ایک بہت اہم مسئلہ جو ہمارے یہاں نظر انداز ہوتا ہے، وہ ہے “چائلڈ ٹراما”۔یہ ٹراما جسمانی ہو، نفسیاتی ہو ، جنسی ہو، روحانی ہو یا کسی بھی شکل میں ہو۔ اس پہ بات کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ کچا← مزید پڑھیے
یہ راولپنڈی میں فیض آباد کا سٹاپ تھا۔ میں میٹرو بس سے اُترا تو میرے ساتھ اترنے والے لوگوں میں ایک چودہ ،پندرہ سال کا لڑکا بھی تھا۔ میں نے اس وقت اس پہ زیادہ غور نہیں کیا۔ سیڑھیوں سے← مزید پڑھیے
وہ آئے اور آ کے بولے کتنی دیر رہ گئی ہے افطاری میں ؟ بتایا کہ ابھی تو ڈھائی گھنٹے باقی ہیں۔ کہنے لگے “اچھا ، میں تو سمجھا تھا بس گھنٹہ رہ گیا ہو گا۔” پھر بولے “یارر گرما← مزید پڑھیے
دیکھو لاعلمی کتنی بڑی نعمت ہے کہ گلی کی نکر پہ دودھ دہی کی دکان پہ بیٹھا بوڑھا بابا جو ہنسنا بھول گیا ہے، وہ جانتا ہی نہیں کہ اس کی مسکراہٹ چھیننے والا کون ہے۔ چھ ماہ پہلے جوان← مزید پڑھیے
آپ ہسپتال میں کچھ وقت گزار لیں تو آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ آپ کو حاصل ہر شئے ہی نعمت ہے۔ آپ کے دل کا دھڑکتے رہنا، سانس کا چلتے رہنا ، کھانا کھا لینا، پانی پی لینا، ہاتھ← مزید پڑھیے
میٹرو سٹیشن سے اُترا تو سامنے سے وہ دس گیارہ سال کا بچہ آ رہا تھا۔ ہاتھ میں چھوٹا سا کھانا بنانے والا برتن اٹھایا ہوا تھا اور اس کے ساتھ چھوٹا سا شاپر لٹک رہا تھا۔ جس میں کچھ← مزید پڑھیے
اچھے دنوں میں واہ واہ کرنے والے بُرے دنوں میں تذلیل کیوں شروع کر دیتے ہیں؟ ہمارے رویے دوسروں کے لیے اتنے کڑوے اور زہریلے کیوں ہیں کہ کسی کی ذرا سی ناکامی پہ ہم اس کو ذلیل کرنے میں← مزید پڑھیے
بیٹے میں جان بستی تھی اس کی، بیٹے کو دیکھ دیکھ کر جیتا تھا۔ حالات خراب ہوئے تو بیٹے کو سختی سے گھر سے نکلنے سے منع کر دیا لیکن گھر بھی محفوظ کہاں تھے۔ پھر بھی بیٹے کو گھر← مزید پڑھیے
جانتے ہیں افسوس ناک رویہ کیا ہے ؟ ایک ویڈیو سوشل میڈیا پہ گردش کر رہی ہے۔ جس میں ایک پولیس آفیسر ہے جو استعمال شدہ بازار سے کچھ خریدنے آیا ہے۔ اور کسی سستے سے چینل کا رپورٹر اس← مزید پڑھیے
چھوٹا سا میز تھا ، گھر میں استعمال ہونے والا عام سا میز۔ اس پہ کپڑا بچھا کر سڑک کے ایک کنارے پہ رکھا ہوا تھا۔ اس میز کے اوپر باربی کیو کے لیے استعمال ہونے والی چھوٹی سی لمبوتری← مزید پڑھیے
مردانہ کمزوری کے نام پہ صدیوں سے دو نمبر حکیم سادہ لوح لوگوں کو بیوقوف بنا رہے ہیں۔ اور اب یہ ذمہ داری شائد صحافی برادران نے سنبھال لی ہے۔ تازہ ترین خبر یہ ہے کہ جاوید چوہدری نے مردانہ← مزید پڑھیے
“سر جی، یہ لوگ خودکشی کیسے کر لیتے ہیں؟” وہ آج تین دن بعد آفس آیا تھا اور اپنے خیالوں میں کھویا مجھ سے پوچھ رہا تھا۔ ” مرنا تو آسان نہیں ہوتا۔ یہ تو بڑا مشکل کام ہے۔ انسان← مزید پڑھیے
گزشتہ رات کی بات ہے، تقریباً گیارہ بجے کا وقت ہو گا۔ میں ایک پُل پہ کھڑا نیچے بہتی ٹریفک کی روانی کو دیکھ رہا تھا۔ بے نام سی اداسی وجود پہ چھائی ہوئی تھی ، زندگی بے مقصد سی← مزید پڑھیے
ہوٹل پہ رش کم تھا ، میں نے کھانا شروع کیا تو ویٹر پاس والے میز پہ آ بیٹھا۔ وہ اٹھائیس تیس سالہ جوان بندہ تھا۔میں نے پوچھا کہاں سے ہو؟ تو بولا “باجوڑ سے” پھر تعلیم کی بات آئی← مزید پڑھیے
شام گزرے دیر ہو چکی تھی جب میں کشمیر ہائی وے پہ گاڑی سے اترا اور بائیں طرف مڑتی سڑک پہ پیدل چلنے لگا۔ ارادہ تھا کہ آگے دوسری سڑک پہ جا کر آنلائن رائیڈ بک کروا لوں گا یا← مزید پڑھیے
عوامی احتجاج میں عموماً آنسو گیس کا استعمال کیا جاتا ہے جیسا کہ آج کل آنسو گیس کا شدید اور جا بہ جا استعمال کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں باہر کھلی فضا کے ساتھ ساتھ گھروں کے اندر رہتے← مزید پڑھیے
ہمارے ہاتھ میں موبائل اور اس موبائل میں لگا ہوا کیمرہ بہت بڑا فتنہ ہے۔ اور ہم سوشل میڈیا کے عادی اس فتنے کا بُری طرح شکار ہیں۔ کسی کی مدد کرنی ہے تو اس کی عزتِ نفس کی پرواہ← مزید پڑھیے
وہ سب نوجوان جو بیکار بیٹھے ہیں اور جنھیں کرنے کو کوئی کام نہیں مل رہا۔ اگر ان کی عزت نفس مجروح نہ ہو تو کام کرنے کا ایک آسان سا مشورہ دیتا ہوں۔ “آپ گھروں سے کوڑا اُٹھانا شروع← مزید پڑھیے
یہاں پاس ہی ایک ورکشاپ ہے، وہاں جنوبی پنجاب میں خانیوال سے تعلق رکھنے والا ایک بالکل سیدھا سادہ سا نوجوان لڑکا کام کرتا ہے۔ آتے جاتے مسکراہٹ کا تبادلہ ہوتا رہتا ہے۔ رمضان شروع ہوا تو مسجد میں بھی← مزید پڑھیے
خواتین کی جسمانی ساخت مردوں سے کچھ مختلف ہوتی ہے۔ ان کو ہر ماہ کچھ مخصوص دنوں میں خدا کی طرف سے نماز روزے کے فرائض سے آزادی میسر ہوتی ہے۔ اس لیے اگر ماہِ رمضان میں گھر میں، بازار← مزید پڑھیے