عورت کو ٹکوں میں مت تولو(اختصاریہ)۔۔شاہد محمود ،ایڈووکیٹ

عورت کبھی دو ٹکے کی نہیں ہوتی۔ عورت اللہ کریم کی رحمت ہے اور اللہ کریم کی رحمت کا استعارہ ہے۔ عورت کی بابت ایسی کوئی بھی بات لکھنے ، کہنے   اور  سوچنے والا کچھ بھی ہو سکتا ہے پر مرد نہیں۔ مردوں کے معاشرے میں بدی کا سرچشمہ مرد کی سوچ بنتی ہے۔ کبھی دیکھا یا سنا کسی عورت کو تماش بینی کے لئے کوٹھے پر جاتے ہوئے؟۔ کوٹھے کبھی عورتوں نے نہیں، مردوں نے ہی آباد کیے۔ وہ مردوے مرد جو مجبور و لاچار عورتوں سے دھندہ کرواتے ہیں ۔۔۔

اک مجبوری ہے جو نچاتی ہے محفل محفل
لوگ فن سمجھ لیتے ہیں کسی لاچار کا رقص

گھنگھرو بنانے سے نچانے تک اور بوٹیاں نوچ کھانے تک والے نام نہاد مرد ہی “أَسْفَلَ سَافِلِين” کا استعارہ ہوتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

عورت کی مثال تو “آبگینے “سے دی گئی ہے۔ماں ہے تو جنت اُس کے پاؤں تلے رکھ دی گئی ہے،بیٹی کو رحمت بنا کر بھیجا گیا،اور بیوی ہے تو  قلب و جاں کا سکون ہے۔۔

کون بدن سے آگے دیکھے عورت کو

سب کی آنکھیں گروی ہیں اس نگری میں

(حمیدہ )شاہین

Facebook Comments

شاہد محمود
میرج اینڈ لیگل کنسلٹنٹ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply