MahPara Azim کی تحاریر

ستائیس ۔۔۔ ماہپارہ عظیم

لیکن جب اپنی تمسخر اڑاتی ڈگریوں، معمولی نوکری اور کسی حشرے جیسی رینگتی زندگی سے میں نے کسی نہ کسی طرح سمجھوتا کر ہی لیا تھا تو مجھے اس یو ٹوپیا میں دھکیلا ہی کیوں گیا؟؟ مجھے اس محل سے کیوں پٹخا گیا؟؟ میں کیوں ریت میں چپو چلاتی کسی نادیدہ بہشت کا سراب سینچتی رہی؟؟؟←  مزید پڑھیے

دو بوری گندم۔۔ماہ پارہ عظیم

‘اوۓ شہباز اوۓ۔ اوۓ باہر نکل آ!چنگا کالج ڈالا ہے تجھے ! “ابا جی کی آواز نیند کے سبھی پردے  چھیدتی ہوئی مجھ تک پہنچ رہی تھی۔ ‘نکے چوہدری جی، نکے چوہدری جی اٹھو، اٹھو'” روز کی طرح صبح وہی←  مزید پڑھیے