نجمہ پلاسٹک کی کرسی اور تپائی صحن میں بچھائے سہ پہر کی جاتی دھوپ میں اپنی کمر سینکتی،شام کی ترکاری کے لئے سبزی کاٹنے میں مصروف تھی۔ یہ راولپنڈی کے ایک مضافاتی علاقے میں واقع چھوٹی سی آبادی کے بیچوں← مزید پڑھیے
نوٹ : مکالمہ پر چھپنے والی ایک تحریر کے جواب میں یہ تحریر بھیجی گئی ہے۔ یقینا دلیل اور شائستگی سے کسی بات کا رد کرنا ہی مناسب عمل ہے۔ امید ہے کہ پروفیسر نجمہ دوسری قسط لکھتے ہوے اعتراضات← مزید پڑھیے
3اپریل 2024 قیام پاکستان سے ہی ہندؤ شیڈول جاتی (کاسٹ) سےتعلق رکھنے والے خواتین و حضرات پاکستان کی پارلیمانی سیاست میں متحرک رہے ہیں بلکہ جوگںندرا ناتھ منڈل قیام پاکستان سے پہلے ہی قائد اعظم کے ساتھ مل کر بنگال← مزید پڑھیے
برصغیر کی تاریخ میں پہلی بار بھارت کی سب سے بڑی اقلیت یعنی مسلم کمیونٹی کا، مرکز سمیت 15 ریاستوں کی حکومت میں ایک بھی مسلم وزیر نہیں ہوگا۔ ان میں آسام، گجرات اور تلنگانہ جیسی بڑی ریاستیں بھی شامل← مزید پڑھیے
ریشم مارکیٹ بھی ابھی چلنا تھا۔شام ڈھلنے لگی تھی ۔اس وقت ہم سب ریتانRitan پارک میں سیر اور کافی سے لطف اندوز ہورہے تھے۔تسنیم بھی ہمارے ساتھ تھی جو شاپنگ کی بڑی ماہر سمجھی جاتی ہے۔بلکہ اگر یہ کہوں کہ← مزید پڑھیے
جو دیکھتا ہوں وہی کہنے کا عادی ہوں میں اس شہر کا سب سے بڑا فسادی ہوں جون ایلیاجیسے فسادی جب معاشروں سے اٹھ جاتے ہیں تو پھر معاشروں کا وہی حال ہوتا ہے۔ جو آج ہمارا ہے یہ25دسمبر2016ءکی بات← مزید پڑھیے
پرانی فلمیں، پرانے اداکار،اداکارائیں، ہمیں بهی ان کا ہوکا ہے، پوتهیاں بہ نوک زبان۔ اسی فیس بک پہ جب جب کوئی صاحب کسی پرانی فلم یا گیت کا ذکر چهڑتے ہیں، ہمارے ہاتهوں میں کهجلی ہونے لگتی ہے۔ ہاں صاحب!← مزید پڑھیے
پروفیسر غازی علم الدین بڑی مہربان ادبی شخصیت ہیں میرے گھر کی لائبریری کے لئے ایک ساتھ تین کتا بیں بھیج دیں اور وہ کتابیں جو اردو اد میں غازی علم الدین کی پہچان ہیں ۔اردو کا مقدمہ اور میزانِ← مزید پڑھیے
زوبیہ بڑی کم گو ،خاموش طبع سی بچی تھی۔وہ ہر وقت ڈری سہمی رہتی اُس کا کوئی دوست نہیں تھا سوائے حسن کے ،حسن کی بھی زوبیہ کے علاوہ کسی سے دوستی نہیں تھی وہ اکھٹے سکول جاتے اور ایک← مزید پڑھیے
وہ مائیں جن کے قدموں کے نیچے جنت ہے انہیں بھی روزِ قیامت اپنا حساب دینا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ ہمارے ارد گرد کتنی ہی مائیں اپنے معاملات میں کوتاہی سے زندگی گزار رہی ہیں۔ نجمہ کی شادی کو← مزید پڑھیے
”کِس سے ملنا ہے آپ کو؟“ کہنا پُوچھنا تو یہی تھا۔پر دروازے کے پٹ کو ہاتھوں میں پکڑے اور اُسے دیکھتے اُس کی زبان جیسے کچھ بولنے سے انکاری ہوگئی تھی۔ہاں البتہ آنکھوں نے کُھل کُھلا کر اس کا اظہار← مزید پڑھیے
فائزہ ممتاز (نام تبدیل شدہ ہے) نے صوم و صلوۃ کے پابند ایک خاندان میں آنکھ کھولی تھی جس کی تربیت ایک مکمل مشرقی ماحول میں ہوئی۔ میٹرک کے امتحان کے بعد وہ کالج جانے لگی۔ کالج میں اُس کی← مزید پڑھیے
یہ شب وروز افسانوی سے،رُومانوی سے اور گلیمرس سے بھرے پُرے تھے۔ صبح جب وہ تیار ہوکر خود کو قد آدم آئینے میں دیکھتی تو وقتی طور پر سب کچھ بھول جاتی۔لباس کی خوبصورتی پر نظریں نہ ٹھہرتیں۔جوہرات کی چمک← مزید پڑھیے
وہ سرُخ عرُوسی لباس پہنے بیٹھی تھی۔ قیمتی طلائی زیورات بھی اُس کے بدن کی زینت بنے ہوئے تھے۔ خوبصورت ہیروں کا بریسلٹ کلائی کا حُسن بڑھا رہا تھا۔ نفاست اور عمدگی سے کئے گئے میک اَپ نے چہرے کو← مزید پڑھیے
ایسا ٹائٹ شیڈول تھا کہ جس نے دو دنو ں کے گھنٹوں اور منٹوں کو جکڑ کر رکھ دیا تھا۔ ذرا دم لینے کی فرصت نہیں مل رہی تھی۔ بہتیرا چاہا کہ تھوڑی سی گنجائش کسی نہ کسی طر ح← مزید پڑھیے
چٹا گانگ کے اِس اعلیٰ درجے کے چینی ریستوران میں کھانا کھاتے ہوئے اُسے شدید خفّت کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ایسے کھانے اور کھانوں کے یہ ایٹی کیٹس بھلا اُس نے کب دیکھے اور کہاں سیکھے تھے؟ وہ تو← مزید پڑھیے
علی الصبح جاگنے کے بعد اُس کا سب سے پہلا کام چٹا گانگ اپنی فرم کے مینجر شمس الدین عُرف گورا کو فون پر اطلاع دینا تھا کہ وہ آج تقریباً دو بجے چاٹگام پہنچ رہا ہے اور یہ کہ← مزید پڑھیے
اُس وقت جب تیزی سے مغرب کو جاتے ہوئے سورج کی سنہری کرنیں کنٹین کی دیواروں کے لمبے لمبے شیشوں کے دریچوں سے چھن چھن کر اندر قطار در قطار رکھے فارمیکا کی چکنی شفاف میزوں کی سطح پر بکھرتے← مزید پڑھیے
ایک محتاط اندازے کے مطابق کراچی میں تقریباً بیس لاکھ ماہی گیر آباد ہیں۔ ان کا روزگار سمندر کے گہرے پانیوں سے پکڑی جانے والی سمندری مخلوق (مچھلی، جھینگے، کیکڑے وغیرہ) سے وابستہ ہے۔ یاد رہے کہ یہ سب ماہی← مزید پڑھیے
ابا جی کو میرے میٹرک کے امتحان میں پاس ہونے کی خوشی ضرور ہوئی مگر اتنی نہیں جتنی ہونی چاہیے تھی۔ انہوں نے میری خواہش کے برعکس مجھے شہر کالج بھیجنے کے بجائے بڑے بھائی کے ساتھ آڑھت پر بھیج← مزید پڑھیے