آصف محمود کی تحاریر
آصف محمود
حق کی تلاش میں سرگرداں صحافی

پاکستان تحفظ موومنٹ

پی ٹی ایم پر بات کریں تو کچھ قابل احترام پشتون دوست شکوہ کرتے ہیں: آپ پنجاب کے رہنے والے ہیں آپ نے فاٹا میں دیکھا کیا ہے؟ آپ کو کیا معلوم ہم پر کیا بیتی؟ان دوستوں سے پورے احترام←  مزید پڑھیے

وہ بے حسی ہے مسلسل شکستِ دل سے منیر

ایک شاہی خاندان کے ولی عہد نے دستر خوان بچھایا ، دوسرے شاہی خاندان کی ولی عہد تشریف لے آئیں۔دائیں بائیں خدام ادب قطار اندر قطار ہاتھ باندھے حاضرتھے۔روایت ہے کہ یہ دعوت افطار تھی۔شہزادہ اور شہزادی اپنی سلطنتوں کو←  مزید پڑھیے

کیا عمران کو کسی دشمن کی ضرورت ہے؟

مسند ارشاد انہیں میراث میں نہیں ایک اتفاق میں آئی ہے۔صاحب کہ دیدہ ور تھے ، اس کا حق ادا کر دیا۔ روزمنادی دیتے ہیں : ہے کوئی ہم سا؟ روز صداآتی ہے صاحب آپ سا کوئی کہاں؟ نرگس ہزاروں←  مزید پڑھیے

زکوٰۃ فنڈ کہاں جاتا ہے؟

یکم رمضان کو بنک بند تھے۔ پورے اہتمام کے ساتھ خلق خدا کے اکائونٹس سے زکوٰۃ کاٹی گئی تا کہ نیکی کے اس کام میں کوئی کمی نہ رہ جائے۔اب جب کہ نیکی کا یہ کام پایہ تکمیل کو پہنچ←  مزید پڑھیے

بلاول بھٹو جواب دیں…آصف محمود

میں آپ سے یہ کہوں کہ سندھ حکومت نے اپنے ہیلتھ بجٹ کا 70 فیصد سرکاری ہسپتالوں اور اداروں کے بجائے این جی اوز اور پبلک لمیٹڈ کمپنی میں بانٹ دیا تو کیا آپ میری بات کا یقین کریں گے؟←  مزید پڑھیے

پرائیویٹ ہسپتال۔۔۔۔کیا مریضوں کے بھی کچھ حقوق ہوتے ہیں؟

میں اپنی فیملی کے ساتھ نجی میڈیکل سنٹرمیں کھڑا تھا اور رات کے نو بج چکے تھے۔یہ کسی سرکاری ہسپتال کی کہانی نہیں ، یہ اسلام آباد کے پوش سیکٹر کے ایک ہسپتال کی کہانی ہے۔ یہ میں اس لیے←  مزید پڑھیے

کیا اب بھی عمران سے کوئی امید باقی ہے؟۔۔۔آصف محمود

کیا اب بھی عمران سے کوئی امید باقی ہے؟ آصف محمود محفل احباب میں کل رات طنز سے بھرے لیجے میں ایک سوال اچھالا گیا ، پھر قہقہے پھوٹ پڑے ۔ سوال تھا : کیا اب بھی آپ کو عمران←  مزید پڑھیے

کتنے ماتم ، کتنے کالم؟

ہزارگنجی سے لے کر کوسٹل ہائی وے تک دشمن یکسو ئی سے حملہ آور ہے، سوال یہ ہے ہمارا انتشارِ فکر کب ختم ہو گا؟ طریقہ واردات کو سمجھیے۔ پہلے دشمن اپنے مسلح کارندوں کے ذریعے حملہ کرتا ہے ،←  مزید پڑھیے

عمران ،ہم اور تم۔۔۔آصف محمود

ہم جیسے طالب علم تو عمران خان پر تنقید کریں تو بات سمجھ میں آتی ہے کیونکہ ہمیں اصلاح احوال کی امید تھی اور یہ امید بر آتی دکھا ئی نہیں دے رہی لیکن شریف اور زرداری خاندان کے دستر←  مزید پڑھیے

ایسے کیسے چلے گا؟

حکومت بنانے کے لیے اگر کمپرومائز کیے جا سکتے ہیں تو حکومت چلانے کے لیے کیوں نہیں کیے جا سکتے؟ حکومت بنانے کے لیے تو ہم سب نے دیکھا کہ اصولوں پر کمپرومائز کیا گیا، حکومت چلانے کے لیے تو←  مزید پڑھیے

اگر عمران ناکام ہو گئے؟

ضد اور خوش گمانی کا معاملہ الگ ہے ورنہ دیوار پہ لکھا نظر آ رہا ہے کہ کارِ حکومت احباب کے بس کی بات نہیں۔ ہاں ، کوہ ہمالیہ سونا بن جائے اور سمندر کا پانی پٹرول میں تبدیل ہو←  مزید پڑھیے

اسلامی نظریاتی کونسل ۔۔۔ رُخسار، تہہ نقاب جگمگ جگمگ/ آصف محمود

نیب آرڈی ننس میں کچھ چیزیں بلاشبہ ایسی ہیں جن کا دفاع ممکن نہیں لیکن نیب کے حوالے سے جو موقف اسلامی نظریاتی کونسل نے جاری فرمایا ہے اس کا دفاع بھی کوئی آسان کام نہیں ۔ اسلامی نظریاتی کونسل←  مزید پڑھیے

شکر ہے،شکر ہے۔۔۔آصف محمود

وہ مغلیہ دور حکومت تھا جسے ہم نصابوں میں پڑھتے آئے تھے ، یہ شغلیہ دور حکومت ہے جسے ہم حیرت اور صدمے سے پھٹی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔تو کیا یہ واقعتا ایک سونامی ہے جس نے ہنستے بستے←  مزید پڑھیے

پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسو سی ایشن کا احتجاج ۔۔۔ حکومت کہاں ہے؟ آصف محمود

پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچرر ایسوسی ایشن کے اساتذہ لاہور میں سڑک پر بیٹھے ہیں لیکن بیوروکریسی کو حیا آ رہی ہے نہ پنجاب حکومت کو کچھ احساس ہے ۔ نئے پاکستان میں شاید اب صرف ثانیہ نشتر کا ’احساس‘ ہے۔←  مزید پڑھیے

مجاوروں کا پاکستان۔۔آصف محمود

معاشرے کی تماش بین نفسیات سے خوف آنے لگا ہے ۔کوئی ہے جو اس سماج کا نفسیاتی مطالعہ کر سکے؟ نواز شریف صاحب کے خلاف مقدمہ قائم ہوا ، سزا ہو گئی ، سزا معطل بھی ہو گئی ، پیرول←  مزید پڑھیے

ہندو لڑکیوں کی شادی،حقائق کیا ہیں؟۔۔۔آصف محمود

سندھ میں ہندو لڑکیوں کے قبول اسلام کی حقیقت کیا ہے ،کیا یہ سب کچھ جبر کے تحت ہو رہا ہے؟ ہمارے سماج کا ایک بڑا المیہ پولرائزیشن ہے۔ جب بھی کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے ہم اپنی اپنی عصبیتوں←  مزید پڑھیے

پیغام پاکستان ۔۔۔ چند سوالات ۔۔۔۔۔آصف محمود

بہاولپور میں ایک استاد کا قتل خبر دے رہا ہے کہ معاشرے میں انتشار فکر کتنا شدید ہو چکا ہے۔ اس سانحے کے صدمے سے کچھ سنبھلا تو یاد آیا ایک نیشنل ایکشن پلان ہوتا تھا اور ایک پیغام پاکستان←  مزید پڑھیے

فکری جمود اور دانشوران خود معاملہ۔۔۔ آصف محمود

مسلم سماج انتشار فکر کا شکار ہے، اسے فکری یکسوئی کی ضرورت ہے ۔ سوال اب یہ ہے کہ جو حضرات علم و فکر کی مسند پر براجمان ہیں کیا ان میں اتنی استعداد اور صلاحیت موجود ہے کہ وہ←  مزید پڑھیے

تصادمِ تہذیب یا الہامی مذاہب میں مکا لمہ۔۔۔آصف محمود

دنیا تصادمِ تہذیب کی طرف بڑھ رہی ہے یا الہامی مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان با مقصد مکا لمے کی راہ ہموار ہو رہی ہے؟ اس میں کیا کلام ہے کہ سانحہ نیوزی لینڈ غیر معمولی حد تک تکلیف←  مزید پڑھیے

پِچھاں پرت مہاراں ماہی۔۔۔۔آصف محمود

طالب حسین درد انتقال کر گئے ۔ جب سے ہوش سنبھالا ، میں نے انہیں کبھی نہیں سنا ، کبھی سن ہی نہیں سکا ۔لڑکپن اور اٹھتی جوانیوں میں ان کے گانے میرے لیے تفنن طبع کے عنوان کے سوا←  مزید پڑھیے