سائرہ ممتاز کی تحاریر
سائرہ ممتاز
اشک افشانی اگر لکھنا ٹھہرے تو ہاں! میں لکھتی ہوں، درد کشید کرنا اگر فن ہے تو سیکھنا چاہتی ہوں

آتشدان کے رنگ۔سائرہ ممتاز/مکمل افسانہ

وہ لاہور کا آسمان تھا جس پر روپہلی روشنی پھیلی تھی۔ ہرے، پیلے، لال اور نیلے رنگوں والے چھوٹے چھوٹے برقی قمقمے جنوری کی سرد ترین رات میں جگمگ کرتے یوں لگتے تھے جیسے کہرے میں دور سے کوئی بحری←  مزید پڑھیے

لوک رنگ۔۔سائرہ ممتاز/حصہ دوم

زندگی کی رفتار کا مقابلہ کرنا اس صدی میں مشکل تر ہو گیا ہے. لیکن باجرے کا سٹہ  تلی پر رکھ مروڑا تو اب بھی جا سکتا ہے۔ ہاتھ پر بنی اون کی جرسیوں کی بات ہو رہی تھی. بس←  مزید پڑھیے

لوک رنگ۔سائرہ ممتاز/حصہ اول

سریندر کور کا ایک پرانا بھولا بسرا گیت تلاش رہی تھی. اسی دوران یکایک مشرقی پنجاب کی کسی شادی کی ریکارڈ وڈیو سامنے آگئی. ٹپوں کا مقابلہ تھا۔ خوبصورت بولوں کے ساتھ لڑکیاں گدا ڈال رہی تھیں. آنکھوں کے سامنے ←  مزید پڑھیے

خاکی وردی آلا چن۔سائرہ ممتاز/آخری قسط

کرتار صغراں دے دکھی مہاندرے نوں تک کے اپنڑے وجود نوں سانبھیا تے کہن لگا “ایہہ کداں ہو سکدا اے، ماسی حمیداں اینی چھیتی ویاہ لئی  سوچن لگ پئی ۔ اجے تاں توں میٹرک دا داخلہ وی نہیں تاریا. ”←  مزید پڑھیے

خاکی وردی آلا چن۔سائرہ ممتاز/پنجابی افسانہ۔قسط 1

اِک اُونکار سَتِ نام کرتا پُرکھ نِربھو نِروَیر اکال مورتِ اجُونی سَے بھنگ گُر پرساد آد سچ جگاد سچ رہے بھی سچ نانک ہوسی بھی سچ اک رب توں سوا کوئی سچائی نہیں، ناں اوہنوں کسے دا  ڈر ہے، اوہدی←  مزید پڑھیے

محبت کی سرگوشیاں۔سائرہ ممتاز

زندگی یوں تو چائے کے کپ سے اٹھتی بھاپ کے مرغولوں میں بھی سما سکتی ہے لیکن سیمابی ء  فطرت کا تقاضا ہے کہ بھاپ کو دور تک جانے دیا جائے اور پھر بخارات کی کمی سے جنم لینے والی←  مزید پڑھیے

گورو نانک دیو ایک کردار ایک تاریخ۔سائرہ ممتاز/آخری حصہ

برصغیر کی تقسیم کے پس منظر میں لاکھوں ایسی داستانیں رقم ہیں جن پر اس وقت سے لکھا جاتا رہا ہے  اور ہر دور میں لکھا جاتا رہے گا کیونکہ یہ تقسیم تاریخ کا ایک لازوال باب ہے جس نے←  مزید پڑھیے

گورو نانک دیو ایک کردار ایک تاریخ۔سائرہ ممتاز

اک اونکار سَتِ نام، کرتا پرکھ، نِر بھَو، نِرویر – اکال مورتِ ، اجونی، سے بھنگ، گُر پرساد۔ صرف ایک خدا کا وجود ہے جو حقیقتاً خالق ہے، وہ خوف اور نفرت سے عاری ہے، وہ کسی سے پیدا نہیں←  مزید پڑھیے

تصوف کی حقیقت۔سائرہ ممتاز/قسط6

!تصوف پر جان میلکم کے الزامات جان میلکم کا شمار ان مستشرقین میں ہوتا ہے جو ہندو ازم کو تصوف کا مآخذ قرار دیتے ہیں. ان کے متعلق پروفیسر آربری لکھتے ہیں “سر جان میلکم نے اپنی کتاب تاریخ فارس←  مزید پڑھیے

تصوف کی حقیقت۔سائرہ ممتاز/قسط 5

انیسویں صدی کے فقیر! ڈاکٹر تارا چند لکھتے ہیں کہ انیسویں صدی میں یہ فقیر آئے. سوا جانند، دولنداس، گلال، بھیکا، اور پالتو داس یہ سب کبیر کا مسلک رکھتے تھے. آگے چل کرڈاکٹر تارا چند لکھتے ہیں کہ :←  مزید پڑھیے

تصوف کی حقیقت۔سائرہ ممتاز/قسط 4

تصوف کے ان دو اہم نظریات پر بحث کے بعد ہم واپس موضوع کی طرف مڑتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ اہل ہند پر تصوف کے کیا کیا اثرات مرتب ہوئے اور کیا تصوف اسلام کے علاوہ بھی کسی مذہب←  مزید پڑھیے

تصوف کی حقیقت۔سائرہ ممتاز/حصہ اول

صاحب اسرارِ قلزمِ حیات واصف علی واصف کہتے ہیں  دراصل مجاز بذات خود ایک حقیقت ہے اور یہ حقیقت اس وقت تک مجاز کہلاتی ہے. جب تک رقیب ناگوار ہو. جس محبت میں رقیب قریب اور ہم سفر ہو، وہ←  مزید پڑھیے

میکوں شام کھا گئی

میکوں شام کھاگئی چند سال پہلے ذیشان حیدر کا ایک سرائیکی نوحہ بہت مقبول. ہوا تھا ۔بابا میکوں شام کھا گئی! وہی یاد آ رہا ہے، نوحے میں سیدہ سکینہ بنت حسین علیہ السلام کی طرف سے فریاد کی گئی←  مزید پڑھیے