ڈاکٹر کاشف رضا کی تحاریر
ڈاکٹر کاشف رضا
کاشف رضا نشتر میڈیکل یونیورسٹی سے ابھرتے ہوئے نوجوان لکھاری ہیں۔ وہ اپنی شستہ زبان،عام فہم موضوعات اور انوکھے جملوں سے تحریر میں بے پایاں اثر رکھتے ہیں۔ان کی تحریریں خصوصاً نئی نسل میں تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں۔

گوگی گارڈن۔ایک پریم کتھا(17)۔۔ڈاکٹر کاشف رضا

کافروں کا نور بھرا تہوار “ویلنٹائنز ڈے” آن پہنچا تھا۔ حنان کی رگ پھڑکنا شروع ہو چکی تھی۔ عثمان بھائی اچھی خاصی سرمایہ کاری کر چکے تھے۔ وہ منجھے ہوئے سرمایہ کار تھے۔۔۔ ناپ تول اور بھاؤ کے ماہر۔ حنان←  مزید پڑھیے

گوگی گارڈن۔ایک پریم کتھا(16)۔۔ڈاکٹر کاشف رضا

سال کا پہلا نور بھرا ایونٹ آن پہنچا تھا۔ جب سے رزلٹ آیا تھا، طیبہ کے مزاج بدل چکے تھے۔ حنان نے ایک نمبر زیادہ لے کر محبت کی کشتی میں پہلا سوراخ کر دیا تھا۔ حنان نے کافی بار←  مزید پڑھیے

گوگی گارڈن۔ایک پریم کتھا(15)۔۔۔ڈاکٹر کاشف رضا

“آج، ابھی، چند گھنٹوں میں”حنان مراقبے کی حالت سے باہر چکا تھا۔ “اور حنان میری Distinction؟؟” طیبہ بے دھڑک بولی۔ ڈسٹنکشن کا لفظ سنتے ہی حنان نے سر اٹھا کے غور سے طیبہ کو دیکھا جیسے کہہ رہا ہو ‘یہ←  مزید پڑھیے

گوگی گارڈن۔ایک پریم کتھا(14)

حنان اور طیبہ کا ساتواں چکر مکمل ہونے والا تھا۔ ہر طرف پُرنور دھند چھائی ہوئی تھی۔ دودھ میں دُھلی دھند اور سفید فوارے کے گرد ہاتھ تھامے چکر لگاتے ہوئے دو فرشتہ صف انسان! ایسا منظر شاید ہی کبھی←  مزید پڑھیے

گوگی گارڈن۔ایک پریم کتھا(13)۔۔۔ڈاکٹر کاشف رضا

طیبہ کا آخری Viva ہوئے بیس دن گزر چکے تھے۔ فورتھ ائیر کی کلاسز بھی شروع ہو چکی تھیں۔ مگر ابھی تک رزلٹ نہیں آیا تھا۔ صبح نو بجے سے دل دھک دھک کرنا شروع کرتا اور رات ایک بجے←  مزید پڑھیے

گوگی گارڈن۔ایک پریم کتھا(12)۔۔۔ڈاکٹر کاشف رضا

عثمان بھائی آج بہت اداس تھے۔ رات کا  ایک بج رہا  تھا ۔ کمرے کی لائٹس آف تھیں۔ نیند کا دور دور تک نام و نشاں نہ تھا۔ عثمان بھائی سوچوں میں گم فیس بک پر مٹر گشت کیے جا←  مزید پڑھیے

گوگی گارڈن۔ایک پریم کتھا(11)۔۔۔۔۔ڈاکٹر کاشف رضا

آس پاس کے اسٹوڈنٹس نے نگران کی طرف دیکھا، پھر پیپر دیکھا، پھر حنان کی طرف دیکھا۔ پورا ہال MCQ پیپر پہ حلف اٹھا کے اس بات کی گواہی دےسکتا تھا کہ حنان کو لوز موشنز لگے ہوئے تھے !،نگران←  مزید پڑھیے

گوگی گارڈن۔ایک پریم کتھا(10)۔۔۔۔۔ڈاکٹر کاشف رضا

اس نے فورا نظریں جھکائیں، کچھ پڑھا اور پھر آنکھیں کھول دیں مگر حنان اس کے آگے یا پیچھے نہیں بیٹھا تھا۔ وہ اس کا Pp یعنی Professional Exams Partner نہیں تھا۔ اسے پیرنی پر غصہ آیا۔ اس نےسوچا آج←  مزید پڑھیے

گوگی گارڈن۔ایک پریم کتھا(9)۔۔۔۔۔ڈاکٹر کاشف رضا

طیبہ کل رات تین بجے تک جاگتی رہی تھی۔ اس کا ارادہ تھا کہ وہ سوئے گی ہی نہیں اور صبح فریش ہو کے تین، چار کپ چائے چڑھا کے ایگزامینش ہال پہ  چڑھائی کر دے گی۔ مگر جلد ہی←  مزید پڑھیے

گوگی گارڈن۔ایک پریم کتھا(8)۔۔۔۔۔ڈاکٹر کاشف رضا

آج منگل کا دن تھا۔ فارما کے پیپر میں نو دن رہتے تھے۔ طیبہ سے سلیبس کور ہونے میں ہی نہیں آرہا تھا۔ آج وہ بہت دکھی دکھی لگ رہی تھی۔ اس کے بال بکھرے ہوئے تھے۔ پری چہرہ گڑیا←  مزید پڑھیے

گوگی گارڈن۔ایک پریم کتھا(5)۔۔۔ڈاکٹر کاشف رضا

2 بجنے والے تھے۔   دو دن بعد وارڈ ٹیسٹ تھا۔ سر عثمان  سب کو باری باری بلا کر اپنی زیرِنگرانی اور زیرِسایہ Methods کی مشق کرا رہے تھے۔ طیبہ کلاس روم کے آخری کرسی پر بیٹھی تھی جس کے←  مزید پڑھیے

گوگی گارڈن۔ایک پریم کتھا(4)۔۔۔۔ڈاکٹر کاشف رضا

اسٹوڈنٹس ویک کا تیسرا دن تھا۔ طیبہ پچھلے سال اسٹوڈنٹ ویک پر  نہیں آئی تھی۔ اس بار وہ اپنے حنان کی خاطر آئی تھی۔ وہ اپنی دوست انعم کے ساتھ پیچھے والی نشستوں پر بیٹھ کر حنان کے آنے کا←  مزید پڑھیے

گوگی گارڈن۔ایک پریم کتھا(3)۔۔۔۔ڈاکٹر کاشف رضا

اسے Dissection Hall) DH )سے نفرت تھی۔ بڑے نازوں سے پلی تھی وہ۔ اسے فارمالین سے چکر آتے تھے۔ اسٹول پر بیٹھے بیٹھے وہ ہمیشہ تھک جاتی تھی۔ طیبہ ایسی ہی تھی۔ BD   Chaurasia   پڑھتے ہوئے اس کی سانس اکھڑتی←  مزید پڑھیے

گوگی گارڈن۔ایک پریم کتھا(2)۔۔۔۔۔۔ڈاکٹر کاشف رضا

اتوار کی شام تھی۔ کل کی بارش کی وجہ سے آج موسم سہانا لگ رہا تھا۔ اس کے گھر کے لان میں پرندے چہک رہے تھے۔ ایسے محسوس ہو رہا تھا جیسے وہ سب حمدوثنا کر رہے ہوں۔ وہ انہیں←  مزید پڑھیے

گوگی گارڈن۔ایک پریم کتھا(1)۔۔۔۔۔ڈاکٹر کاشف رضا

آج جمعے کا مبارک دن تھا۔ کل سے عیدِ قربان کی چھٹیاں ہوجانی تھیں۔ طیبہ آج بہت پریشان تھی۔ اس کا دل یہ سوچ سوچ کر بیٹھا جا رہا تھا کہ کل کے بعد اگلے پانچ دن وہ حنان کو←  مزید پڑھیے

نقاب اتر رہا ہے۔۔۔ڈاکٹر کاشف رضا

یہ لاش دراصل فرشتہ کی نہیں تھی ، یہ اس تعفن زدہ معاشرے کی لاش تھی جو اندرونی طور پر بے حس اور کھوکھلا ہو چکا ہے۔ کتابی طور پر ہمارا معاشرہ سنہری اقدار اور روایات میں لپٹا ہوا دکھائی←  مزید پڑھیے