ڈاکٹر اظہر وحید کی تحاریر

قول و عمل-اقرار سے اقرار تک/ڈاکٹر اظہر وحید

قول، عمل کی بنیاد ہے۔ بنیاد کمزور ہو تو عمارت مخدوش قرار دے دی جاتی ہے۔ بنیاد ٹیڑھی ہو تو عمارت کی تعمیر میں کجی اور کج روی نظر آتی ہے۔ قول نیت سے جنم لیتا ہے۔ دراصل عمل کرنے←  مزید پڑھیے

خیر و شر/ڈاکٹر اظہر وحید

خیر کا منبع و مرکز وہی ذاتِ ذوالجلال ہے جو بلاشرکتِ غیرے کائنات و مافہیا کی خالق بھی ہے، اور بدیع بھی! خالق ہونا حقیقی اور مجازی دونوں معنوں میں ہو سکتا ہے لیکن بدیع ہونا ایک ایسی صفت ہے←  مزید پڑھیے

چراغِ اُمید/ڈاکٹر اظہر وحید

اُمّید ایک چراغ کی مانند ہے اور مایوسی ایک گھٹا ٹوپ اندھیرا ہے۔ اُمّید کا ننھا سا دیا بھی اتنا طاقتور ہوتا ہے کہ مایوسی کے گھپ اندھیروں میں یقین کے خورشید کی خبر دیتا ہے۔ اُمّید عجب چیز ہے۔←  مزید پڑھیے

اکلاپا، تنہائی اور خلوت/ڈاکٹر اظہر وحید

جس طرح کوئی چہرہ کسی چہرے کا متبادل نہیں، اس طرح کوئی لفظ بھی کسی لفظ کا متبادل …… ہو نہیں سکتا! لفظ ظاہر ہے، اس کے معانی باطن میں ہیں۔ اسی طرح انسان کا ظاہر بس ایک کتاب کا←  مزید پڑھیے

”لایستوی اصحاب النّار و اصحاب الجنہ“/ڈاکٹر اظہر وحید

ربِ کائنات نے یہ کائنات اس طرح تخلیق کی ہے کہ یہاں اسباب و نتائج کی دنیا غالب رہتی ہے، طاقت علی الاعلان حکمرانی کرتی ہے، جبکہ عقیدے، عقیدت اور اخلاقیات کی دنیا باطن میں پنہاں مخفی رہتی ہے۔ لطف←  مزید پڑھیے

زوال،زوال،زوال/ڈاکٹر اظہر وحید

مسلم امہ کے زوال کے اسباب ایک ایسا موضوع ہے جس پر برسوں سے نہیں، صدیوں سے لکھا جا رہا ہے۔ ایک نوجوان جب مسلم معاشرے میں شعور کی آنکھ کھولتا ہے تو اسے دائیں بائیں سے یہی سننے کو←  مزید پڑھیے

مقدمہ تاریخ/ڈاکٹر اظہر وحید

یہ کائنات ایک صحیفہِ حسن ہے۔ اس میں ہونے والا ہر واقعہ، ہر فرد، ہر ذی جسم مثل ایک آیت ہے، جسے کتابِ ہستی سے نکالنا ممکن نہیں۔ ہر ذی جسم کا حق ہے کہ اسے اپنے ہی اسم سے←  مزید پڑھیے

تاریخ، مورخ اور عقیدہ/ڈاکٹر اظہر وحید

عجب بات ہے، تاریخ کو عقیدے کی نگاہ سے دیکھا جائے تو مورخین کے نزدیک قابلِ قبول نہیں رہتی اور اگر اسے سرمہ عقیدت کے سرمائے کے بغیر دیکھا جائے تو یہ اہلِ عقیدہ کے ہاں قبول کے قابل نہیں←  مزید پڑھیے

میں منزلِ پروانہ/ڈاکٹر اظہر وحید

معروف و مقبول طربیہ نظم “میں نعرہِ مستانہ” کے آخری تین اشعار ہنوز موضوعِ سخن ہیں۔ درمیان میں کچھ تعطل آ گیا۔ آج اس نظم کو مکمل کرتے ہیں اور سامانِ دل و جان مکرر کرتے ہیں۔ گزشتہ سے پیوستہ←  مزید پڑھیے

اسمِ نبیﷺ ہے لوحِ ثنا پر لکھا ہوا/ڈاکٹر اظہر وحید

خوش نصیب ہے وہ جو اُمّتِ محمدیہ میں پیدا ہوا۔ خوش نصیب ہے وہ جسے کلمہ توحید، لاالٰہ الااللہ محمد رسول اللہ نصیب، ہوا…… اور کمال خوش نصیب ہے وہ ذی روح جسے عشقِ مصطفیؐ عطا ہوا۔ مرشدی حضرت واصف←  مزید پڑھیے

میں سوزِ محبت ہوں/ڈاکٹر اظہر وحید

سلسلہ کلام وہیں سے شروع کرتے ہیں جہاں سے عارضی طور پر منقطع ہوا تھا۔ سلسلہ کبھی منقطع نہیں ہوتا۔ شاہد و مشہود کا سلسلہ ہو، یا عاشق و معشوق کا، اصل میں سلسلہ بندے اور رب کا ہے۔۔ یہ←  مزید پڑھیے

طائرِ لاہوتی اور جوہرِ ملکوتی/ڈاکٹر اظہر وحید

اقبالؒ کا طائرِ خیال جب مائل بہ سیرِ لاہوت ہوا تو اس نے خود کو جبریل تو نہیں کہا، مگر بالِ جبریل ضرور کہا ہے۔ چنانچہ ”بالِ جبریل“ میں کہتے ہیں: تیرا جوہر ہے نُوری، پاک ہے تُو فروغِ دیدہِ←  مزید پڑھیے

نعرہء مستانہ/ڈاکٹر اظہر وحید

القادر یوینوسٹی کے اسلامک اسٹیڈیز کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ پروفیسر ڈاکٹر ظہور اللہ ازہری صاحب ایک صاحبِ علم شخصیت ہیں۔ تصوف، الٰہیات اور سیرت النبیؐ کے حوالے سے آپ کی خدمات گراں قدر ہیں۔ گزشتہ نومبر میں القادر یونورسٹی میں←  مزید پڑھیے

نُورِ پاکستان- دو لخت؟/ڈاکٹر اظہر وحید

گذشتہ کالم میں ہم نے 1984 میں گورنمنٹ ایم اے او کالج میں منعقد دانشوروں کے مذاکرے میں حضرت واصف علی واصفؒ کے ایک جملے ”پاکستان نور ہے، نور کو زوال نہیں“ کے سیاق و سباق پر سیر حاصل تبصرہ←  مزید پڑھیے

پاکستان نور ہے/ڈاکٹر اظہر وحید

آج کل ملک کے دگردوں حالات دیکھ کر سوشل میڈیا پر حضرت واصف علی واصفؒ کا ایک جملہ بہت جگہ زیرِ بحث ہے: پاکستان نور ہے ، نور کو زوال نہیں” جملے پر بحث، تبصرہ یا تنقید کرنے سے پہلے←  مزید پڑھیے

سازِ انا البحر/ڈاکٹراظہر وحید

غالب علیہ الرحمۃ کہتے ہیں، ہر قطرے کے دل میں اناالبحر کا ساز مائل بہ ترنگ ہے۔ ہمیں یقین ہے۔ غالبؔ کو اک گونہ مشاہدہِ وجود الوجود میسر ہو گا۔ یہ ساز ”جس تن لاگے سو تن جانے“ کے مصداق←  مزید پڑھیے

ہم سے ناقدر شناس/ڈاکٹر اظہر وحید

یا اللہ!…… یا رب العالمین!…… یا رب الارباب!…… یا مالک المک!…… یا قادر و قیوم!…… یا حیّ لایموت!! تُو نے اپنے قرآن میں کہا…… اور سچ کہا، تُو سچ ہی کہتا ہے…… یقیناً تیری اس بات کے مخاطب ہم ہی←  مزید پڑھیے

مزاج، مفاد اور اخلاص/ڈاکٹر اظہر وحید

عجب بات ہے، انسان زمین اور آسمان کے حصار توڑ کر نکلتا چاہتا ہے لیکن کسی سلطان کی ہمراہی قبول کرنا پسند نہیں کرتا۔ در آن حالے کہ سلطان ہی کے پاس وہ قوت ہے جو اقطار ااسماوات والارض سے←  مزید پڑھیے

ظاہر پرست، مظاہر پرست اور حق پرست/ڈاکٹر اظہر وحید

دنیا ظاہر ہے، دین باطن  ! ظاہر کبھی طاہر نہیں ہوتا۔ ظاہر پرست خواہ دین کے نعرے میں پناہ لے، درحقیت وہ دنیا پرست ہوتا ہے۔ ظاہر پرست دین کی ظاہری پرت کو کافی و شافی سمجھتا ہے۔ اسے باطن←  مزید پڑھیے

تکریمِ آدمؑ و بنی آدم/ڈاکٹر اظہر وحید

جب سے دنیائے رنگ و بو میں آدم کا نزول ہوا ہے، دو فکری قبیلے شناخت ہوئے ہیں۔ ایک قبیلہ قابیل کی فکر کا ہم نوا ہے، دوسرا ہابیل کی فکری نوع سے تعلق رکھتا ہے۔ بلا تخصیص مذہب و←  مزید پڑھیے