میں اک میٹنگ میں تھا جب فون مسلسل بجنے لگا۔ بلوندر سنگھ پرانا یار ہے اور خالصتان کا پرستار ہے۔ تین بار تو اگنور کیا مگر چوتھی بار بجا تو سوچا ضرور بلوندر یا تو پکڑا گیا ہے یا پھر← مزید پڑھیے
کچھ دوستو نے شکوہ اور کچھ نے تو باقاعدہ احتجاج کیا کہ میں نے منظور پشتین اور پشتون تحفظ موومنٹ پہ اب تک کچھ لکھا کیوں نہیں، آبلے پڑ گئے زبان پہ کیا؟۔ سچ کہیے تو جان کر نہیں لکھا۔← مزید پڑھیے
میں اور عالی تقریباً ساری دنیا ہی گھوم چکے تھے بس سعودیہ نہیں دیکھا تھا۔ اک شام شدید بوریت ہو رہی تھی کہ عالی بولی “یار لٹس گو ٹو سعودیہ،عمرہ کرتے ہیں”۔ میں نے اسے حیرانگی سے دیکھا تو بولی← مزید پڑھیے
پاکستان میں جن معاملات میں شدید کنفیوژن موجود ہے ان میں ایک ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا کیس بھی ہے۔ عافیہ کی گمشدگی، پھر گرفتاری اور سزا نے اس کیس کو ہمیشہ ہی بحث طلب رکھا۔ ایک طبقہ کے لئیے عافیہ← مزید پڑھیے
بات نکلی ایک پوسٹر سے اور کوٹھوں پھیل گئی۔ عنوان تھا “اپنا کھانا خود گرم کرو”۔ اک ماڈرن خواتین کا جلوس، جنکے گھر میں کھانا پکانے کا اور گرم کرنے کا تردد ملازم ہی کرتے ہیں، اپنے وطن کی ان← مزید پڑھیے
برطانیہ کی آبادی اس وقت چھ کروڑ انچاس لاکھ اور اکانوے ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔ برطانیہ یہ دعوی کرتا ہے کہ اس ملک میں ہر رنگ و نسل اور مذہب کے افراد موجود ہیں۔ یہاں مساجد بھی ہیں← مزید پڑھیے
یہ سوال میں نے کئی لڑکیوں سے پوچھا جن سے واقفیت تھی۔ کچھ ناراض ہوئیں، کچھ بس مسکرا دیں تو کچھ نے کہا بس ہمیں پسند ہے، مزہ آتا ہے۔ جو کچھ زرا زیادہ دوست تھیں انھوں نے بیباک جواب← مزید پڑھیے
مبشر علی زیدی بھائی سے میں فقط اک بار ملا ہوں اور پھر شاید ہی کبھی مل پاوں، مگر نا وہ پہلی ملاقات تھی نا آخری۔ فیس بک پر جو بڑے نام ہیں وہ ان میں سے ایک ہیں، فیس← مزید پڑھیے
ہولی تہوار ہے بہار کا اور بہار سے وابستہ رنگوں گا۔ پھاگن کے مہینے میں چاند کی پندرھویں یا پھاگن پورن ماشی کو منایا جانے والا یہ تہوار “بسنت اتّسَو” بھی کہلاتا ہے اور “پھاگنا” بھی۔ ہولی کا ذکر پرانوں← مزید پڑھیے
وسی بابا بہت اچھے اور معروف لکھاری ہیں۔ کئی بار تو سمجھ نہیں آتی کہ خود انکا وزن زیادہ ہے یا انکی تحریر کا۔ مزاح کی پڑی میں تلخ بات کو لپیٹ دینا انکے بائیں ہاتھ کا کھیل ہے، اگر← مزید پڑھیے
مرشدی طفیل ہاشمی کے سٹیٹس سے ایک پرانا قصہ یاد آ گیا۔ سن 2006 میں جب میں لاہور میں پریکٹس کرتا تھا، ایک دوست ایک بچی اور اسکی ماں کو میرے دفتر لے آئے۔ انھوں نے کہا پولیس پرچہ نہیں← مزید پڑھیے
عزت ماب، چیف جسٹس آف پاکستان جناب میاں ثاقب نثار، اسلام و علیکم سر میرا نام انعام رانا ہے اور وکالت کے پیشے سے وابستہ ہوں۔ میں پاکستان کی جیورسڈکشن کے علاوہ سپریم کورٹ آف انگلینڈ اینڈ ویلز کا وکیل← مزید پڑھیے
کئی برس ہوتے ہیں اک چار پانچ سال کا بچہ رو رہا تھا۔ بچے کا باپ کچہری سے گھر آیا تو پوچھا کیوں رو رہے ہو۔؟ بچے نے اٹھارہ برس بڑی اپنی تایا زاد کی طرف اشارہ کر کے کہا← مزید پڑھیے
اسلام آباد ایک خاموش شہر ہے اور خاموشی کی اپنی زبان ہوتی ہے۔ جب کبھی اس شہر جانا ہوا تو یونہی لگا جیسے کائنات ٹھہر گئی ہے، خیر لاہور سے جانے والے کو ہر شہر میں کائنات ٹھہری ہوئی ہی← مزید پڑھیے
محترم چیف جسٹس نے ڈاکٹر شاہد مسعود کے پروگرام کا نوٹس لے کر بالکل درست اقدام کیا کیونکہ الزامات شدید نوعیت کے تھے اور انتہائی ہیجان انگیزی کا باعث بنے۔ خدا جانے اگر نوٹس نا لیا جاتا تو ڈاکٹر شاہد← مزید پڑھیے
جب مجھے یقین ہو گیا کہ معصوم افسردہ شکل بنا کر گورنمنٹ کالج کی پراسپکٹس کو دیکھنے اور آہیں بھرنے کی اداکاری کے باوجود میرے والد اپنے تعلقات لڑا کر میری کوئی مدد نہ کریں گے تو مایوس ہو کر← مزید پڑھیے
لکھنا تو تھا اقبال لالہ پر جنھیں جانے کیوں ہر بار ایوب لالہ کہنے کو جی کرتا ہے، لکھنا تو تھا ایک سکرٹ پر جو منصف اعلی کو پریشان کرتا ہے، مگر لوٹ جاتی ہے ادھر کو بھی نظر کیا← مزید پڑھیے
اگر کوئی پوچھے کہ کالج سے میں نے کیا کمایا تو بلا توقف کہوں گا’ شیرو دادا۔ شیرو دادا کالج کے پہلے دن میرا دوست بنا اور آج تک روح کا بھی ساتھی ہے۔ اب میرے ایک کرم فرما کی← مزید پڑھیے
عرصہ ہوا کہ نیا نیا یوکے آیا تھا۔ کسی جگہ کھڑا تھا اور ایک بہت پیاری سی بچی کھیل رہی تھی، مجھے اپنی ماہ نور یاد آ گئی اور اسے مسکرا کر کھیلتے دیکھنے لگا۔ یکدم دو تین لوگ میرے← مزید پڑھیے
دسمبر کی ایک سرد رات تھی جب وقاص خواجہ نے مجھے میلان کندیرا کے متعلق بتایا۔ چلئیے زرا وقاص خواجہ کو بھی یاد کر لیں۔ قدرت کچھ فن کچھ گھرانوں میں رکھ دیتی ہے مگر ذہانت، میں نے ایک چین← مزید پڑھیے