مہر حسیب کی تحاریر

آنسو،ندامت سے شکرانے تک

رات کے دو بج رہے تھے ، بھوک لگی ، کچھ آرڈر کرنے کا سوچا مگر اتنے دن سے فاسٹ فوڈ کھا کھا کر تھگ گیا تھا ، سوچا کچھ دیسی کھایا جائے ، باہر نکلا ، گلیوں سے ہوتا←  مزید پڑھیے