہی اقامت گاہ میں مقیم تھے۔ ایک کے پاس ان دنوں← مزید پڑھیے
زید بن سعنہ جس زمانہ میں یہودی تھے‘ لین دین کا کاروبار کرتے تھے‘ آپﷺ نے ان سے کچھ قرض لیا‘ میعاد ادامیں ابھی کچھ دن باقی تھے‘ تقاضے کو آئے‘ آپ کی چادر پکڑ کر کھینچی اور سخت سست← مزید پڑھیے
اپنے محبوب کے عشق میں ڈوبا ہوا سیالکوٹ کا باسی اپنے پروردگار سے دعا کرتا تھا کہ تو غنی ازہر دو عالم من فقیر اے مالک تو دونوں جہانوں سے بے نیاز ہے اور میں ایک سائل و فقیر ہوں← مزید پڑھیے
سر پر سفید ٹوپی‘ بین والی سادہ سی قمیض‘ پاؤں میں لیلن کے چپل پہنے‘ ہاتھوں میں سٹیل یا سلور کی پرات (چنگیر) اور ڈول اٹھائے‘ مدرسہ کے طالبعلم جنہیں درویش کہا جاتا تھا‘ مغرب کے بعد ہر گھر سے← مزید پڑھیے
تعلیم محمدی ﷺ میں جماعت کے افراد پر ان کی قوت کے بقدر جماعت کے دوسرے افراد کی نگرانی فرض ہے‘ اسی اخلاقی فرض کا دوسرا شرعی نام ’’امر بالمعروف و نہی عن المنکر‘‘ (یعنی اچھی باتوں کے لیے کہنا← مزید پڑھیے
ایک دفعہ ایک دوست مجھے اپنے کزن سے ملانے لے گیاجو لاہور میں رائے ونڈ روڈ پر واقع ایک مدرسے میں مفتی بننے کی تعلیم حاصل کر رہا تھا اور اب مفتی ہے۔ گفتگو کے دوران میں نے مفتی صاحب← مزید پڑھیے
حکایت ہے کہ چین میں ایک گاؤں پہاڑوں کے درمیان گھرا ہوا تھا‘ پہاڑ کی اونچائی اور بناوٹ کی وجہ سے گاؤں میں دھوپ نہیں آتی تھی۔ گاؤں کے ایک شخص نے بیلچہ اٹھاکر پہاڑ کو کھودنا شروع کر دیا‘← مزید پڑھیے
وہ ایک بلاگر ہے جسکی وال پر کبھی کبھار کوئی اچھی و معلوماتی چیز بھی دستیاب ہوتی ہے۔ موصوف اپنا تعلق اور لگاؤ ایک بے ضرر مذہبی جماعت سے بتاتے ہیں جس پر انہیں کافی فخر ہے اور گذشتہ سینتیس← مزید پڑھیے
عید قربان کا تہوار فرزندان توحید یا اہل ایمان کے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہے جسے ہر سال جوش و خروش سے پوری دنیا میں منایا جاتا ہے۔ متقی و گنہگار ہر مسلمان کی کوشش ہوتی ہے کہ اپنی← مزید پڑھیے
ایک جنگلی گائے ہر صبح سر سبز گھاس کھانے نکل جاتی تھی۔ وہ دن بھر چرتی اور شام کو واپس آ جاتی تھی۔ اچھی خوراک تھی جس نے اسے خوب صحت مند اور موٹا تازہ بنا دیا تھا۔ اس کے← مزید پڑھیے
آفیسر نے میس میں داخل ہوتے ہی پوچھا کہ آج کیا پکایا ہے؟ شلغم پکے ہیں جناب! میس انچارج نے جواب دیا۔ واہ‘ واہ‘ شلغم کی کیا بات ہے‘ اس میں تو سنا ہے کہ بہت زیادہ وٹامن ہوتے ہیں‘← مزید پڑھیے
رمضان کا بابرکت مہینہ اختتام پذیر ہوا جس کا مقصد تقویٰ کا حصول ہے۔ اس ماہ مقدس میں فرزندانِ توحید رحمتوں کو سمیٹنے کے ساتھ ساتھ اپنے نفس کو قابو کرنے کی مشق کرتے ہیں۔ پورا ماہ اپنے نفس کے← مزید پڑھیے
ایک مرد بزرگ کسی امیر کے پاس سے گزرا تو دیکھا کہ وہ اپنے غلام کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اسے سزا دے رہا ہے ۔ بزرگ نے اس امیر کی اس حرکت پر اسے ٹوکا اور اسے منع کر← مزید پڑھیے
کسی کنجوس امیر کا بیٹا بیمار پڑ گیا۔ اس کے دوستوں اور خیر خواہوں نے اسے مشورہ دیا کہ بیٹے کی تندرستی کے لیے قرآن پاک کا ختم بھی کرا اور مالی صدقہ بھی دے تا کہ یہ بلا ٹل← مزید پڑھیے
ماہِ رمضان کی آمد آمد ہے جو کہ رحمتوں‘ برکتوں‘ معافیوں اور انعامات کی بارشوں والا مہینہ ہے۔ بارہ مہینوں میں سے اس ایک مہینے میں اہلِ ایمان کو یاددہانی کی مشق(ریفریشر کورس) کرائی جاتی ہے کہ فانی دنیا کی← مزید پڑھیے
ایک بہت ہی کنجوس شخص کا بیٹا انتہائی سخی تھا۔ اس نے باپ کے مرنے کے بعد ساری دولت کھلے ہاتھوں سے ضرورت مندوں‘ محتاجوں اور ناداروں میں تقسیم کر دی تھی۔ کوئی اس کے در سے خالی ہاتھ واپس← مزید پڑھیے
وہ ایک کارخانے میں بطور انچارج ملازمت کرتا ہے جس کے زیر نگرانی متعدد مزدور کام کرتے ہیں جن کا تعلق شہر کے مضافاتی دیہاتوں سے ہے۔ ہر نئے آنے والے اور پرانے ملازم نے اپنے انچارج سے کبھی نہ← مزید پڑھیے
کہا جاتا ہے کہ دریائے دجلہ میں ایک مرُدے کی کھو پڑی پانی پر تیرتی آ رہی تھی‘ وہ ایک عابد و زاہد شخص کے پاس آ کر رک گئی۔ اسے اللہ کا حکم ہوا کہ وہ اس عابد سے← مزید پڑھیے
حکایت ہے کہ ایک آدمی اپنے گاؤں میں ہاتھی لے کر آیا اور اسے کمرے میں باندھ دیا۔ کمرے میں گھپ اندھیرا تھا۔گاؤں میں اس سے پہلے کسی نے ہاتھی کو نہیں دیکھا تھا۔ اہلِ گاؤں کو خبر ہوئی تو← مزید پڑھیے