• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد شہر کراچی کی مارکیٹوں کی صورتحال۔۔درخشاں صالح

لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد شہر کراچی کی مارکیٹوں کی صورتحال۔۔درخشاں صالح

گیارہ مئی بروز پیر! جب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا گیا ہے، میرے مشاہدے میں ایک بات آئی ہے کہ عوام نے کرونا وائرس کو بالکل ہی نظر انداز کردیا ہے۔ عام حالات کی طرح بغیر کسی احتیاطی تدابیر کے گھومتے پھرتے نظر آرہے ہیں۔
ایس اوپیز پر عملدرآمد کرنے والے تاجروں نے ہاتھ کھڑے کر دیے ہیں۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ رش بہت زیادہ ہے، ان (SOPs) پرعملدرآمد کرانا ممکن نہیں ہے۔ بیشتر عوام اور دکانداروں نے کرونا وائرس کو ڈرامہ قرار دے دیا ہے۔
مارکیٹوں میں رش کی وجہ سے تاجر رہنماؤں نے صورتحال میں نرمی کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق زینب مارکیٹ اور دیگر دوسری مارکیٹوں کی جانب سے (SOPs)ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر انتظامیہ نے سخت ایکشن لیتے ہوئے زینب مارکیٹ سمیت دیگر مارکیٹیں “سِیل” کردی ہیں۔

لاک ڈاؤن میں رعایت ملتے ہی کراچی والوں نے دو روز میں آٹھ ارب کی شاپنگ کر ڈالی۔ یہ وباء کے دن ہیں، ہمیں اپنے آس پاس کے لوگوں کا خیال رکھنا چاہیے، اگر ہم اس سال بیش قیمت ڈیزائنر والے سوٹ نہیں خریدیں گے یا عید کے کپڑے نہیں بنائیں گے تو کوئی قیامت نہیں آجائے گی۔
کیا ہم یہ عید دعاؤں اور عبادتوں کے سائے میں سادگی کے ساتھ لوگوں کی مدد کر کے نہیں منا سکتے؟
کیا یہ نمودونمائش بہت ضروری ہے؟؟؟
خدارا! اپنے آپ پر رحم کریں۔ ایک دن میں کورونا وائرس کے ریکارڈ تین ہزار 79 نئے کیسز سامنے آگئے ہیں۔
ملک بھر میں اس موذی وائرس سے متاثرہ افراد کی کل تعداد 34336 تک پہنچ گئی ہے۔جبکہ کورونا وائرس متاثرین کی تعداد ہمارے صوبہ سندھ میں 13430تک پہنچ گئی ہے۔
ملک بھر میں چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے 47 افراد جاں بحق ہوئے، جس کے بعد مجموعی تعداد735 ہوگئی ہے۔
خدارا ایسا کوئی کام ہرگز نہ کریں کہ  زندگی داؤ پر لگ جائے۔۔

میرا ماننا ہے کہ ہمیں مایوسی کی دلدل سے نکل کر ان لوگوں سے وفا کرنی چاہیے جو وباء کی اس مشکل گھڑی میں ہماری توجہ کے منتظر ہیں۔
آج اس تحریر کی وساطت  سے میں آپ سب کو ایک پیغام دینا چاہتی ہوں کہ کرونا وائرس اس وقت پوری دنیا میں ایک انتہائی سنجیدہ مسئلہ بن گیا ہے اور اپنے عروج پر ہے۔ جتنا زیادہ ممکن ہو سکے حکومت کی جانب سے دی گئی ہدایات پر عمل کریں اوران کی بتائی ہوئی حکمتِ عملی کو فوری طور پر اپنائیں۔ اسی میں ہم سب کی بھلائی ہے۔
اپنا بھرپور خیال رکھیں تا کہ آپ اس موذی مرض سے خود بھی محفوظ رہیں اور ملک بھی محفوظ رہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

آپ کی اور میری ذرا سی لاپرواہی کی وجہ سے ہم تو پریشانی کا سامنا کریں گے ہی، ساتھ ہی ساتھ اپنے پیاروں کو بھی اس مصیبت میں مبتلا کریں گے۔
اپنے گھروں میں رہ کر نا  صرف ہم اپنا خیال رکھ سکتے ہیں بلکہ ہمارا یہ مثبت عمل دوسروں کی زندگیوں کی حفاظت کا بھی ضامن ہے۔ لہذا کووڈ-19 کی تدابیر کو ہرگز نظرانداز نہ کریں۔ تمام احتیاطی تدابیر بروئےکار لائیں جیسے کہ ماسک پہنیں، ہاتھوں کو صاف رکھیں اورسماجی فاصلے کا خیال رکھیں،اس سے پہلے کہ پوری عمر کا فاصلہ ہو جائے۔۔کیونکہ وبا کے ان المناک دنوں میں احتیاط میں ہی حیات ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply