حبیب شیخ کی تحاریر

ریشماں اور ریشم بیگم۔۔حبیب شیخ

عارف بند گیٹ کو بےتابی سے دیکھ رہا تھا۔  ’یہ گیٹ کا دروازہ نہیں ہے یہ میری قسمت کا دروازہ ہے  جو ابھی کھل جائے گا۔  اگر ریشماں خود باہر آئی تو میں اسے کھینچ کر درختوں کی اوٹ میں←  مزید پڑھیے

دوسری بیوی۔۔۔حبیب شیخ

شروع شروع میں سونیا کو نعمان بہت بُرا لگتا تھا۔ پھر وہ اس سے اتنا متاثر ہوئی کہ اسی کے بارے میں دن رات سوچنے لگ گئی تھی۔ جب نعمان نے سونیا کو بتایا کہ وہ شادی شدہ ہے اور←  مزید پڑھیے

اومارسکا کی اسٹرابیری۔۔۔۔حبیب شیخ

یوگوسلاویہ میں خانہ جنگی شروع  ہوچکی تھی۔ بہشت نما خوبصورت ہرنچی شہرمیں سرب دوسری نسل کے لوگوں کی مار دھاڑ کر رہے تھے اور ان کو اٹھا اٹھا کر کیمپوں میں لے جا رہے تھے ۔ سلام اور عذرا گھر←  مزید پڑھیے

سڑسٹھ الفاظ کے وزن تلے دبی ہوئی دنیا۔۔۔۔حبیب شیخ

جب یہ 67 الفاظ لکھے گئے تو لکھنے والے کو بھی یقیناً اس کا اندازہ نہیں ہوگا کہ اس مختصر تحریر کا نتیجہ اس کی سوچ کی وسعتوں سے کہیں زیادہ ہو گا۔ اگر ہم دنیا کی سیاست اور معیشت←  مزید پڑھیے

آزاد نگاہیں۔۔۔حبیب شیخ

رشیدہ کو نقاب پہننے سے سخت نفرت تھی لیکن وہ اپنے شوہر عمران کے اصرار پر گھر سے باہر برقعہ اور نقاب کی پابندی کرتی تھی ۔ آج اچانک عمران نے رشیدہ کو بتایا کہ اسے نقاب سے منہ ڈھانپنے←  مزید پڑھیے

سوال بستی۔۔۔۔حبیب شیخ

کیا یہی سوال نامی بستی ہے؟ آ جاؤ آ جاؤ کیا تمہیں بھی نکال دیا ہے؟ ہاں، انہوں نے مجھے شہر بدر کر دیا ہے۔ یہاں کچھ شہر سے نکالے ہوئے باسی رہتے ہیں ۔ لیکن تم تو ابھی بالکل←  مزید پڑھیے

زخم سے محبت۔۔۔۔حبیب شیخ

گھر کا یہ اچھا ماحول دیکھ کر عظیم کبھی کبھی اپنے گھٹنے کو چوم لیتا ۔ اب سرجری میں صرف تین دن باقی تھے ۔ وہ سوچتا رہتا کہ اس کے لیے کیا بہتر تھا، ایک طرف سلمیٰ کی قربت←  مزید پڑھیے

کیا انسانی ذہن کو ارتقاء کی ضرورت ہے؟۔۔۔۔۔۔مبصّر: حبیب شیخ

میں نے اصلاحِ ذات کے بارے میں کچھ کتابیں پڑھی ہیں لیکن میرے نزدیک “A New Earth – Awakening to Your Life’s Purpose” اب تک کی بہترین کتابوں میں سے ایک ہے۔ مصنف Eckhart Tolle ایکھرٹ ٹولے کو دکھوں سے←  مزید پڑھیے

میں اس سال بھی ناکام رہا ۔۔۔۔۔حبیب شیخ

اس سال بھی ہمیشہ کی طرح میرا دھوم دھام سے استقبال کیا گیا ۔ مساجدکودلہنوں کی طرح سجایا گیا۔ گھروں اور دکانوں کو روشنیوں کی زینت سے سنوارا گیا ۔ ہر طرف لوگ ایک دوسرے کو مبارکباد دےرہےتھے ، ایک←  مزید پڑھیے

پنجرہ۔۔۔۔۔حبیب شیخ

1948 میں فلسطینیوں کے جبری انخلا ء کی یاد میں منائے جانے والے دن النكبة (15 مئی) کے نام دو دن سے قلقیلیہ میں کرفیو  نافذ تھا۔ عبدالعزیز نے دوسرے روز شام کو کلثوم اور دونوں بچّوں کے ساتھ کھانا←  مزید پڑھیے

درویشوں کا ڈیرہ۔۔۔مصنف۔ خالد سہیل ،رابعہ الرباء /تبصرہ حبیب شیخ

خط لکھنے کی روایت اگرچہ بہت قدیم ہے لیکن ا س کو اردو ادب میں شامل کرنے کی اہمیت مرزا غالب کے خطوط سے شروع ہوئی ہے۔ میں نے ثانوی اسکول میں غالب کے ادبی خطوط پڑھے تھے۔ اس کے←  مزید پڑھیے