آصف محمود کی تحاریر
آصف محمود
حق کی تلاش میں سرگرداں صحافی

کشمیر۔۔۔۔کیا پاکستان نے جارحیت کی تھی؟

اب آئیے اس الزام کی طرف کہ یہ پاکستان تھا جس نے ’ سٹینڈ سٹل‘ معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیر میں پہلے مسلح قبائل بھیجے اور پھر فوج اتار دی اور اس کانتیجہ یہ نکلا کہ مہاراجہ نے←  مزید پڑھیے

کشمیر ۔۔۔۔ عربی ادب میں؟/آصف محمود

اردو ادب میں فلسطین کا توبہت ذکر ہے سوال یہ ہے کیا عربی ادب میں کشمیر پر لکھی گئی دو سطریں بھی تلاش کی جا سکتی ہیں؟ انتظار حسین کا افسانہ ’ کانا دجال‘ میں نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی←  مزید پڑھیے

حکومت نے کشمیر کا سودا کر دیا؟۔۔۔۔آصف محمود

تو کیا حکومت نے کشمیر کا سودا کر لیا؟کچھ ساکنان ِ کوچہِ دلدار اپنے روایتی اہتمام کے ساتھ اس کا جواب اثبات میں دے رہے ہیں اور کچھ اپنی دائمی سادہ لوحی میں اس پروپیگنڈے سے متاثر ہو رہے ہیں۔←  مزید پڑھیے

پارلیمان کا شعور اجتماعی کہاں ہے؟۔۔۔۔آصف محمود

قوموں پر بحران آتے رہتے ہیں ، ان میں وہی رشتہ ہے جو تیر اور مشکیزے میں ہوتا ہے۔ قیادت کے منصب پر فائز لوگ اگر بالغ نظر اور صاحب بصیرت ہوں تو قوم بحران سے سرخرو ہو کر نکل←  مزید پڑھیے

سینٹ!چھاج بولے،سو بولے،چھلنی کیوں بولے؟۔۔۔آصف محمود

سینٹ میں جو کچھ ہوا ، مجھے شاہد خان اورکزئی یاد آ گئے۔ یہ بڑی دلچسپ کہانی ہے۔ شاہد اورکزئی صاحب کو لوگ ان کی پیٹیشنز کی وجہ سے جانتے ہیں لیکن ان کی ایک اور وجہ تعارف بھی ہے←  مزید پڑھیے

کیا حج انتظامات ناقص ہیں؟۔۔۔آصف محمود

کیا واقعی حج انتظامات انتہائی ناقص ہیں اور حجاج کرام حکومت اور وزیر اعظم کو بد دعائیں دے رہے ہیں ؟ ایک ٹویٹ آیا ہے لیکن جن کی بیرون ملک تو کیا ، پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہ ہو←  مزید پڑھیے

آزادی رائے ، سیاست ، صحافت اور سماج۔۔۔۔آصف محمود

ہمارے ہاں آزادی اظہار رائے کی بات تو بہت کی جاتی ہے لیکن کیا ہمیں کچھ معلوم ہے آزادی اظہار رائے کی حدود کیا ہیں؟ آزادی اظہار رائے کی ضمانت آئین کے آرٹیکل 19میں دی گئی ہے لیکن اسی آرٹیکل←  مزید پڑھیے

ماں اور بہن کی گالی ۔۔ایک سماجی مطالعہ۔۔۔۔۔آصف محمود

ہمارے معاشرے میں اکثر ماں اور بہن کی گالی دی جاتی ہے۔ کیا کبھی آپ نے سوچا کہ منہ سے غلاظت نکالنی ہی ہے تو اس کا نشانہ ماں اور بہن ہی کیوں ، باپ اور بھائی کی گالی کیوں←  مزید پڑھیے

عمران خان کی کامیابی کیوں ضروری ہے؟۔۔۔۔آصف محمود

عمران ایک تجربہ ہے ، اسے کامیاب ہونا چاہیے۔ سوال یہ ہے خود عمران خان کو اس کا کس حد تک احساس ہے؟ عمران خان محض ایک حکمران نہیں کہ ناکام ہو گیا تو اس کی جگہ کوئی اور لے←  مزید پڑھیے

سوشل میڈیا کے دانشور۔۔۔۔آصف محمود

سوشل میڈیا کے دانشور، یہ وہ اصطلاح ہے جو خود سوشل میڈیا پر بطور طعنہ استعمال کی جاتی ہے۔ میں نے ایسے لوگوں کو بھی دوسروں کے لیے یہ اصطلاح بطور حقارت استعمال کرتے دیکھا ہے جن کی اپنی شناخت←  مزید پڑھیے

سیاحت کو سنجیدگی سے لیجیے۔۔۔۔آصف محمود

ناران پہنچے تو دن ڈھل چکا تھا۔ پہلی نظر ہی اداس کر گئی۔ یہ وہ ناران نہ تھا برسوں پہلے جسے آخری بار دیکھا تھا۔ناران تو ایک گوشہ عافیت تھا، شام ڈھلے پی ٹی ڈی سی سے نکلتے تو چھوٹا←  مزید پڑھیے

پاکستان میں افغانستان مخالف جذبات کیوں نہیں؟۔۔۔آصف محمود

پاکستان کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا گیا ہے۔ ایک ہی زمین پر غزل کہی جا رہی ہے : کیا معاملہ ہے افغانستان کے شہری ہم سے خفا ہیں؟ اس سوال کے جواب میں کچھ وہ ہیں جو اپنے خبثِ←  مزید پڑھیے

ہسپتالوں کا فضلہ کہاں جاتا ہے؟۔۔۔۔آصف محمود

کیا کبھی ہم نے سوچا ہسپتالوں کے باہر جو منوں کے حساب سے فضلہ پڑا ہوتا ہے یہ کہاں جاتا ہے؟ اہل سیاست کو اپنے حساب سودو زیاںسے فرصت نہیں اور اہل فکر نے بھی گویا طے کر لیا ہے←  مزید پڑھیے

اوربابر اعوان بری ہو گئے۔۔۔۔۔آصف محمود

بابر اعوان بری ہو گئے۔ غرورِ عشق کے جس بانکپن کے ساتھ منصب سے مستعفی ہو کر وہ کٹہرے میں آن کھڑے ہوئے تھے ، نکلے تو وہ بانکپن سلامت تھا۔ مقدمہ ایسا نہ تھا کہ دفاع نہ کیا جا←  مزید پڑھیے

ایک ایم این اے اس قوم کو کتنے میں پڑتا ہے؟۔۔۔۔آصف محمود

قومی اسمبلی میں بیٹھے یہ اکابرین، نہ بکنے والے والے ، نہ جھکنے والے ، کردار کے غازی ، بے داغ ماضی ، آپ کے قیمتی ووٹ کے جائز حقدار، کیا آپ کو کچھ خبر ہے ان یہ عظیم فرزندانِ←  مزید پڑھیے

اخوان۔۔۔۔۔۔ آصف محمود

اس میں کیا کلام ہے کہ اخوان عزیمت کا استعارہ بن چکے۔ جس دھج سے کوئی مقتل کو گیا وہ شان سلامت رہتی ہے۔ گریہ عاشق مگر یہ ہے کہ دلوں کو صحرا کھینچتا ہے، کاش عزیمت کے ساتھ کچھ←  مزید پڑھیے

محمد مرسی۔۔۔۔آصف محمود

وہ مالک بن انسؒ تھے ، یہ محمد مرسی ہیں۔ بیچ میں صدیوں کی مسافت حائل ہے اور حفظ مراتب کا سمندر بھی کہ کہاں مالک بن انس کہاں محمد مرسی؟ بسملِ ناز کا بانکپن مگر وہی ہے۔مسافت بھی ویسی←  مزید پڑھیے

مطالعہ پاکستان۔۔۔آصف محمود

برطانیہ میں 8 جون کو سرکاری سطح پر غیر معمولی اہتمام کے ساتھ ملکہ کی سالگرہ منائی گئی، لیکن ملکہ کا یوم پیدائش تو 21 اپریل ہے۔ پھر ان کی سالگرہ کی پر تکلف سرکاری تقریب 8 جون کو کیوں؟’’←  مزید پڑھیے

بچے کیسے مرے؟۔۔۔۔آصف محمود

ایک تو ہمارے وہ پردہ نشیں وسیم اکرم پلس جو چلمن سے لگے بیٹھے ہیں اور ایک ان کے ہونہار ترجمان ، میرِ سخن ،جو خلق خدا سے لپٹی زمینی حقیقتوں سے بہت دور ٹوئٹر پر بیٹھ کر آبلوں پر←  مزید پڑھیے

رویت ہلال اور وزیر محترم

رویت ہلال ایک سنجیدہ عمل ہے اسے فواد چودھری صاحب پر نہیں چھوڑا جا سکتا ۔ اصلاح احوال درکار ہے مگر اس کے لیے لازم ہے حکومت کی صف میں کوئی معاملہ فہم ، متحمل مزاج اور معقول آدمی ہو←  مزید پڑھیے