کالا جادو۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

ایک کہانی جس کے تین کلائمیکس ممکن تھے۔۔۔

Advertisements
julia rana solicitors

ایک
کالے جا دو گر کی بیٹی، کالی جادو گرنی جس نے
اپنے کالے دل کے بدلے میں میر ا یہ
گورا چِٹا دِل لینے کی اکھڑ ضد کی تھی برسو ں تک
اور ملنے پر ، میرے دل کو
ایک ٹرافی کی مانند سجا کر
غار میں رکھنے کی خواہش سے
مجھ سے جھوٹا پیار کیا تھا
ایسا غار کہ جس کی دیواروں پر ایسے
اور کئی دل ٹنگے ہوئے تھے
میرے صاف انکار پہ اس نے
جادو سے دل کاٹ کے میرا ، مجھ سے کہا تھا
جاؤ  شاعر، اب تم دل کے بنا ہی جی کر دیکھو
میں تو لوٹ ٓیا تھا، لیکن اب یہ سنا ہے
کالی جادو گرنی اپنا کالا جادو بھول گئی ہے
میرے دل کو
کاٹ کے رکھ لینے کے پچھتاوے میں
اس نے
اپنا دل بھی کاٹ کے اس کے
بالکل ساتھ ہی ٹانگ دیا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دو
کالے جادو گر کی بیٹی، کالی جادو گرنی جس نے میرے  آگے
منت سے اپنے کالے کشکول کی جھولی
بھیک کی خاطر وا کر دی تھی
اور میں نے اس کی کالی خالی جھولی کو
اُجلی دولت کی بخشش سے بھر کر مالا مال کیا تھا
اب بیٹھی ہے
ناگ دیو کے روپ میں اس بخشش کو اپنے
تن کے شوالے میں استھاپت کر کے ایک پجارن جیسی
ـوِش کنیا سی ـ، اس کی پوجا میں دن رات مگن رہتی ہے
میں فیاض، کریم توتھا، پر بھولا بھالا
مجھ کو اس کا علم ہی کب تھا
سانپ اور حوا میں تو باغِ جناں کے دِنوں سے
گہرا دیرینہ رشتہ ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تین
کالے جادو گر کی بیٹی، کالی جادو گرنی، جس نے
کالے دل سے مجھ سے کالا پیار کیا تھا
اور میں نے جس کو اپنا دل
اول اول دینے اے انکار کیا تھا
اور پھر میں بھی مان گیا تھا
میر ی اس خیرات سے اپنی جھولی بھر کراب بیٹھی ہے
اپنے قبیلے کے اس غار کے اندر۔۔۔جس میں
میرے چہرے سے ملتے جلتے دیگر چہروں کے
گھاس پھوس، کا غذ، کپڑے کے
بنے ہوئے گُڈے رکھے ہیں
سب کے دلوں میں چبھی ہوئی ہیں
تیز نکیلی ، لمبی سو ئیاں

Facebook Comments