مطربہ شیخ کی تحاریر

دس سیکنڈ کا بوجھ ۔۔۔ مطربہ شیخ

جرات رندانہ پیدا کیجیے کہ ہم سوال پوچھنے کا حق رکھتے ہیں۔ آخر کب اس کراچی شہر میں حقیقی امن قائم ہوگا؟ کب تک بوڑھے باپ جوان جنازے اٹھائیں گے؟ علی رضا عابدی کے معصوم بچے کس کے ہاتھ پر اپنے بابا کا لہو تلاش کریں گے؟ بیوہ کی آہ کس کو لگے گی؟←  مزید پڑھیے

میکسیکن طوطے، شہد کی مکھی ۔۔۔ مطربہ شیخ

قدرت کی عطا کی گئی خصوصیت کو ایک طوطا بھی اپنی مرضی سے استعمال کر سکتا ہے۔ کیا ہم انسان اشرف المخلوقات بھی اپنی جنسی طاقت اور اپنی صلاحیتوں کو اپنی مرضی سے استعمال کر سکتے ہیں؟ بالکل کر سکتے ہیں بشرطیکہ ہم دین کے ضابطہ اخلاق پر عمل کریں۔ ←  مزید پڑھیے

ڈیڑھ سو کا لیکچر۔۔۔مطربہ شیخ

تقریبا بیس سال پہلے ماسٹرز کیا تھا تو آگاہی ہوئی  تھی کہ لیکچرار شپ کے لئے تو اپلائی تب ہی ہو سکتا ہے جب گورنمنٹ کیطرف سے آسامیاں جاری ہونگی ، لیکن صورتحال یہ بھی تھی کہ پورے کراچی کے←  مزید پڑھیے

حلوے جیسا میٹھا دوست ۔۔۔ مطربہ شیخ

دو سال پہلے جب فیسبک استعمال کرنا شروع کی تو احباب کی فہرست میں چند ہی دوست تھے۔ مجھے مشہور ہونے کا شوق نہیں لیکن مشہور افراد سے دوستی کرنے کا بڑا شوق ہے سو چن چن کر مشہور افراد←  مزید پڑھیے

نغمہ گل و بلبل اور ان کے شکاری ۔۔۔مطربہ شیخ

چند روز پہلے رات گئے نیوز بلیٹن میں خبر چلی کہ اندرون سندھ تقریب میں فائرنگ سے گلوکارہ جاں بحق ہو گئی  ، خبر کی نوعیت   پرانی ہی  ہے ، بس کردار اور نام بدل گئے ہیں بلکہ  یوں←  مزید پڑھیے

میری آنکھیں ،میری پتلون،میری مرضی۔۔مطربہ شیخ

میرا جسم میری مرضی کو اتنے منفی تناظر میں کیو ں دیکھا جا رہا ہے کہ بات قرآنی آیات تک آ گئی  ۔ جب بات قرآنی حوالوں سے دی جانے لگتی ہے تو قلم اٹھانا ضروری ہو جاتا ہے ۔←  مزید پڑھیے