پنجاب آکر معلوم ہوا کہ یہاں مِزاح کو جگت بازی کہتے ہیں لیکن جیسے مزاح اور مذاق میں فرق ہے اسی طرح مزاح اور جگت بازی میں بھی زمین و آسمان کا فرق ہے۔ مذاق تو تفننِ طبع کے لئے← مزید پڑھیے
عنوان پڑھ کر آپ فوراً بولیں گے کہ اس کا مطلب ہے “عام یا سادہ”۔ لیکن ذرا پھر سوچیے شاید کوئی اور معنی بھی نکل آئے۔ نارمل کا لفظ ایک شادی شدہ عورت کے لئے کسی معجزے سے کم نہیں۔← مزید پڑھیے
پاکستان کے وسط میں دریائے چناب کے کنارے، پہاڑوں میں اور سبز و شاداب درختوں سے گھرا چناب نگر ایک ایسا شہر جس کے قیام پر آج 20 ستمبر 2021ء کو 72 سال گزر گئے۔ یہ شہر ربوہ تو 72 ← مزید پڑھیے
ہمارے عربی کے استاد محترم لفظ مَجَال کے بنیادی معنی بتاتے ہوئے یہ مثال دیتے تھے کہ اگر گھوڑے کو ایک سر سبز میدان میں ایک کِلِّی سے باندھا جائے تو کچھ دن بعد گھوڑا اس کلی کے اردگرد کی← مزید پڑھیے
اٹھارہ بیس سال قبل کی بات ہے، کراچی میں ہمارے گھر سے تین چار گلیوں کے فاصلے پر جب فاطمہ جناح ڈینٹل کالج کورنگی کریک کی بلڈنگ بن رہی تھی تو اس وقت عمارتی سامان کی حفاظت کے لئے ایک← مزید پڑھیے
کارل مارکس کا مشہور قول ہے: ‘تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے ، اول المیہ کے طور پر ، دوسرا طنز کے طور پر۔’ کابل دنیا کا وہ معروف شہر جو زبان زد عام ہے۔ لیکن ٹھہریے یہ دبئی، پیرس،← مزید پڑھیے
ہماری گلی میں دو جڑواں رہتے تھے۔ دونوں ہم شکل تھے لیکن بڑے بھائی کی نشانی دبلا اور کان کٹا ہونا تھی۔ بڑے بھائی کا دعویٰ تھا کہ وہ 5 منٹ پہلے پیدا ہوا اس لئے بڑا ہے جبکہ 5← مزید پڑھیے
“ہمیں چاہیے کم از کم آج کے دن مزدوروں کو بخش دیں ،لیکن ہم لوگوں میں احساس نام کی کوئی شے نہیں۔ آج تو لوگ اپنے گھر کے کام خود اپنے ہاتھ سے کام کریں۔” وزیر صاحب یکم مئی کی← مزید پڑھیے
بچپن سے ہم نے محرم کو ایک غیر محفوظ مہینہ کی طرح سنا اور دیکھا۔محرم شروع ہوتے ہی گھر سے سکول اور سکول سے سیدھے گھر واپس آنے کی سخت ہدایت ہوتی۔ رستے میں محلے کی واحد پارک میں موجود← مزید پڑھیے
اس نےتسلی سے دودھ میں پانی ملایا۔ شہر جاکر دودھ بیچا۔ گھر آکراسے شدید بھوک لگی لیکن کچھ سر درد بھی تھا۔ بیوی سے کہا پہلے اچھی سی دودھ پتی بنا دو۔کیونکہ اسے پانی والی چائے پسند نہیں تھی۔← مزید پڑھیے
“ہم کیا ایسا اقدام کریں کہ نوجوان نسل اس غلیظ عادت سے پاک ہو جائے۔” سر! لوگوں کو آگاہی دینی ضروری ہے۔ “چلیں ایک بیانیہ تیار کریں جس میں پُرزور مذمت ہو کہ لوگ ڈر جائیں۔” جی سر بالکل! کل← مزید پڑھیے
تیس دن تک اسی دیوار پہ لٹکے گا یہ عکس ختم اک دن میں دسمبر نہیں ہونے والا (دانیال طریر) دسمبر کے آتے ہی شاعری کی دنیا کے موسمی مینڈک کسی نہ کسی جگہ سے بر آمد ہونا شروع ہوجاتے← مزید پڑھیے
آج کل کچھ لکھنے کو نہ دل کر رہا ہے اور نہ ہی وقت مل رہا ہے ۔ لیکن موجودہ سیاسی صورتحال ایسی ہے کہ جس میں ہمارے پاس لکھنے کو بہت مواد ہے۔چلیں کچھ بات میڈیا کی کرتے ہیں۔← مزید پڑھیے
؎شیخِ مکتب ہے اک عمارت گر جس کی صنعت ہے روحِ انسانی انسان کی درسگاہِ اوّل اس کی ماں کی گود ہے جہاں وہ پہلا لفظ ادا کرنا سیکھتا ہے اور پھر تربیت کے مراحل طے کرتا ہے۔ پھر ماں← مزید پڑھیے
کراچی میں ہمارے پڑوس میں ایک خاندان رہتاتھا ان کا تعلق پشاور سے نہیں تھا بلکہ وہ خالص سیالکوٹی پنجابی تھے لیکن ان کے گھر کا مطلع پشاور سے جا ملتا تھا۔ اس بات کا پتہ ہمیں رمضان میں نہیں← مزید پڑھیے
سنا ہے کہ تھا ایک بدھو کمہار بڑا نامور اور بڑا شہسوار مہاراج رنجیت کے دور میں اسی ہی کا چرچا تھا لاہور میں گدھا ایک تھا اپنے بدھو کے پاس گدھے کی سواری تھی بدھو کو راس سواری کا← مزید پڑھیے
سرکاری کاغذات کے مطابق تو ہماری پیدائش کراچی کی ہے مگر لاہور کی بابت یہ شنید تھی کہ ’’ جنے لہور نئیں ویکھیا او جمیا نئیں ‘‘۔ خیر سنا ہے کہ ہم بچپن میں لاہور دیکھ چکے ہیں مگر ہمیں← مزید پڑھیے
میں پہلے بھی عدم برداشت کے موضوع پر قلم اٹھا چکا ہوں۔ گزشتہ دنوں گوگل پر عدم برداشت کے موضوع پر سرچ کی اور کئی مصنفین کی تحاریر اورویب سائیٹس پر موجود مواد کو پڑھنا چاہا کہ ہمارے سکالرز اس← مزید پڑھیے
پھول توڑنا منع ہے۔ یہ جملہ اکثر باغوں، باغیچوں اور کیاریوں کے کنارے ایک بورڈ پر لکھا ہوتا ہے۔ پھر بھی راہگیر پھول توڑ لیتے ہیں اور ان کے ساتھ کلیاں بھی مسلی جاتی ہیں۔ اسی طرح خدا تعالیٰ نے← مزید پڑھیے
یار سن کل بہت مزا آیا! اچھا! صبح سے رات تک بائیک چلائی۔ وہ کیوں؟ 12 ربیع الاول کی ریلی میں شامل تھا۔ اچھا۔ بہت بابرکت محفل ہوگی؟ ہاں ہاں۔ خوب نعرے لگائے!!! کہاں سے کہاں تک گئے؟ بس گھومتے← مزید پڑھیے