سال 2017 کیسا رہے گا؟

سب سے پہلے تو یہ جان لیجیے کہ 2017 کے اعداد کا مجموعہ ایک ہے ۔ لہٰذا اس سال کا دورانیہ صرف ایک برس ہی ہوگا کیونکہ زمین سورج کے گرد ایک ہی چکر مکمل کر پائے گی۔ چینی علم فلکیات کے مطابق 2017 مرغ کا سال ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس برس بھی مرغ (دیسی اور ولایتی) کی پیداوار اور کھپت عروج پر رہے گی۔ چین کے قدیم علم فلکیات کی رو سے یہ سال آتشی بھی ہوگا۔ ماہرین کے مطابق آتش اور مرغ کا ملاپ 60 برس بعد ہو رہا ہے جس کے اثرات پوری دنیا پر نمودار ہوں گے ۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے بالوں میں مرغ کی دم کی شباہت اورآتشی مزاج سے اس سال میں پیش آنے والے واقعات کا بخوبی اندازہ کیا جا سکتا ہے۔

چینی علوم فلکیات کے مطابق یہ سال کافی ناخوشگوار بلکہ منحوس رہے گا۔ اس کی نحوست ٹالنے کے لیے اس برس زیادہ سے زیادہ مرغوں کی قربانی کرنا ہوگی۔ اگرچہ سب مرغے دو ٹانگوں والے ہوتے ہیں تاہم قربان کیے جانے والے مرغوں میں زیادہ تعداد بغیر پروں والے مرغوں کی ہوگی۔ قارئین کو یہ بتانے کی چنداں ضرورت نہیں کہ بغیر پروں کے مرغوں کی زیادہ آبادی ایشیا خصوصاً مشرق وسطیٰ میں پائی جاتی ہے۔

آتشی مرغ کے سال میں خوش قسمت رنگ سنہری اور زرد ہیں۔ اس برس سنہری بالوں والے ٹرمپ اور زرد رنگت والی قوم یعنی چینیوں کے لیے خوش قسمتی کے دروازے کھلے رہیں گے۔ علوم فلکیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ 2017 میں جنوب اور جنوب مشرق خوش قسمت سمتیں ہوگی، گویا جنوب مشرقی ایشیا کے لیے یہ سال خوشگوار ثابت ہو سکتا ہے۔ البتہ مشرق منحوس سمت ہوگی لہذا امریکا کو مشرق کا رخ کرنا مہنگا پڑ سکتا ہے۔

اس برس کے لکی نمبر 1،3،9 ہیں۔ لہٰذا پہلی اور تیسری شادی والے حضرات اس نادر موقعے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ نیز آٹھ بچوں والے نویں بچے کی پلاننگ بھی کر سکتے ہیں جس کے بعد ان کی زندگی میں کافی خوشگوار تبدیلی آنے کا امکان ہے۔ اس کی اہم وجہ یہ ہے کہ اس برس میں جنم لینے والے بچے باہمت اور محنتی ہوں گے اور ایسے بچے ہی بڑے ہوکر اپنے گھر کے حالات تبدیل کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ البتہ یاد رہے کہ مرغ (اور مرد بھی) صرف اسی صورت خوش رہتے ہیں جب ان کے گرد ماداؤں کا جمگھٹا لگا ہو۔

مرغ کے سال میں پیدا ہونے والے لوگوں کے لیے بہترین کیرئیر یا پیشے کھیتی باڑی، صحافت، ہوٹل و ریستوران، تدریس،حجام، بیوٹیشن، اداکاری، نیوزریڈنگ، شوبز، کھیل، فائرمین، فوج، پولیس، طب، سرجری، دندان سازی ، پبلک ریلیشننگ، سیلز و مارکیٹنگ (جو دو چار پیشے باقی ہیں، وہ بھی شامل کر لیجیے) وغیرہ ہیں۔

مرغ کے سال میں پیدا ہونے والوں کے لیے جنوری کا مہینہ سعد جبکہ فروی نحس ہوگا۔ مارچ میں قسمت چمکنا شروع ہوگی اور اپریل میں عروج پر پہنچے گی۔ مئی میں زوال ہوگا اور جون میں بہتری آئے گی۔ جولائی اور اگست میں بارشوں کے باعث بھیگے ہوئے مرغ جیسی حالت ہوگی۔ ستمبر میں حالات نسبتاً بہتر ہوں گے۔ اکتوبر قدرے خوشگوار ہوگا تاہم نومبر معتدل جبکہ دسمبر نحس ثابت ہوگا۔ گویا حالات ویسے ہی رہیں گے جیسے ہمیشہ رہتے ہیں۔

مالی طور پر اس سال میں پیسے والے خوش رہیں گے جبکہ غربا مشکلات کا شکار رہیں گے۔ بڑے بزنس میں زیادہ منافع جبکہ چھوٹے کاروبار میں کم منافع ہوگا البتہ تنخواہوں میں ہونے والا معمولی اضافہ، مہنگائی کی نذر ہو جائے گا۔ جو لوگ زیادہ محنت کریں گے، انہیں مایوسی ہوگی البتہ ذہین لوگ کامیاب ہو سکیں گے۔ ہاتھ پر ہاتھ دھر کر خوش قسمتی کا انتظار کرنے والے، انتظار ہی کرتے رہیں گے۔

اس برس جنوری اور فروری کے دوران سانس کی بیماریوں میں اضافہ دیکھنے میں آئے گا جبکہ مارچ اور اپریل میں الرجی کے مسائل عام ہوں گے۔مئی سے لے کر اگست تک ہیضہ، گیسٹرو انٹرائٹس اور ٹائیفائیڈ کا خطرہ منڈلاتا رہے گا جبکہ ستمبر اور اکتوبر میں خشک کھانسی اور نزلہ زکام کے امراض پھیلیں گے۔ نومبر سے عشق کے جراثیم بڑھنا شروع ہوں گے جو دسمبر کے دوران عاشقوں کو دق کر کے رکھ دیں گے۔ اس برس ڈاکٹروں، دوا ساز اداروں اور جھاڑ پھونک کرنے والے عاملوں کا کاروبار ترقی کرے گا۔

اگر گزشتہ برس شادی کے سلسلے میں مذاکرات کے تین چار ادوار کامیاب رہے ہیں تو اس برس شادی کے امکانات روشن ہیں۔ البتہ گزشتہ برسوں کے دوران ہونے والی شادیوں میں سے متعدد کی طلاق ہونے کا امکان پایا جاتا ہے۔ رواں برس ہونے والی شادیوں میں بیشتر فریقین کی عمر 24 سے 36 برس کے درمیان ہوگی۔ گزشتہ برس شادی کی کوششیں ناکام ہونے کے باعث جو لوگ مایوس ہیں، ان کے لیے رواں برس بھی مایوسی ہی رہے گی۔ البتہ ہمت والے عاشقوں کے لیے قمری مہینوں کی اماوس راتیں کارآمد ثابت ہو سکتی ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

(مذکورہ پیشنگوئیاں سی پیک کے تناظر میں چینی علم فلکیات کی مددسے کی گئیں ہیں)

Facebook Comments

ژاں سارتر
کسی بھی شخص کے کہے یا لکھے گئے الفاظ ہی اس کا اصل تعارف ہوتے ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 0 تبصرے برائے تحریر ”سال 2017 کیسا رہے گا؟

Leave a Reply to Saleem Cancel reply