حسام دُرانی کی تحاریر
حسام دُرانی
A Frozen Flame

المیہ۔۔۔

المیہ! ایک کاروباری سلسلے میں ایک متوقع گاہک کے ساتھ اوکاڑہ جانے کا اتفاق ہوا اور راستے میں واپسی پر لیبر کے متعلق بات شروع ہو گئی۔ میرے پارٹنر کہنے لگے کے خان تو ملازموں کو ملازم ہی رکھتا ہے←  مزید پڑھیے

گدھا اور بھیڑیا

کل رات ٹی وی چینلز کی سیر جاری تھی اور نا جانے کیوں انگلیاں جانوروں کے ایک چینل پر آ کر رک گئیں۔ جس میں جنگل میں موجود جانوروں کی،کچھ عادات اور رہن سہن کے بارے میں بتایا جارہا تھا←  مزید پڑھیے

تیرا غم میرا غم۔۔۔۔۔

تیرا غم میرا غم حسام دُرانی کل بعد از نماز جمعہ میں نرسری میں موجود تھا اسی اثنا میں کچھ احباب تشریف لے آئے اور انتہائی خوشگوار موڈ میں چائے نوش جان کی جارہی تھی ،ہنسی مذاق چل رہا تھا←  مزید پڑھیے

چُپ

چند روز پہلے کی بات ہے کے میں اپنے ایک دوست کے ساتھ ایک مشترکہ دوست کے دفتر ان سے ملاقات کے لیے گیا۔ اس وقت ان کی اپنی برادری کی میٹنگ چل رہی تھی جس میں اس بات پر←  مزید پڑھیے

میڈیا اور ہمارا معاشرہ

جن قواعد و ضوابط کے تحت ہم زندگی گزارتے ہیں اسے معاشرت اور اسے قائم کرنے کو معاشرہ ، اور اس میں موجود اچھائی کو اجاگر کرنے اور برائی کے سدباب کرنے والے کو میڈیا۔ ان سطور میں الیکٹرانک میڈیا←  مزید پڑھیے

پیار غصہ اور پتنگ بازی

پیار غصہ اور پتنگ بازی حسام درانی ایک تو ہم لوگ نجانے کس حال میں گم رہتے ہیں اور خیالات اتنے متشدد کے روزمرہ زندگی میں ہر چیز انتہا کی حد تک لے جانے پر تیار ہوجاتے ہیں۔ ابھی آج←  مزید پڑھیے

رن مریداں

آج انجمن رن مریداں کے کچھ ارکان اکٹھے ہوے اور احقر کو بھی اس محفل میں شرکت کے قابل سمجھا گیا۔ بہت سارے عنوانات پر گفتگو ہوئی مگر حاصلِ گفتگو یہ بات تھی کہ چنگچی دا کٹ تے بیوی دے←  مزید پڑھیے

ہاسیاں کھیڈیاں

آج صبح بیگم ہم چینل پر ایک ڈرامہ دیکھ رہی تھیں اور میں قریب ہی نیم دراز اخبار پڑھنے اور اپنا فشارِ خون بڑھانے کی کوشش کر رہا تھا کہ اچانک بیگم نے میری مشقِ سخن کو توڑا اور کہا←  مزید پڑھیے

سیاسی تعلیم و تربیت

سیاسی تعلیم و تربیت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جیسے کے ہم جانتے ہیں کے ہر ادارے میں داخلے سے پہلے اس کی بنیادی تعلیم کا ہونا اشد ضروری ہے اس کی مثال اس طرح دی جا سکتی ہے کے اگر بچے کو سکول←  مزید پڑھیے

ہماری وراثت

ہماری وراثت۔: ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پچھلے دنوں ایک ویب سائٹ پر ایک کالم پڑھنے کا اتفاق ہوا جس میں راقم نے اپنے آپ کو جنریشن ایکس (Generation X) کا ایک رکن کہا جو 70 سے 1980 کی دہائی میں پیدا ہوئے، اور←  مزید پڑھیے