ہماری کائنات بھی عجب شے ہے، یہ تو بہت محتاط اندازے کے مطابق ہمیں معلوم ہوچکا ہے کہ بیگ بینگ کو ہوئے 13.8 ارب سال بیت گئے ہیں مگر حیران کن بات یہ ہے کہ شاید ہم کبھی بھی اپنی← مزید پڑھیے
کوانٹمی دنیا ہماری دنیا سے کافی مختلف ہے، سپر پوزیشن اور اینٹینگلمنٹ اس کے واضح ثبوت ہیں۔ اگرچہ پچھلےمضمون “کوانٹم فزکس کی جادونگری” میں سپرپوزیشن اور اینٹینگلمنٹ کو مفصل بیان کیا گیا تھا، مگر اُس آرٹیکل کے بعد بہت سے← مزید پڑھیے
جدید ٹیکنالوجی ہونے کے باوجود آج بھی امریکا سمیت کئی ترقی یافتہ ممالک کے اندر کچھ لوگوں میں زمین کی بناوٹ اور اس کی گردش کے متعلق ابہام موجود ہے ۔ اس ابہام کی اصل وجہ ہی یہی ہے کہ← مزید پڑھیے
ہمیں بالآخر ماننا ہوگا کہ کائنات کی لامتناہی وسعتیں ہی اسے پرسرار بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اور انسانوں کو چیلنج کرتی ہیں جس کے باعث انسان ان کو explore کرنے کے لئے بھاگا چلا جاتا ہے ۔← مزید پڑھیے
کسی نے سچ کہا ہے کہ جب بیگ بینگ کا واقعہ رونما ہوا تو اس وقت کلاسیکل فزکس اور کوانٹم فزکس یکجا تھیں ، لیکن ستارے اور کہکشائیں وجود میں آنے کے کلاسیکل فزکس اور کوانٹم فزکس کے راستے علیحدہ← مزید پڑھیے
ہماری مکمل کائنات سحر کا ایسا سمندر ہے جہاں حیرتوں کے سونامی ہر وقت اِس کے ساحل سے ٹکراتے رہتے ہیں اور ہم اس کائناتی سمندر میں ایک قطرے سے بھی کم حیثیت جیسی زمین پر بیٹھ کر، کائناتی سمندر← مزید پڑھیے
بیسویں صدی بجا طور پر ایک انقلابی دور ہے ۔اس صدی میں ہماری نظروں کے سامنے وہ کائناتی راز عیاں ہوئے جن کا تصور بھی آج سے سو سال پہلے کرنا مُحال تھا لیکن آسمانی مذاہب اُس دور میں بھی← مزید پڑھیے
زمین سے اس قدر دُوری کے باعث سائنسدانوں نے ان تینوں خلاء بازوں کی موت یقینی قرار دے دی تھی، کیونکہ آکسیجن ٹینک پھٹ جانے کے بعد آکسیجن بہت ہی کم مقدار میں تھی ۔ خلائی جہاز میں آکسیجن کے← مزید پڑھیے
بلاشبہ انسان کا چاند پر پہنچ جانا ایسا عظیم کارنامہ ہے جسے بہت سے لوگ آج بھی تسلیم کرنے سے انکاری نظر آتے ہیں۔ امریکہ ، یورپ، آسٹریلیا الغرض ہر براعظم میں ایسے لوگ اچھی خاصی تعداد میں موجود ہیں← مزید پڑھیے
کائنات ہمیں ہر گھڑی اپنے سحر میں جکڑتی جارہی ہے ۔ ایک عرصے سے انسان اس کو جتنا سُلجھانا چاہ رہا ہے اُتنا ہی خود اِس میں اُلجھتا چلا جارہا ہے ۔بگ بینگ، بلیک ہولز، ڈارک انرجی، ڈارک میٹر، ورم← مزید پڑھیے
حاصل شدہ معلومات کے بعد ہم یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ ہماری کائنات بھی اصولوں کی قید سے آزاد نہیں، پوری کائنات ایک نظام کے ماتحت کام کررہی ہے اسی خاطر بہت سے سائنسی انکشافات جو کہ آج← مزید پڑھیے
20ویں صدی سائنس میں منفرد مقام رکھتی ہے کیونکہ اِس صدی میں جتنی ترقی انسان نے کی اِتنی حاصل شدہ تاریخ میں کبھی نہیں کی گئی ۔ ترقی کے اِس سفر کے دوران کائنات کے ہر گوشے کے متعلق ایسے← مزید پڑھیے
رابرٹ ہک نے مئی 1664ء کی ایک اندھیری رات کو آسمان کی جانب اپنی ٹیلی سکوپ بلند کی، یہ اس وقت نظام شمسی کے مختلف سیاروں پر غور و فکر کی دنیا میں محو سفر تھا کہ اسے اچانک ایک← مزید پڑھیے
ٹیلی سکوپ کے ذریعے خلاء کی پرسراریت سے پردہ ہٹاتے واروِک یونیورسٹی، چلّی کے خلائی محققین نے10 اگست سے 7 دسمبر2016ء تک ایک غیر معمولی ستارے کو اپنے نشانے پر رکھا۔ 4 ماہ کی انتھک محنت کے بعد ان عالمی← مزید پڑھیے
سولہویں صدی سے پہلے پہل کائنات کے متعلق یہی تصور موجود تھا کہ یہ ایک نہ سمجھ میں آنے والی پہیلی ہے مگر پھر ٹیلی سکوپ کی ایجاد نے اس نظریے کو یکسر بدل دیا، ابھی ان کے استعمال سے← مزید پڑھیے
ارتقاء پسند بہت خوبصورتی سے ایک پرانے افریقی النسل انسان ہوموارکٹس کو گوریلوں کی نسل کے ساتھ جوڑ کر اپنے ارتقائی دعوے کو سہارا دینے کی ناکام کوشش کرتے ہیں، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ہوموارکٹس کا گوریلوں کی نسل← مزید پڑھیے
ارتقاء پسندوں کے پاس تخیلاتی مواد کی بھرمار ہے ،وہ ہمیشہ تصوراتی تصاویر کا سہارا لے کر ارتقاء کو ثابت کرتے دکھائی دیتے ہیں مگر جب ان سے فوسلز کے ذریعے ثبوت مانگے جاتے ہیں تو وہ جو چند ایک← مزید پڑھیے
دنیا میں اکثر لوگ سائنسدانوں کی ہر بات حرفِ آخر تسلیم کرلیتے ہیں ،بنا یہ سوچتے ہوئے کہ یہ تمام نظریات بھی انسانوں کے ترتیب شدہ ہیں، ان میں وسیع غلطی کا امکان موجود ہوتا ہے، انہیں حرف آخر مان← مزید پڑھیے
انسان روزِ اول سے ہی زمین و آسمان کے اسرار و رموز کو کھنگالنے اور ان کی گُتھیاں سُلجھانے میں مصروفِ عمل ہے ، لیکن بسااوقات یہ گتھیاں اس قدر پیچیدہ ہوتیں ہیں کہ انسان ان کو سُلجھاتے سُلجھاتے اپنا← مزید پڑھیے
7 مارچ 2009 کو ناسا نے کیپلر ٹیلی سکوپ خلاء میں بھیجی اس ٹیلی سکوپ کا مقصد نظام شمسی سے باہر سیاروں کی کھوج لگانا تھا، ستمبر 2015 میں کیپلر ٹیلی سکوپ نے ایک عجیب انکشاف کیا، اس نے زمین← مزید پڑھیے