حمزہ حنیف مساعد کی تحاریر
حمزہ حنیف مساعد
مکالمے پر یقین رکهنے والا ایک عام سا انسان

تعلیم کی زبوں حالی..

آج دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ جہالت ہے۔‘‘، ’’تعلیم زندگی کیلئے تیاری نہیں بلکہ بذات خود زندگی ہے۔‘‘، ’’ایک انسان اس وقت تک معاشرے کے لیے مفید نہیں بن پاتا جب تک وہ تعلیم یافتہ نہ ہو۔‘‘، ’’پڑھی لکھی←  مزید پڑھیے

کس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں

کس پرچم کے سائے تلے ہم ایک ہیں حمزہ حنیف مساعد اگر کوئی آپ سے یہ پوچھے کہ “پاکستانی”کسے کہتے ہیں تو آپ کا ردِ عمل کیا ہوگا؟ کیا آپ اِس سوال پر حیرت کا اظہار کریں گے ؟ آپ←  مزید پڑھیے

وادیِ مہران

( 6000 years old History of Sindh) سندھ کی تاریخ وادیِ مہران صوفیاء کرام کی سرزمین “سندھ” کی تاریخ چھ ہزار سال پرانی ہے جس میں بہت سے نشیب و فراز آتے ہیں۔ سندھ ہمیشہ سے مختلف جنگجووں کی طرف←  مزید پڑھیے

کتابیں اور مطالعہ

کتابیں اورمُطالعہ حمزہ حنیف مساعد کتاب عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی لکھی ہوئی تحریر کے ہیں۔ اسی سے مکتوب و کتابت ماخوذ ہیں۔ قرآن مجید کو اﷲ کی طرف سے بھیجی ہوئی کتاب قرار دیا گیا اور←  مزید پڑھیے

غربت کا قرض

ہاں تو قرضہ حاصل کرنے کی پہلی درخواست کس کی ہے ؟جناب اللہ بخش کی ہے ۔ٹھیک ہے بلاو۔ہاں بھئی اللہ بخش ، دفتر سے قرضے کی ضرورت کیوں آن پڑی ؟جی وہ بھائی کی شادی کرنا ہے۔تو کچھ تنخواہ←  مزید پڑھیے

وقت اور اُس کی قیمت

وقت ایک گراں مایہ دولت ہے اور یہ دولت تقاضہ کرتی ہے کہ اسے ضائع نہ کیا جائے۔ کیونکہ اگر انسان کی سستی یا بے پروائی سے وقت ہاتھ سے نکل گیا تو یہ واپس نہیں آتا۔ تاریخ شاہد ہے←  مزید پڑھیے

میری دنیا میرے ماں باپ

ربِ کائنات نے جب اس دنیا کو تخلیق کیا تھا تو اس کی خوبصورتی میں اضافے لیے رشتوں کو بنایا تھا۔ اور اس میں شک نہیں کہ والدین اور اولاد کا رشتہ اللہ تبارک و تعالیٰ کے بنائے سب رشتوں←  مزید پڑھیے

نیا سال

نیا سال حمزہ حنیف مساعد نئے سال کا آغاز ہو چکا ہے اور بہت سے ملکوں میں نئے سال کو جوش و خروش سے منایا بھی گیا۔ بہت سے شہروں اور ملکوں میں نئے سال کی آمد سے پہلے ہی←  مزید پڑھیے

قومیں اپنی ثقافت کی محافظ اور امین ہوتی ہیں۔

میں نے اوڑھی ہے تیرے پیار کی اجرک ایسے اب میں سندھ چھوڑ کر کہیں اور نہیں جا سکتا قومیں اپنی ثقافت کی محافظ اور امین ہوتی ہیں۔ جس طرح ہم سندھی بھائیوں کی ثقافت ہے اسی طرح پنجابی، پٹھان،←  مزید پڑھیے

ایک دن کے لیے جو تم غریب ہوجاؤ

غریبی جب بھی آتی ہے بڑا دکھ درد دیتی ہے کبھی خود کو کبھی سب کو کبھی سارے زمانے کو شاعر:ازخود غریب دو وقت کی روٹی کیلئے چند سکے کمانے کی غرض سے دن رات مشغول ہے مشقت و مزدوری←  مزید پڑھیے