ماہ محرم امن کا متقاضی۔۔۔ اعظم سلفی مغل

ماہ محرم ایک عظیم الشان مہینہ ہے ۔یہ اسلامی سال کا پہلا مہینہ اور حرمت والے مہینوں میں سے ایک ہے۔اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں حرمت والے مہینوں کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ان میں تم اپنی جانوں پر ظلم مت کرو۔
حدیث شریف میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں ،،مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔قرآن وسنت میں غور کرنے سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے۔ اللہ تعالی ٰاور پیغمبر انقلاب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مسلمانوں کے باہمی جھگڑے کسی قیمت پر پسند نہیں ہیں ۔مسلمانوں کے درمیاں لڑائی ،جھگڑا ہو، ایک دوسرے سے کھچاؤ،تناؤکی صورت پیدا ہویا کوئی رنجش ہو ۔یہ اللہ تعالیٰ کو پسند نہیں ہے ۔بلکہ نفرتوں،عداوتوں ،رنجشوں اور جھگڑوں کو ختم کرکے محبت و امن کی شبنم پاشی کی جائے۔کیونکہ اسلام محبت ، احترام ، انسانیت اور اخوت واتحاد کا دین ہے۔اسلام ہمیں رواداری ،حلم وتحمل ،اخوت واتحاد ،شیریں زبانی کا درس دیتا ہے۔فتنہ وفسادباہمی ،کشت وخون ،نااتفاقی ،اور بد امنی کسی بھی قوم کیلئے عذاب کی حیثیت رکھتی ہے۔ماہ محرم کی اہمیت اور قدرومنزلت کے پیش نظر حضور اکرم صلی اللہ  علیہ و آلہ وسلم کی سنت وحدیث پہ عمل پیرا ہونا چاہیئے۔
،،حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ علیہ و آلہ وسلم سے یوم عاشورہ کے راز کے متعلق پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایاکہ یوم عاشورہ کا روزہ رکھنے سے پچھلے ایک سال کے گناہ معاف کردیے جاتے ہیں ۔اس حدیث کے پیش نظر ہر مسلمان کو یوم عاشورہ کے ساتھ نو محرم کا روزہ رکھنے کا بھی حکم دیا گیا ہے اس لیئے یہ روزہ بھی رکھنا چاہیئے۔لیکن افسوس صد افسوس!
اس دور میں لوگوں نے اپنا اپنا معیا بنا لیا ہے ۔ اس دن کے حوالے سے نئے کام شروع کردئے گئے ہیں جن کو اسلام سمجھ کرثواب کے حصول کے لئے باقاعدہ اہتمام کیا جاتا ہے،بجائے اس کے کہ روزہ رکھ کر پچھلے سال کے گناہ بخشوائے جائیں ۔لوگوں نے یہ دن کھانے پینے کے ساتھ مخصوص کرلیا ہے۔۔ سنت رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے تمام اصحاب سے محبت ایمان کا حصہ ہے۔نواسئہ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم حضرت سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت پر صبروتحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے حسین رضی اللہ عنہ کے نانا کی سنت پر عمل پیرا ہونا چاہئے تاکہ ماہ محرم کا احترام سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مطابق برقرار رہ سکے اور معاشرے سے امن کی خوشبو ٓآئے۔
اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ وہ ہمیں اصحاب رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے محبت کرنے اور انکا ادب واحترام کی توفیق عطا فرمائے۔اس بابرکت حرمت والے مہینے کو امن والا بنائے۔ اللہ اس مہینے کا احترام کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور باقی مہینوں میں اپنی اور اپنے محبوب پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نافرمانی سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
اللہ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔

Facebook Comments

اعظم سلفی مغل
حافظ قرآن مطالعہ کا شوقین

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply