پاکستان اور بھارت میں تبلیغی جماعت کرونا کے پھیلاؤ کی ایک بڑی وجہ بنی تھی۔ اس تناظر میں سوشل میڈیا ہی نہیں پرنٹ اور الیکٹرانگ میڈیا پر بھی بہت لے دے ہوتی رہی۔
بھارتی ذرائع ابلاغ میں بھی مسلمانوں خاص طور پر تبلیغی جماعت کے بارے میں زبردست منفی پراپیگنڈا کیا گیا جس کی وجہ سے بھارتی سیاستدانوں اور میڈیا ہاؤسز کو دنیا بھر میں مذمت کا سامنا بھی کرنا پڑا۔
مولانا محمد سعد کاندھلوی امیر تبلیغی جماعت نے تبلیغی جماعت کے ان اراکین کو پلازمہ عطیہ کرنے کی ہدایت کی ہے جو کرونا سے صحتیاب ہوچکے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پلازمہ تھیراپی کرونا کے علاج کے لیے خاصی مفید ثابت ہوئی ہے۔ اپنے خط میں انھوں نے لکھا ہے کہ “ایسے تمام حضرات سے درخواست ہے کہ جن کو بھی ہمارا یہ پیغام موصول ہو وہ ساری انسانیت پر ترس اور رحم کھاکر اللہ کی رضا کے لیے انسانیت کے کام آئیں اور پلازمہ (ٖخون ڈونیٹ کرنے) کے لیے حکومت کی مدد کریں۔”
اس سے پہلے مولانا نذر الرحمٰن امیر تبلیغی جماعت پاکستان نے بھی جماعتوں کو مساجد کے اندر قرنطائن ہونے کی ہدایت کی تھی جس پر پورے طور سے عمل ہوا اور کرونا کے پھیلاؤ میں کمی آئی۔
بھارت میں انسانیت کی بہتری کے لیے اٹھائے گئے تبلیغی جماعت کے اس قدم سے نہ صرف بھارت واسیوں کو علاج میں مدد ملے گی بلکہ خود تبلیغی جماعت کے حوالے سے منفی تاثر بھی ختم یا کم ہو جائے گا۔
ہم پاکستانیوں کو بھارتی سماج اور بھارتی مسلمانوں کی پیروی کرتے ہوئے کرونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرنے چاہییں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں