بنت مہر کی تحاریر
بنت مہر
کرانا ہے قلم ہاتھوں کو، رودادِ جنوں لکھ کر تو اس دور ستم پرور میں میرا ہم قلم ہو جا

بکھرے ہوئے تارے / بنتِ مہر

جب کسی گونگے بہرے اور اندھے کے سامنے اس کے عزیزوں پر ظلم و ستم کیا جائے تو وہ اس ظلم و ستم سے انجان رہتا ہے اس لیے اسے فرق نہیں پڑتا اور وہ اپنی مستی میں رہتا ہے،←  مزید پڑھیے

راستہ تکتی ہے پھر مسجد اقصیٰ  تیرا۔۔بنت مہر

فوک برناڈاٹ زمانہ طالب علمی میں اسکاؤٹس کاگروپ لیڈر تھا، اپنے شوق اور لگن کے سبب ترقی کرتے کرتے سویڈن میں ”صلیب احمر”(ریڈ کراس) کا سربراہ بن گیا،جنگ عظیم دوم میں اس نے یہودیت کے لیے ناقابل فراموش خدمات سر←  مزید پڑھیے