اکرام الحق کی تحاریر
اکرام الحق
حال مقیم امریکا،آبائی تعلق ضلع گجرات،پاکستان۔ادب سے شغف۔وطن سے محبت ایمان۔

مغربی تہذیب کے اثرات۔۔اکرام الحق

بلاشبہ آج پوری دنیا مغربی تہذیب پر دیوانہ وار مرتی ہے اور اس حد تک فریفتہ ہوچکی ہے کہ ہر انسان مغربی لباس ، مغربی وضع قطع اور مغربی طور اطوار کو اپنانے میں فخر محسوس کرتا ہے اور اسلامی←  مزید پڑھیے

حبیب جالب ۔۔۔ شاعر انقلاب

حبیب جالب کا سب سے نمایاں کارنامہ ہر دور کی آمریت کے خلاف آواز بلند کرنا ہے ۔ وہ ایک انقلابی شاعر تھے ۔1958ء میں پہلا آمریت کا دور شروع ہوا ،1962ء میں اسی ایوبی آمریت نےنام نہاد دستور پیش←  مزید پڑھیے

استقامت ، ایک ضرورت۔اکرام الحق

استقامت دراصل ڈٹ جانے کا نام ہے اور یہی اس کا لغوی معنى ہے ۔ شرحی اصطلاح میں استقامت دین پر مضبوطی سے قائم رہنے کو کہتے ہیں ۔قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ اپنی تفسیر مظہری میں←  مزید پڑھیے

ادب میں” المیہ”۔اکرام الحق

یہ حقیقت ہے کہ دنیائے ادب میں المیہ کا آغاز یونانی ڈرامہ کو مانا جاتا ہے ۔یہ یونانی ڈرامہ نگار ہی تھے جنھوں نے اپنی تخلیقات میں المیہ کے عنصر کو متعارف کروایا اور اصل میں انھوں نے عالمی ادب←  مزید پڑھیے

ہم اور ہمارے انداز گفتگو

شہنشاہ سخن مرزا غالب کے معروف شعر کے ساتھ بات کا آغاز کرتے ہیں۔ کہتے ہیں : ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے تمہیں کہو کہ یہ انداز گفتگو کیا ہے گفتگو کسی بھی شخص←  مزید پڑھیے

درد کا رشتہ

درد کا رشتہ ( نثر پارہ ) ایک انتہائی درد بھرے احساسات اور جذبات سے لبریز تحریر حاضر ہے ۔ امید ہے کہ احباب اس کا مطالعہ کرتے ہوئے اپنے اندر تک اس کے اثرات کو محسوس کریں گے ۔←  مزید پڑھیے

قلعہ جنگی پر ایک نظر

"قلعہ جنگی" پر ایک نظر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تحریر : ایم اکرام الحق مستنصر حسین تارڑ کے ناول قلعہ جنگی پر تفصیلی تبصرے کے ساتھ حاضر ہوں ۔ امید کے اس تحریر کے مطالعہ کے بعد احباب اس ناول کی اہمیت کو←  مزید پڑھیے

ادب برائے ادب اور ادب برائے زندگی

ادب برائے ادب کا مطلب ادب کو صرف اور صرف حظ کی حد تک محدود رکھنا ہے ۔جب قارئین کوئی فن پارہ پڑھتے ہیں اور اس سے حظ اٹھا تے ہیں۔ ایسے فن پارے میں جذباتی آسودگی ہی اصل مقصد←  مزید پڑھیے

چاندنی بیگم۔۔۔۔ ناول پر تبصرہ

قرة العین حیدر جو تقریباً ساٹھ سال تک ایک تہہ دار اور بے مثال فن کار کی حیثیت سے اردو کے ادبی افق پر جلوہ گر رہیں اب ہمارے درمیان نہیں ہیں۔ ان کا پہلا افسانوی مجموعہ ’’ستاروں کے آگے←  مزید پڑھیے

انسانیت

۔۔۔۔۔۔۔ “انسانیت” ۔۔۔۔۔۔۔ ایک بہت خوبصورت موضوع پر چند الفاظ میں اظہار خیال حاضر خدمت ہیں۔ امید ہے کہ احباب پسند فرمائیں گے ۔ خیر اندیش: ایم اکرام الحق انسانیت کا سب سے بڑا اعزاز یہ ہے کہ اللہ کریم←  مزید پڑھیے

میکسم گورکی کے ناول “ماں “پر تبصرہ

گزشتہ کچھ دنوں سے میکسم گورکی کا ناول”ماں” میرے زیر مطالعہ تھا،بلکہ یوں کہیں تو بہتر ہوگا کہ اس ناول کا آغاز کرنے کے بعد میں اس ناول کے حصار میں قید ہو گیا تھا۔ اس قدر عمدہ اور اثرانگیز←  مزید پڑھیے

ادب کی رومانی تحریک

رومانی تحریک کے سلسلے میں ایف اے لوگاس اپنی کتاب Decline and fall of the Roman Empire میں لکھتا ہے کہ : ’’رومانیت کی گیارہ ہزار تین سو چھیانوے تعریفیں ہیں ، کسی نے اس کو تحیر کی نشاۃ الثانیہ←  مزید پڑھیے

تفکر، تدبر اور مکالمہ

تفکر و تدبر عربی زبان کے الفاظ‌ ہیں جن کے لغوی معنیٰ سوچ، بچار اور غور و فکر کرنے کے ہیں۔ تفکر و تدبر ایک ذہنی عمل ہے جس میں انسان اپنے تمام تر توہمات اور خیالات کو جھٹک کر←  مزید پڑھیے

اختیار اور اعتبار کی راہیں

تمام انسانوں میں آزادی، ارادہ اور اختیار اصل ہے، اور اگر اس سلسلہ میں مختلف وسوسے نہ پائے جائیں تو سبھی انسان آزادی اور اختیار کے طرفدار ہوں گے۔ عام فکر وخیال اور فطرتِ انسانی ”نظریہ اختیار“ کی واضح دلیل←  مزید پڑھیے

فضائی سفر،حساس ہمسفر

بورڈنگ کارڈ دکھانے اور خواتین میزبانوں سے روایتی مسکراہٹ کے تبادلے کے بعد میں جہاز میں اپنی مقررہ نشست پر جا بیٹھا۔ یہ جے ایف کے ائیرپورٹ نیویارک سے ابوظہبی آنے والی اتحاد ائیر لائن کی پرواز تھی اور اس←  مزید پڑھیے

خدا کی بستی ۔۔ اردو ناول

شوکت صدیقی کے شاہکار ناول "خدا کی بستی" کے ساتھ حاضر ہوں۔ امید ہے کہ احباب پسند فرمائیں گے۔ ’خدا کی بستی‘ کے چھیالیس ایڈیشن شائع ہوئےاور یہ اردو کا واحد ناول ہے جس کا بیالیس دیگر زبانوں میں ترجمہ←  مزید پڑھیے

توکل

ایک نئے عنوان کے ساتھ حاضر ہوں۔ اس مضمون کی تیاری میں بخاری شریف ، توکل اللہ از ڈاکٹر طاہر القادری ، جاوید چوہدری کے کالم ، ہارون الرشید کے کالم اور انٹرنیٹ کے کچھ مضامین سے مدد لی گئی←  مزید پڑھیے

گئودان ۔۔۔ ایک جائزہ

منشی پریم چند کا ایک شاہکار ناول منشی پریم چند اردو ادب کا ایک بے مثال کردار ہیں۔ منشی پریم چند کے ناول گئودان کو طویل عرصہ پہلے پڑھا تھا۔ تب کچھ لکھ نہیں سکا تھا۔ گزشتہ دنوں اس ناول←  مزید پڑھیے

عدم برداشت اور شدت پسندی

معاشرے میں بڑھتے ہوئے عدم برداشت کے ماحول اور اس کے سدباب کے لیے ٹھوس بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت کو سامنے رکھتے ہوئے کچھ گزارشات احباب کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔ امید ہے کہ پسند فرمائیں←  مزید پڑھیے

کئی چاند تھے سرِ آسماں (ایک جائزہ)

کئی چاند تھے سر آسمان (ناول از شمس الرحمن فاروقی) کچھ عرصہ قبل میں نے اردو کے کلاسیک ناولوں کی ایک فہرست احباب کے سامنے پیش کی تھی اور اس فہرست میں اضافہ کے لیے سب احباب سے اپنی پسند←  مزید پڑھیے