گاڑی والے نے مجھے ایک سٹاپ پہلے ہی اتار دیا تھا ، میں بھی بے دھیانی میں اُتر گیا۔ پھر دیکھا تو منزل ابھی آگے تھی لیکن جانے کیا خیال آیا کہ دوبارہ گاڑی میں بیٹھنے کے بجائے دس پندرہ← مزید پڑھیے
وہ جواں سال خوش شکل نرس تھی۔ ہمارے پاس ہسپتال میں کام کر رہی تھی کہ اس کی شادی کے دن آ گئے۔ شادی سے ایک ہفتہ پہلے وہ چھٹی لے کر اپنے علاقے میں واپس چلی گئی۔ رخصتی سے← مزید پڑھیے
وہ ایک پرائیویٹ بینک تھا، مجھے وہاں نوکری سے متعلقہ اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے جانا پڑا۔ وہاں جاتے ہوئے میرے کولیگز نے بڑی تفصیل سے سمجھایا تھا کہ سختی سے بات کرنا ورنہ بات ہی نہیں سنتے اور اکاؤنٹ کھولنے← مزید پڑھیے
یہ نہیں معلوم کہ پہلا تھپڑ کس نے مارا تھا۔ یہ بھی نہیں معلوم کہ کس کے زہریلے لفظ سب سے پہلے وجود کو چیرتے ہوئے گزرے تھے مگر یہ معلوم ہے کہ اس بچے کے لیے اس سے بڑھ← مزید پڑھیے
اس برس کی آخری شام ہے۔ دنیا اپنی روانی میں بہتی چلی جا رہی ہے۔ اور میں سوچ رہا ہوں کیا اک اور برس اپنے اختتام کو پہنچا ؟ مگر یہ برس ہوتا ہی کیا ہے ؟ ہم انسانوں کے← مزید پڑھیے
ویران سی اس کٹیا میں رات کے پچھلے پہر پھیلے ہوئے اس سناٹے کو تھوڑی تھوڑی دیر بعد اس کی ماں کی کھانسی کی آواز توڑ دیتی تھی اور وه خاموشی سے کٹیا کی ٹوٹی ہوئی چھت سے باہر پھیلے← مزید پڑھیے
اس دن جب دروازہ دھڑدھڑایا گیا تھا تو ایک لمحے کو ہم سب ٹھٹک گئے تھے کیونکہ اس طرح دروازہ پیٹنا معمول کی بات نہیں تھی۔ ابو نے دروازہ کھولا تو ہم سب دروازے پہ ہی نظریں جمائے صحن میں← مزید پڑھیے