ڈاکٹر مجاہد مرزا کی تحاریر
ڈاکٹر مجاہد مرزا
ڈاکٹر مجاہد مرزا معروف مصنف اور تجزیہ نگار ہیں۔ آپ وائس آف رشیا اور روس کی بین الاقوامی اطلاعاتی ایجنسی "سپتنک" سے وابستہ رہے۔ سماج اور تاریخ آپکے پسندیدہ موضوع ہیں

مرنے سے بچ رہنے کے بعد کے مصائب/ڈاکٹر مجاہد مرزا

مثل برگ آوارہ’سے         ایمرجنسی روم میں پہنچنے کے کوئی دس منٹ بعد ایک ڈاکٹر نے میرے دائیں کان کے اوپر والے حصے پر افقا” تین ٹانکے لگائے تھے کیونکہ یہ کان چرا ہوا تھا۔ غالبا” حملہ←  مزید پڑھیے

9 مارچ 1999، مرا نہیں بس/ڈاکٹر مجاہد مرزا

مثل برگ آوارہ’سے         جب یولیا دوسری بار آئی تھی تو سیدھی دفتر میں پہنچی تھی۔ اس وقت وہاں ذوالفقار موجود نہیں تھا البتہ اس کے گاؤں سے کچھ عرصہ پہلے آیا ہوا اس کا کوئی عزیز←  مزید پڑھیے

بیلاروس کی مارینا اور تاتار آلسو/ڈاکٹر مجاہد مرزا

مثل برگ آوارہ’سے         ذوالفقار ان ایرانیوں کی سرگرمیوں سے متاثر تھا اور مسلسل پیسے مارنے کی مشق کیے جاتا تھا۔ ویسے بھی وہ پنجاب کے اس علاقے سے تھا جہاں زمینداریاں چند ایکڑوں کی ہوتی ہیں←  مزید پڑھیے

ایرانی ٹھگ ماسکو میں/ڈاکٹر مجاہد مرزا

مثل برگ آوارہ’سے         ان دنوں میرے مقام رہائش کے نزدیک تر ایک بہت بڑی کھلی مارکیٹ ہوا کرتی تھی۔ اسی مارکیٹ میں ظفر نے بھی ایک کنٹینر کرائے پر لے کر وہی کام شروع کر دیا←  مزید پڑھیے

یہ سب سہا/ڈاکٹر مجاہد مرزا

مثل برگ آوارہ’سے میں ماسکو تو لوٹ آیا تھا لیکن مجھے بالکل سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ مقرب تاجک نے ایسا آخر کیوں کیا؟ یہ تو بالکل کسی ہندی فلم کی کہانی بن گئی تھی جس میں مینیجر چال←  مزید پڑھیے

شولپان سے اضطراری نکاح اور مقرب تاجک کا دھوکہ/ڈاکٹر مجاہد مرزا

مثل برگ آوارہ’سے میں اور نینا دریا کے ان دو دھاروں کی طرح تھے جو کبھی جھنجھلا کر اپنی اپنی راہ لے لینے کی جانب مائل ہو جاتے تھے لیکن تھوڑی دور کی بیگانگی کے بعد پھر سے باہم ہو←  مزید پڑھیے

کازخ نائب وزیر کی وحشت/ڈاکٹر مجاہد مرزا

مثل برگ آوارہ’سے موسم چونکہ سرد تھا۔ اس لیے میرا قیام شولپان کے گھر پر ہی رہا تھا۔ ایک روز مجھے ایک پرانا شناسا مل گیا تھا جو ایک ایجنٹ یعنی ہیومن سمگلر تھا   اور جسے میں پہلے ماسکو میں←  مزید پڑھیے

لہسن کی بو اور ہم سفر خاتون/ڈاکٹر مجاہد مرزا

مثل برگ آوارہ’سے ظفر کمار کی تعریف کیا کرتا تھا کہ اس نے اکیلے کس طرح تیزی سے اپنا کاروبار جما لیا تھا۔ وہ ایک بار کمار کو مجھ سے ملانے لایا تھا۔ کمار چھ فٹ کا چالیس بیالیس سال←  مزید پڑھیے

نیا سال اور روتی ہوئی جوان عورت/ڈاکٹر مجاہد مرزا

مثل برگ آوارہ’سے دفتر کی روش حسبِ سابق تھی۔ ظفر اور مقرب تاجک مال بیچ کر لشتم پشتم دفتر کے اخراجات پورے کر رہے تھے۔ کراچی سے نیا مال آنے کی امید دم توڑ چکی تھی۔ اخراجات کم کرنے کی←  مزید پڑھیے

لوٹ کے آؤں گا/ڈاکٹر مجاہد مرزا

مثل برگ آوارہ’سے الماآتا معانی کی رو سے تو “سیب کا باپ” سہی لیکن حقیقی طور پر گلابوں کا شہر تھا۔ ہر طرف گلاب تھے، خاص طور پر ایک باغ میں تو ہر نوع کے گلاب کے پھول تھے اور←  مزید پڑھیے

شولپان، شولپان/ڈاکٹر مجاہد مرزا

مثل برگ آوارہ’سے لنک؛گزشتہ اقساط       شولپان اور میری جسمانی کیمیا کوئی اتنی ہم آہنگ نہیں تھی جتنی کہ ذہنی کیمیا۔ رؤف تاتار کی طفل تسلیاں الماآتا میں میرے قیام کو طویل کیے جا رہی تھیں مگر اب←  مزید پڑھیے

قرض واپس نہ ملا البتہ /ڈاکٹر مجاہد مرزا

مثل برگ آوارہ’سے میں اس سے پہلے بھی الماآتا آیا تھا۔ میری رہائش کا انتظام رؤف تاتار نے کیا تھا۔ رؤف تاتار، نینا کی ایک سہیلی کے ساشا نام کے بیٹے کا دوست تھا، دونوں ماسکو آئے تھے جہاں میں←  مزید پڑھیے

کاروبار میں نقصان کیسے ہوا؟/ڈاکٹر مجاہد مرزا

مثل برگ آوارہ’سے         کاروبار میں ناکامی کی وجوہات میں اہم ترین وجہ آمدنی و اخراجات میں تفاوت کا ہونا تھی۔ اخراجات تو بہر طور کرنے ہوتے تھے مگر ایک تو جو مال موجود تھا وہ یا←  مزید پڑھیے

میری دوسری بڑی شکست/ڈاکٹر مجاہد مرزا

“مثل برگ آوارہ”سے          لینا واپس چلی گئی تھی۔ تموجن نے ایک روز مجھ سے استفسار کیا تھا، ” آپ نے ماما نینا سے ناطہ توڑنے کے لیے نئے سال کے موقع کو ہی کیوں چنا تھا؟”۔←  مزید پڑھیے

نینا نے لینا کے بال جکڑے/ڈاکٹر مجاہد مرزا

“مثل برگ آوارہ “سے         جب میں اور نینا پاکستان سے لوٹ رہے تھے تو مجھے طیارے میں ہی ایک خیال آیا کہ نینا سے تعلق کو تین سال بیتنے کو آئے ہیں۔ اس ساتھ کو طول←  مزید پڑھیے

نینا ملی میمونہ سے/ڈاکٹر مجاہد مرزا

“مثل برگ آوارہ”سے قصّہ کوتاہ لاہور کا ٹرپ اب تک کسی ایسی “پاکستانی روش” سے پاک تھا جس سے اغیار کو یا اغیار کی سی سوچ رکھنے والے یعنی لبرل افراد کو تکلیف ہوتی۔ اب میرا پروگرام اپنی بیٹی سے←  مزید پڑھیے

نینا کو لہور وخایا/ڈاکٹر مجاہد مرزا

“مثل برگ آوارہ”سے       اس شام میں نینا کو ساتھ لے کر مولوی مشتاق کے ہاں دعوت میں چلا گیا تھا۔ معلوم یہ ہوا کہ مولوی صاحب نے مقامی ایم این اے کو پہلے سے مدعو کیا ہوا←  مزید پڑھیے

نینا علی پور میں ہمارے گھر/ڈاکٹر مجاہد مرزا

“مثل برگ آوارہ”سے         کراچی میں چند روز بہت اچھے گذرے تھے۔ اویس اور ندیم دونوں نے بہت خدمت کی تھی۔ ندیم کی دونوں بیویوں کے ہاں دعوتیں ہوئی تھیں بلکہ اس کی چھوٹی بیگم کے ہاں←  مزید پڑھیے

نینا کا میرے ساتھ پہلی اور آخری بار پاکستان آنا/ڈاکٹر مجاہد مرزا

“مثل برگ آوارہ”سے۔         میں چاہتا تھا کہ نینا کو اپنا ملک دکھا لاؤں لیکن میں اس کی عزت نفس کا تحفظ بھی چاہتا تھا۔ شہر نژنی نووگورد کے ملبوساتی کارخانے سے کپڑے کی ایک بڑی مقدار←  مزید پڑھیے

مارینا آئی ، مایا ملی/ڈاکٹر مجاہد مرزا

“مثل برگ آوارہ”سے          ظفر میرے دفتر میں ہی مکین تھا۔ وہ صبح کو نکل جاتا   اور شام کو آتا تھا۔ اس نے میرے ساتھ کام کرنے کی کبھی بات نہیں کی تھی۔ پھر وہ پاکستان گیا←  مزید پڑھیے